Daily Roshni News

یہ آپ کی بیوی ہے۔

یہ آپ کی بیوی ہے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ) یہ کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اس کا ہاتھ تھام کر سڑک پر چلیں۔

■ اور یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اپنے “اہل” اور “اہلِ خانہ” کے سامنے اس سے اپنی محبت کا اظہار کریں۔

■ یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اسے پیار سے پکاریں۔

■ اور یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اس کی غیر موجودگی میں اسے فون کریں اور اس کی خیریت معلوم کریں۔

■ یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اس کا نام لوگوں کے سامنے لیں۔

■ اور یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ گھر کے کاموں میں اس کی مدد کریں۔

■ یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اسے اکیلے گھمانے لے جائیں اور اسے خصوصی محسوس کرائیں۔

■ اور یہ بھی کوئی شرم کی بات نہیں کہ آپ اسے کچھ خاص چیزیں خرید کر دیں جو اسے پسند ہوں، تاکہ وہ جان سکے کہ آپ ابھی بھی اس کی پسند کو یاد رکھتے ہیں۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ اس کے ساتھ چلتے ہوئے لوگوں کے سامنے اس طرح برتاؤ کریں کہ آپ “سیّد” بن جائیں اور آپ دونوں کے درمیان کم از کم ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ اپنے اہل خانہ کے سامنے اس کی تعریف نہ کریں اور اسے اجنبی محسوس کرائیں۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ اسے ایسے نام سے پکاریں جو اسے پسند نہ ہو، یا ہمیشہ اسے اس کے بچے کے نام سے پکاریں، یہاں تک کہ وہ اپنا نام بھول جائے، اور اس حدیث کو بھول جائیں جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ لوگوں کو ان کے پسندیدہ ناموں سے پکاریں۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ سارا دن کام پر رہیں اور اسے گھر میں تنہا چھوڑ دیں اور اس کی خیریت معلوم نہ کریں۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ لوگوں کے سامنے یہ کہیں کہ “یہ میری بیوی ہے” یا “یہ فلاں کی ماں ہے” اور اس کا نام لینے سے کترائیں جیسے کہ وہ کوئی عار ہو، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھول جائیں جب وہ سب کے سامنے حضرت عائشہ سے اپنی محبت کا اظہار کرتے تھے (اگر وہ اپنے بیٹے کے نام سے پکارنے کو پسند کرتی ہے تو پھر آپ صحیح ہیں)۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھے ہوں اور وہ آپ کے سامنے کپڑے دھو رہی ہو اور جھاڑو دے رہی ہو اور آپ کو اس کی پرواہ نہ ہو، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھول جائیں جب وہ اپنے اہل خانہ کی مدد کرتے تھے۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ اپنی چھٹی کے دن اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں اور اسے بھول جائیں، جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کو خوش رکھنے کے لیے دوڑتے تھے اور ان کے ساتھ کھیلتے تھے۔

  • اصل شرم کی بات یہ ہے کہ آپ اسے ماہانہ خرچے دیں اور اس کے ساتھ بخیلی کریں، اور اسے کبھی کبھار تحفہ دینا بھول جائیں! وہ اپنا گھر چھوڑ کر آئی تھی جہاں وہ شہزادی کی طرح رہ سکتی تھی تاکہ آپ کے گھر میں ملکہ بن سکے، نہ کہ محض ایک مشین جو بچے پیدا کرے اور گھر کا کام کرے! وہ آپ کے پاس آئی ہے تاکہ آپ کی نصف بہتر بن سکے، یعنی وہ آپ کی “روح” ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

“اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے بیویاں بنائیں تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی۔ بے شک اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔” (الروم 21)

اے مردوں کی جماعت، عورتوں کے ساتھ بھلائی کا معاملہ کرو اور ان کے ساتھ نرمی برتو۔❤

Loading