Daily Roshni News

یونان کی ایک لڑکی ہائے پیشیا۔۔۔ تحریر۔۔۔موسیٰ پاشا

یونان کی ایک لڑکی ہائے پیشیا

تحریر۔۔۔موسیٰ پاشا

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ یونان کی ایک لڑکی ہائے پیشیا۔۔۔ تحریر۔۔۔موسیٰ پاشا )یونان کی ایک لڑکی ہائے پیشیا (414ءHypatia )قدیم یونان کے شہر اسکندریہ(موجودہ مصر) میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آئی اور برسوں کی محنت کے بعد وہ ایک ممتاز فلسفی بن گئی – اسے افلاطون اور ارسطو کے فلسفہ اور ریاضی میں بڑا کمال حاصل تھا – یہ ایک ریاضی دان، فلسفی اور ماہر فلکیات بھی تھی، اس نے ارسطو و افلاطون کے فلسفہ کی شرحیں لکھیں، ہر روز اس کے مدرسہ کے سامنے شہر کے امرا اور رئیسوں کا علم سیکھنے، ہائے پیشیا کا درس سننے کی خاطر رش لگا رہتا تھا – سکندریہ کے تمام چھوٹے بڑے لوگ اس کی شاگردی میں رہتے تھے – اسکندریہ کے چرچ کے بشپ سائرل( 412ء) نے سوچا کہ اس لڑکی کے علم و حکمت کا ستارہ اگر یونہی دمکتا اور عروج پاتا رہا تو اس کے پادری ہونے کا رعب اور مقام ایک دن مکمل طور پر ختم ہوجائے چنانچہ اس پادری نے فلسفی لڑکی ہائے پیشیا کو کاف–افرہ قرار دیا اور اس کے قتل کا خفیہ انتظام ترتیب دیا –

 ایک روز جب وہ فرائض تدریس سرانجام دینے کے لیے اپنی درسگاہ کی طرف جارہی تھی تو سائرل کے بھیجے ہوئے بہت سے سنگ دل پادریوں نے اسے آ گھیرا اور پکڑ لیا – ان سب پادریوں نے مل کر پہلے اس عظیم عالمہ کے کپڑے نوچ کھسوٹ ڈالے اور اسے مکمل برہنہ کرکے اسکندریہ کے بازاروں میں گھسیٹا – پھر اسے ایک چرچ میں لے گئے، وہاں سیپیوں جیسے تیز دھار آلے کے ساتھ اس کی کھال کھرچی، آنکھوں کے ڈیلے نوچ کر باہر نکال دیے اور اسے اندھا بنا دیا ، پھر پتھر مار کر اس عظیم فلسفی لڑکی کا سر توڑ دیا – یہ تمام تشدد کرنے کے بعد بھی ان کی انتقام کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو اس لڑکی کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کیے اور انھیں آگ کا الاؤ جلا کر اس میں پھینک دیا –

تحریر: Musa Pasha

Loading