Daily Roshni News

ہمارے ارتقائی شجرے کی خاموش شہادتیں

ہمارے ارتقائی شجرے کی خاموش شہادتیں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ہومو سپیئنز کے اِب تک کے دریافت کردہ قدیم ترین فاسلز ریکارڈ میں سے جو ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی جانب سے دریافت کیے جاچکے ہیں وہ لگ بھگ سوا تین لاکھ سال قبل کے شمال مغربی افریقہ کے ملک مراکش سے ملنے والے فاسلائزڈ نمونے ہیں’ جن فاسلائزڈ نمونوں کے آثار مراکش کی ایک سائٹ سے سن ۲۰۱۷ء میں ماہرینِ آثار قدیمہ کی ٹیم کو دریافت ہوتے ہیں’

 جبکہ دیگر دریافت ہونے والے اہم فاسلز ریکارڈز میں:

نمبر1_ ایل ایچ ۱۸ •

ایل ایچ  ۱۸ فاسلز ریکارڈ جوکہ کھوپڑی کی ہڈیوں کی ساخت پر مشتمل تھے سن ۱۹۷۶ء میں تنزانیہ (افریقہ) کی ایک سائٹ سے دریافت ہوتے ہیں’ جب ڈیٹنگ کی جدید تکنیکس اور جینیات کی سٹڈیز سے ملنے والے شواہد کی مدد سے فاسلز کی عمر کا تخمینہ لگایا گیا تو فاسلز لگ بھگ ایک لاکھ سے ایک لاکھ بیس ہزار سال قبل کے ٹائم پریڈ کو شو کررہے تھے اور یہ فاسلز نمونے قدیم اور جدید اِنسانوں (ہومو سپیئنز) کے بیچ کی ایک خالی جگہ کو فِل کررہے تھے۔

نمبر2_ اومو ۱ اور  ۲ •

اومو ۱ اور ۲۔۔۔۔! کئی جزوی کھوپڑیوں کے فاسلز اور جبڑوں کی ہڈیوں کے بنے فاسلائزد نمونوں پر مشتمل تھے۔ جو فاسلائزڈ نمونے سن ۱۹۶۷ء میں ایتھوپیا کے جنوب مغربی سمت میں واقع اومو نیشنل پارک کے ساتھ بہتے دریائے اومو کے کنارے اومو کبش سائٹ سے ملتے ہیں۔ ڈیٹنگ کے میتھڈ کو یوز کرتے ہوئے پتا چلا کے یہ فاسلائزڈ نمونے لگ بھگ ۱ لاکھ پچانوے ہزار سے دو لاکھ سال تک قدیم ہوسکتے ہیں’ جو اِسے ہومو سیپینز کے قدیم ترین ملنے والے فاسلز میں سے ایک بناتے ہیں۔ جو فاسلز نمونے ایل ایچ ۱۸ فاسلز نمونوں سے کافی مشابہت رکھتے تھے۔ جس وجہ سے ماہرین اِن فاسلز کو لے کر کافی کنفیوژن کا شکار بھی رہے تھے’ کیونکہ یہ فاسلز نمونے قدیم اور جدید خصوصیات کے حامل نمونے ہیں’

نمبر3_ فلورسباد •

 سن ۱۹۳۲ء کے وسط میں فلورسباد جنوبی افریقہ سے ڈھائی لاکھ سال قدیم سر کے ڈھانچے کی ساخت کے کچھ فاسلائزڈ نمونے دریافت ہوتے ہیں۔ جو فاسلز نمونے ہومو ہائیڈلبرجینس اور اِبتدائی جدید ہومو سیپینز کے بیچ کی درمیانی خُصوصیات کو ظاہر کرتے تھے۔ ملنے والے فاسلز پر جدید ٹکنالوجی کے ذریعے، جب اُن کے چہروں کو (کمپیوٹر کی مدد سے) ری کریٹ کرنے کی کوشش کی گئی ، تو ہمیں کافی ڈیٹیل میں اُن کے بارے میں جاننے میں مدد ملی، جس سے ہمیں پتا چلا کے اُن کے چہڑے چوڑے اور بڑے ہوا کرتے تھے، لیکن پھر بھی نسبتاً چپٹے تھے اور چہرے کی عمومی ساخت مثلاً پیشانی وغیرہ جدید شکل یعنی موجودہ اِنسانوں کی طرف ڈھل رہی تھی’

