Daily Roshni News

ہالینڈ ۔۔۔ ایصال ثواب کی پُر وقار تقریب منعقد کی گئی ۔۔

ہالینڈ ۔۔۔ ایصال ثواب کی پُر وقار تقریب منعقد کی گئی ۔۔

ایصال ثواب کرنا ، شرعی عمل ہے ۔ علامہ عرفان الحق شاہ

در حقیقت روح انسان ہے اور انسان کو موت نہیں ۔ جاوید عظیمی

میری والدہ کلمہ شہادت پڑھ کر رحلت فرما گئیں۔ میاں عاصم

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشل ۔۔۔نمائندہ خصوصی) ہالینڈ کے معروف متحرک سماجی رہنما اور اخبار ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل کے مینجنگ ڈائریکٹر میاں عاصم محمود کی والدہ ماجدہ مرحومہ کی روح کو ایصال ثواب نذر کرنے کے لئے پاکستان اسلامک اینڈ کلچرسینٹر دی ہیگ میں فاتحہ خوانی اور ایصال ثواب کی پُر وقار تقریب منعقد کی گئی۔ .

مذکورہ تقریب کا آغاز اللہ تعالی کی آفاقی آخری مقدس کتاب قرآن مجید کی تلاوت سے معزز و مکرم حافظ بلال نے اپنی سحر انگیز آواز میں کیا ۔

مجتبیٰ خادم حسین بٹ اور وقار اسلم نے بارگاہ رسالت مآب ﷺمیں ہدیہ نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ مراقبہ ہال ہالینڈ کے نگران محمد جاوید عظیمی نے شرکائے تقریب کو مخاطب تے ہوئے کہا کہ ہمارے ظاہری نقوش انسان نہیں بلکہ . روح اصل انسان ہے اس لئے انسان  کو موت نہیں قرآن کریم کے ارشاد کے مطابق انسان نے صرف موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔  جاوید عظیمی نے مولانا جلال الدین رومی ؒکے قول زریں کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسان ازل سے سفر میں ہے اس سفر کے دوران رہ گزر کے طور پر دُنیا آگئی ہے۔ مولانا  نے مزید ارشاد فرماتے ہیں کہ اس دنیا میں  عارضی قیام کے بعد اس سے گزر جانا ہے اور پھر انسان کا ازل سے ابد تک کا سفر جاری رہے گا۔ علامہ ڈاکٹر سید عرفان الحق شاہ قادری نوشاہی نے سورہ بنی اسرائیل کی  آیات اور رسول محتشمﷺ کے ارشاد کی روشنی میں والدین کی اہمیت اور فضیلت پر تفصیلی گفتگو فرمائی ایک موقعہ پر آپ نے بیان فرمایا کہ رب کائنات ارشاد فرماتے ہیں۔جب تمہارے والدین عمر کے ہو جائیں تو ان پر احسان کیا کرو اور دونوں پر رحم کیا کرو۔

پروردیگار نے فرمایا حقیقی رب میں ہوں لیکن والدین تمہاری پرورش کرتے ہیں ڈاکٹر سید عرفان الحق نے اپنے طویل دور انیے کےخطاب کے دوران مالک بن دینار سے روایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ محمد ہارون بن برخی نہایت ہی پر ہیز گار اور نیک بندوں میں تھے

انھوں نے بتایا کہ میں چوبیس سال سے ہر سال باقاعدگی سے حج کر رہا ہوں مگر ہر سال یہ پیغام ملتا ہے کہ میرا حج قبول نہیں ہوا ۔ اس کی وجہ بھی انھوں نے بیان کی کہ ایک روز میں نے اپنی والدہ کو تھپڑ مار دیا جس پر والدہ نے نصحیت کردی که انتقال کے بعد اِس کو میرا منہ نہ دکھانا اور نہ ہی جنازے میں شامل ہونے دینا۔ انھیں ایکبار رسول محتشمﷺ کی زیارت نصیب ہوئی فرمایا اللہ تعالٰی اس کو معاف فرما دیں گے کیونکہ ماں کی ممتاکبھی نہیں چاہیں گی کہ اس کی اولاد جہنم میں چلی جائے  والدہ نے اللہ تعالٰی کی خوشنودی کے حصول کے لئے اپنے بیٹے ہارون بن برخی کو معاف کر دیا۔

متذکرہ تقریب کے میزبان اول میاں عاصم محمود نے اپنے انتہائی مختصر خطاب میں اپنی والدہ مرحومہ کی رحلت کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ ہمیشہ یہ دعا کرتی تھیں کہ یا اللہ مجھے کسی کا محتاج نہ کرنا اور جب میری آخری سانسیں چل رہی ہوں تو میری زبان پر کلمہ شہادت جاری فرما دینا ۔ میاں عاصم نے کہا بالکل ایسا ہی ہوا اور میری والدہ ماجدہ کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے اس دنیا سے دوسری دنیا میں منتقل ہو گئیں۔ میاں عاصم محمود نے ہالینڈ کے مختلف شہروں اور بلجیم سے تشریف لائے ہوئے معززین کا صمیم  قلب سے شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے حق میں دعائیہ کلمات بھی ادا کیے ۔ حافظ بلال نے ختم شریف پڑھا ڈاکٹر سید عرفان الحق شاہ قادری نوشاہی نے اجتماعی دعا میں میاں عاصم محمود کے والدہ مرحومہ کے لئے کی روح کو اس تقریب میں کئے جانے والے تمام نیک اعمال کا ثواب نذر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم اور نبی رحمت کے صدقے سے مرحومہ کی بخشش ، مغفرت فرما کر اپنی جوار رحمت میں اعلیٰ مقام اور قرب خاص عطا فرمائیں۔آمین ثمہ آمین

تقریب کے اختتام پر شرکائے تقریب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا ۔

Loading