زندگی ہمیشہ مواقع سے بھری ہوتی ہے، لیکن ہر موقع اچھا نہیں ہوتا۔ ہم اکثر اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی جلدی میں وہ دیکھ لیتے ہیں جو حقیقت میں موجود ہی نہیں ہوتا
یہ کھیل ہمارے جذبات کا ہوتا ہے، اور سوشل انجینئرز اس کھیل کے ماہر ہوتے ہیں۔ وہ ہمیں وہی دکھاتے ہیں جو ہم دیکھنا چاہتے ہیں، ہماری خواہشوں کو ایسے رنگ دیتے ہیں کہ ہم خود اپنے فیصلوں کا شکار بن جاتے ہیں۔ لالچ، جلد بازی، اور بے سوچے سمجھے فیصلے ہمیں ہیک کروا دیتے ہیں
یہاں میں کچھ باتیں لکھتا ہوں جن کا اکثر میں مشاہدہ کر چکا ہوں
آپ کو بدلہ لینا تھا۔ ایک دن کسی نے آپ کی پرانی فیس بک پوسٹ پر ایسا کمنٹ کیا جس نے آپ کو غصے سے آگ بگولا کر دیا۔ آپ نے فیصلہ کیا کہ اب تو یہ اکاؤنٹ بند کروا کر ہی دم لیں گے۔ گوگل کیا کہ “فیس بک اکاؤنٹ ہیکنگ کیسے کی جاتی ہے؟” ایک ویب سائٹ سامنے آئی جس نے دعویٰ کیا کہ صرف 500 روپے میں کسی بھی اکاؤنٹ کو ہیک کرنے کا مکمل ٹول دیا جائے گا۔ آپ نے پیسے بھیجے، اور بدلے میں ایک لنک ملا۔ لنک کھولا، کچھ انسٹال کیا، اور پھر؟ آپ کے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک عجیب سی پوسٹ شیئر ہو گئی جس میں لکھا تھا، “میں بے وقوف ہوں!” وہ لمحہ شرمندگی کا تھا، اور آپ کا غصہ کہیں دب چکا تھا۔اور آپ ہیک ہو چکے تھے
ایک دوست نے مذاق میں کہا، “تمہاری ہمت نہیں کہ میرے واٹس ایپ میسجز ہیک کر سکو!” آپ کو یہ بات دل پر لگ گئی۔ یوٹیوب پر “واٹس ایپ ہیکنگ” سرچ کیا، ایک ویڈیو دیکھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ کیسے ایک خاص ایپ انسٹال کرنے سے آپ کسی کا بھی اکاؤنٹ ہیک کر سکتے ہیں۔ آپ نے فوراً وہ ایپ ڈاؤنلوڈ کی، اور جیسے ہی اسے چلایا، آپ کا اپنا فون عجیب سی حرکتیں کرنے لگا۔ ایپ نے نہ صرف آپ کے واٹس ایپ بلکہ آپ کے گیلری، بینک ایپ، اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر لی۔ اب نہ آپ دوست کا اکاؤنٹ ہیک کر سکے، نہ اپنا بچا سکے۔
گیم کالیول مشکل تھا، کوائنز کم پڑ رہے تھے، اور ہر بار ہارنے کا غصہ الگ تھا۔ اتنے میں ایک لنک آیا: “صرف آج کے لیے! یہاں کلک کریں اور 5000 مفت کوائنز حاصل کریں۔” آپ کے دل میں لڈو پھوٹنے لگے، دماغ نے کہا، “کہیں یہ فراڈ نہ ہو۔” مگر دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر آپ نے لنک پر کلک کیا، اپنی گیم آئی ڈی اور پاس ورڈ ڈال دیا۔ اگلے لمحے آپ نے جب دوبارہ لاگ ان کرنے کی کوشش کی تو اسکرین پر لکھا تھا، “یہ اکاؤنٹ کسی اور ڈیوائس پر لاگ ان ہو چکا ہے۔” آپ کا دل ڈوب گیا۔ وہ گیم، جس پر آپ نے مہینوں کی محنت کی تھی، اب کسی اور کی ملکیت بن چکی تھی۔
آپ کو لگا کہ دنیا میں لوگ محنت کرتے رہتے ہیں، اور آپ آرام سے لاکھوں کما سکتے ہیں۔ کسی نے میسج کیا، “یہ کمپنی روزانہ آپ کو صرف 3000 روپے انویسٹ کرنے پر 30,000 واپس دے گی۔” آپ نے سوچا، “یہ تو سنہری موقع ہے!” جلدی سے پیسے ٹرانسفر کیے اور اگلے دن “کمپنی” کا اکاؤنٹ ہی غائب ہو چکا تھا۔ اب نہ 30,000 ملے، نہ 3000 بچے، اور آپ نے آسانی کی تلاش میں اپنا سکون بھی کھو دیا۔