نمبر4_ لیوجیانگ مین •

سن ۱۹۵۸ء میں چین کے صوبے گوانگسی کی ایک سائٹ کے پاس ٹونگٹیانین غار سے ۳۰ سے ۱ لاکھ سال قبل کے ہومو سپیئن کے کچھ فوسلائزڈ نمونے ملتے ہیں۔ جن فاسلز پر ہونے والی کرینیومیٹرک اور مورفولوجیکل سٹڈیز کے ریزلٹ ہمیں یہ بتاتے ہیں۔ کہ یہ فاسلائزڈ نمونے مشرقی ایشیائی لوگوں سے کافی زیادہ مماثلت کا اشتراک کرتے ہیں۔ جن فاسلز نمونوں کو پھر ماہرین کی جانب سے مقامی نام کی مناسبت سے لیوجیانگ مین کا نام دیا گیا۔ فاسلز میں کولہے کے، جبڑے کے اور ریڑھ کی ہڈیوں کے بنے کچھ فاسلائزڈ نمونے شامل تھے’

نمبر5_ اوریگناک فاسلائزڈ نمونے •

(نوٹ: یہ نمونے قدرِ نئے اور زرعی دور کے فاسلز نمونوں میں شمار ہوتے ہیں’)

سن ۱۸۵۲ء میں جنوب مغربی فرانس میں پہاڑوں کے پاس کھدائی کے دوران مزدوروں کو اریگناک غار سے کچھ کنکال ملے جسے پولیس نے انویسٹیگیشن کے لیے اپنی تحویل میں لے لیا، جن فاسلز کو جب بعد میں فرانزک سٹڈیز کے لیے بھیجا گیا تو ہمیں فرانزک رپورٹ اور سٹڈیز کے رزلٹ سے پتا چلا کے وہ فاسلائزڈ نمونے لگ بھگ ۱۰ ہزار سال پرانے اور ۱۶ سے ۱۷ مختلف انسانوں کے تھے’ جسے پھر ماہرین حیاتیات نے اپنی ریسرچ و تحقیق کے لیے اپنے پاس رکھ لیا۔ جبکہ اُسی جگہ کے آس پاس کے ایریا میں، جب مزید کھدائی کی گئی تو کھدائی کے دوران قدیم اِنسانوں کی جانب سے بنائے گئے بہت سے قدیم اوزار اور مختلف چیزیں وغیرہ بھی دریافت ہوئیں۔ جن کی عمر کا اندازہ لگ بھگ ۳۰ سے ۴۵ ہزار سال قبل تک کا لگایا جاتا ہے۔

(اسی طرح مزید کئی فاسلز ریکارڈز دریافت کیے جاچکے ہیں لیکن آرٹیکل کو مختصر رکھنے کے لیے اُن کا ذکر یہاں پر نہیں کیا گیا ہے.)

اگر آپ اِن فاسلز کے بارے میں مزید پڑھنا چاہتے ہیں تو نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کی ویب سائٹ پر جاکر، اوپر بتائے گئے فاسلز کے نام لکھیں اور ریسرچ کریں’

بنتِ حق (زویالوجی زوہا)

سائنس کی دنیا گروپ

۹ مئی ۲۰۲۵ء بروز جمعہ

Science ki Duniya (Group) – (سائنس کی دنیا (گروپ

Science ki Duniya 2 سائنس کی دنیا

Loading