Daily Roshni News

گھروں کو حادثات سے محفوظ بنائیں!۔۔۔تحریر۔۔۔راشدہ افعت

گھروں کو حادثات سے محفوظ بنائیں!

تحریر۔۔۔راشدہ افعت

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ تحریر۔۔۔راشدہ افعت)گھر میں پیش آنے والے زیادہ تر حادثات خطرناک نہیں ہوتے تاہم لا پرواہی برتنے کی صورت میں یہ حادثے شدید بھی ہو سکتے ہیں۔ ان حادثات سے بچے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر چہ معمولی نوعیت کے گھریلو حادثات انسانی زندگی کا حصہ سمجھے جاتے ہیں لیکن اگر ان حادثات کے اسباب کا سنجیدگی سے جائزہ نہ لیا جائے تو یہ مستقبل میں کہیں زیادہ خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔

لا پروائی اور جلد بازی جیسے عوامل حادثے کو جنم دیتے ہیں، اگر حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے چھوٹی بڑی غفلتوں پر قابو پا لیا جائے تو خطرناک حادثات سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ آئیے چند وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں جو گھریلو حادثے کا سبب بن سکتی ہیں اور یہ بھی دیکھتے ہیں کہ ان کی روک تھام کے لیے کیا تدابیر کارگر ہو سکتی ہیں۔

 

بجلی کی اشیاء کی درستگی برقی اشیاء کا درست استعمال نہایت ضروری ہے، بصورت دیگر یہ اشیاء کسی بڑے حادثے کا سبب ضرور بن سکتی ہیں۔ برقی تاریں معمولی خرابی ظاہر ہونے پر فوری ٹھیک کروا دینی چاہئیں، بلب، پنکھوں کی درستگی کا بھی ضرور خیال رکھیں۔ بجلی کے تمام تار اور پلک پانی سے دور رکھیں، گیلے ہاتھوں سے بجلی کی اشیاء کو ہرگز ہاتھ نہ لگائیں، وائرنگ کا نظام معیاری ہو تو گھریلو حادثات کا خطرہ کم سے کم ہو سکتا ہے۔

ایک سروے کے مطابق گھریلو حادثات کی بڑی وجہ بجلی سے آگ لگتا ہے۔ کرنٹ لگنے سے بھی شدید زخمی ہونے حتی کہ موت کا خطرہ رہتا ہے۔

کیمیاوی اشیاء کے استعمال میں احتیاط

کیمیاوی اشیاء اور ادویات کے استعمال کے بارے میں ہدایات ذہن نشین رہنا ضروری ہے۔اکثر گھروں میں غیرضروری ادویات بھی طویل مدت تک رکھی رہتی ہیں، دواؤں پر ان کے کارآمد کو ہونے کی تاریخ درج ہونی ج ہوتی ہے۔ کہ وشش یہی ہونی چاہیے کہ غیر ضروری ادویات گھر میں جمع نہ ہونے دیں، ہر قسم کی گولیاں، سیال محلول کے لیے ایک مخصوص جگہ منتخب کریں، جنہیں استعمال سے قبل یقین کر لیں کہ یہ قابل استعمال ہیں۔ اکثر دوائیں گھر میں کسی بھی جگہ رکھ دی جاتی ہیں، جہاں موسمی اثرات سے وہ قبل از وقت آلود بھی ہو سکتی ہیں۔ صفائی کے لیے استعمال کیے جانے والے ڈیٹر جنٹ کے لیے بھی خاص جگہ منتخب کریں،انہیں کھلا نہ چھوڑیں۔

غیر ضروری اشیاء کا انبار، حادثے کا سبب

گھر میں عموماً بچے اور بڑے بھی اپنی اشیاء ادھر ادھر پھیلا دیتے ہیں۔ بکھرے ہوئے گھر میں حانات کے امکانات بھی بڑھ خالی بوتلیں، برتن وغیرہ کے لیے الگ جگہیں مخصوص کریں۔ بعض گھروں میں سیڑھیوں پر کاٹھ کباڑ پھیلا نظر آتا ہے جن سے ٹھوکر کھا کر سخت چوٹ بھی لگ سکتی ہے۔ گھر میں جس حد تک صفائی ہوگی، حادثے کے امکانات بھی اتنے ہی کم ہوں گے۔ فرش، ٹائل دھوتے وقت بھی یہی کوشش ہونی چاہیے کہ فرش جلد خشک ہو جائے۔ گیلے فرش پر پھسلن سے معمر افراد اور بچے زخمی ہو سکتے ہیں۔ ایسے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں کہ محض گیلے فرش سے ہڈی ٹوٹ گئی۔ تیل جیسے چکنے سیال مادے گرنے کی صورت میں بھی فرش بر وقت صاف کر لیں۔ چاقو، چھری سے حفاظت