یہ سب کچھ آپ کے جذبات کا کھیل ہے۔ سوشل انجینئر جانتے ہیں کہ انسان لالچ کرے گا، جلد بازی کرے گا، بدلے کی آگ میں کچھ بھی سوچے سمجھے بغیر کرے گا۔ وہ آپ کے جذبات کا فائدہ اٹھاتے ہیں، آپ کو وہی دکھاتے ہیں جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ آپ کی خواہشات کو ایسا رنگ دیتے ہیں کہ آپ اپنی عقل سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ آپ سمجھتے ہیں کہ یہ موقع ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ آپ خود شکار بن چکے ہیں
آپ نے لالچ کیا، آپ ہیک ہوئے۔ آپ کو غصہ آیا، آپ ہیک ہوئے۔ آپ کو بدلہ لینا تھا، آپ ہیک ہوئے۔ آپ نے آسانی چاہی، آپ ہیک ہوئے۔ لیکن سیکھنے کا وقت آ گیا ہے۔ دنیا میں کوئی چیز مفت نہیں ملتی۔ آپ کے لالچ، غصے، یا جلد بازی کا نتیجہ ہمیشہ نقصان ہی ہوگا۔ اگر آپ محتاط رہیں، اپنے جذبات پر قابو رکھیں، اور عقل سے کام لیں، تو شاید آپ اس کھیل میں جیت سکتے ہیں۔ ورنہ، آپ پھر سے ہیک ہوں گے۔
جب بھی آپ کو کوئی غیر معمولی آفر یا پیغام ملے، سب سے پہلے اس کی سچائی پر شک کریں۔ فوری طور پر عمل کرنے کے بجائے وقت نکال کر تحقیق کریں۔ دھوکہ دینے والے ہمیشہ جلدی کرنے پر مجبور کرتے ہیں تاکہ آپ سوچنے کا وقت نہ لے سکیں۔
یاد رکھیں، کسی بھی لنک پر کلک کرنے سے پہلے اس کے ذرائع کو چیک کریں۔ مشکوک لنکس اکثر نظر آنے میں اصلی معلوم ہوتے ہیں، لیکن ان کا مقصد آپ کی معلومات چرانا ہوتا ہے۔ اگر لنک کے بارے میں ذرا سا بھی شبہ ہو، تو اسے نہ کھولیں۔
ایسی ایپس سے دور رہیں جو آپ سے غیر ضروری اجازتیں مانگیں۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی گیم آپ کے کانٹیکٹس یا گیلری تک رسائی مانگے، تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ ہمیشہ ایپ انسٹال کرنے سے پہلے اس کے جائزے اور ریویوز پڑھیں۔
اپنی ذاتی معلومات، جیسے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات، پاس ورڈز، یا شناختی کارڈ نمبر، کبھی بھی کسی سے شیئر نہ کریں، چاہے وہ کتنی ہی معتبر معلوم ہو۔ قابل اعتماد ادارے کبھی بھی آپ سے یہ معلومات ای میل یا میسج کے ذریعے نہیں مانگتے۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی سیکیورٹی مضبوط کریں۔ ایک مضبوط پاس ورڈ رکھیں جو مشکل ہو اور جسے بار بار بدلتے رہیں۔ دوہری تصدیق (Two-Factor Authentication) کا استعمال کریں تاکہ کسی کو آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی نہ مل سکے۔
دھوکہ دینے والے اکثر آپ کی ہمدردی کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ جیسے کوئی بیمار بچے کے علاج کے لیے چندہ مانگتا ہے یا کسی ایمرجنسی کا بہانہ کرتا ہے۔ جذبات میں آ کر فوراً پیسے بھیجنے کے بجائے، پہلے تصدیق کریں کہ درخواست حقیقی ہے یا نہیں۔
اگر کوئی “آسان اور فوری آمدنی” کی پیشکش کرے، تو سمجھ جائیں کہ یہ دھوکہ ہے۔ قانونی طور پر کوئی بھی کام یا کاروبار محنت اور وقت کا تقاضا کرتا ہے۔ فوری فائدے کے لالچ میں اپنے پیسے یا معلومات نہ گنوائیں۔
اپنے ڈیجیٹل آلات کو ہمیشہ محفوظ رکھیں۔ اینٹی وائرس استعمال کریں، سسٹم کو اپ ڈیٹ رکھیں، اور عوامی وائی فائی استعمال کرتے وقت احتیاط کریں۔ عوامی نیٹ ورک اکثر ہیکرز کے لیے آسان ہدف ہوتے ہیں۔
یاد رکھیں، محتاط رہنا اور کسی بھی معاملے میں ٹھہر کر سوچنا ہی آپ کو ان خطرات سے بچا سکتا ہے۔ اگر کوئی بھی آفر یا موقع “بہت اچھا” لگ رہا ہو، تو سمجھ لیں کہ یہ جال بھی ہو سکتا ہے۔ آپ کی عقل اور صبر ہی آپ کی سب سے بڑی طاقت ہیں
مینٹور عبداللہ وسیم