کچن گھر کا وہ حصہ کہا جاسکتا ہے، جہاں سب سے زیادہ حادثات رونما ہو سکتے ہیں، ماچس، چاقو، تیز دھار کے آلات کے استعمال میں معمولی لا پرواہی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ کچن سے نکلتے وقت گیس کے والو خاص طور پر چیک کر لیں۔ چولہا جلانے سے قبل بھی مکمل اطمینان کر لینا ضروری ہے کہ کہیں گیس تو نہیں پھیلی ہوئی۔ شیشے کے برتن دھوتے وقت خصوصی احتیاط سے کام لیں، اگر شیشے کی کوئی چیز ٹوٹ جائے تو صفائی کو ٹالنے کی بجائے تمام کرچیاں سمیٹیں تاکہ کسی نقصان کا احتمال نہ رہے، کچن میں روشنی کا انتظام بہتر ہونا چاہیے۔ کھانا پکاتے وقت جلد بازی سے کام نہ لیں۔

گھر کی صفائی میں احتیاط

گھر کی صفائی کے لیے، بلب، سیور بدلتے وقت اور اونچائی پر چیزیں رکھنے کے لیے خاص طور پر احتیاط کرنا ضروری ہے جسے عموماً نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ ایسی سیڑھی، اسٹول یا کرسی استعمال میں لائیں جو مضبوط ہو اور وزن سہار سکے، چھت، دیواروں کی صفائی کے لیے عموماً ایسا فرنیچر کام میں لایا جاتا ہے جو بوسیدہ ہو چکا ہو۔ یہ غیر محفوظ سہارے بعض اوقات معذوری کا سبب بھی بن جاتے ہیں۔ صفائی کی شروعات سے پہلے کمرے میں شیشے کی اشیاء نوکیلی چیزیں بھی کہیں اور رکھ دیں۔ گرنے کی صورت میں اکثر یہی اشیاء شدید چوٹ کا سبب بن جاتی ہیں۔ حفاظت کے تمام پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد صفائی کی ابتداء کریں۔ بظاہر معمولی دکھائی دینے والی یہ احتیاطی تدابیر کسی بھی ممکنہ حادثے سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

بچوں کو حادثات سے محفوظ کیجیے

گھر کے ہر حصے کو خصوصاً بچوں کی حفاظت کے لیے محفوظ بنانا ضروری ہے، روز مرہ امور کی انجام دہی میں بھی غفلت برتنے سے حادثات پیش آسکتے ہیں مثلاً۔

بھری ہوئی گرم پانی کی بالٹی کے پاس بچوں کو تنہا نہ چھوڑیں۔ بھرے پانی کے طب، چلتی ہوئی واشنگ مشین اور کپڑے دھونے کی اشیاء بھی بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں۔

گھر میں چھوٹے بچوں کی موجودگی کی صورت میں آرائشی اشیاء کا استعمال دیکھ بھال کر کریں، انہیں اونچائی پر سجائیں۔ کھیل کود کے دوران بچے یہ اشیاء خود پر گرا کر زخمی بھی ہو سکتے ہیں۔

گرم استری، ہیٹر، اوون جیسی اشیاء کے استعمال میں احتیاط سے کام لیں۔

سیڑھیوں، چھت اور بالکونی پر حفاظتی اقدامات کرنا نہ بھولیں، چھت پر مضبوط ریلنگ ہونی چاہیے۔ سیڑھیاں آرام دہ ہوں اور بالکونی بھی اس انداز سے ترتیب دیں کہ چھوٹے بچےکھیل کود میں گرنے سے محفوظ رہیں۔

ہر قسم کی جراثیم کش اشیاء بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔

احتیاط، سمجھ داری اور عملی حفاظتی اقدامات کے ذریعے حادثات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ مارچ 2021

Loading