یہ تحریر آپ کے لئے ہے 😊
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)میں نے اپنے ایک دوست سے، جن کی عمر ستر کے اور اسی کے بیچ ہے، پوچھا کہ بڑھتی عمر کے ساتھ وہ اپنے اندر کیا تبدیلیاں محسوس کرتے ہیں؟
انہوں نے بڑے خلوص سے مجھے یہ تحریر بھیجی:
-
ساری زندگی ماں باپ، بہن بھائیوں، شریکِ حیات، بچوں اور دوستوں سے محبت کرتا رہا، اب جا کر خود سے محبت کرنا سیکھ رہا ہوں۔
-
اب سمجھ آیا کہ میں “ایٹلس” نہیں ہوں، دنیا میرے کندھوں پر نہیں ٹکی ہوئی۔
-
میں اب سبزی اور پھل والے سے بھاؤ تاؤ نہیں کرتا۔ میرے چند روپے زیادہ دینے سے مجھے تو کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن شاید وہ بیچارہ اپنی بیٹی کی فیس جوڑ سکے۔
-
ہوٹل یا کیفے میں ویٹر کو اچھی ٹِپ دیتا ہوں۔ ہو سکتا ہے میرے کچھ پیسوں سے اس کے چہرے پر مسکراہٹ آ جائے۔ وہ مجھ سے کہیں زیادہ مشقت کر رہا ہے۔
-
اب میں بزرگوں کو یہ نہیں کہتا کہ “یہ بات تو آپ پہلے بھی کئی بار سنا چکے ہیں”۔ وہ قصے ان کے دل کا راستہ ہوتے ہیں، انہیں ماضی میں لے جاتے ہیں۔
-
جب لوگ غلط بات کہتے ہیں تو اب میں انہیں ٹوکتا نہیں۔ ہر کسی کو درست کرنا میری ذمہ داری نہیں۔ سکون، درستگی سے زیادہ قیمتی ہے۔
-
اب میں دل کھول کر دوسروں کی تعریف کرتا ہوں۔ تعریف صرف دوسروں کا نہیں بلکہ میرا بھی موڈ بہتر کرتی ہے۔ اور ایک چھوٹا سا مشورہ: اگر کوئی آپ کی تعریف کرے تو اسے رد نہ کریں، بس “شکریہ” کہہ دیں۔
-
اب مجھے اپنی قمیض پر شکن یا دھبے کی پروا نہیں۔ شخصیت، لباس سے زیادہ بولتی ہے۔
-
میں ان لوگوں سے دور ہو جاتا ہوں جو میری قدر نہیں کرتے۔ ہوسکتا ہے وہ میری اہمیت نہ جانتے ہوں، لیکن میں اپنی قدر جانتا ہوں۔
-
اگر کوئی دھوکہ دے کر مجھ سے آگے نکل جائے تو مجھے فرق نہیں پڑتا۔ کیونکہ نہ میں چوہا ہوں، نہ ہی کسی دوڑ میں شریک۔
-
اب میں اپنے جذبات چھپاتا نہیں۔ یہی احساسات تو مجھے انسان بناتے ہیں۔
-
میں نے سیکھا ہے کہ انا چھوڑ دینا تعلق توڑنے سے بہتر ہے۔ انا مجھے تنہا رکھتی ہے، تعلق مجھے زندگی بخشتے ہیں۔
-
ہر دن ایسے جیتا ہوں جیسے یہ آخری ہو۔ کیونکہ ممکن ہے واقعی آخری ہی ہو۔
-
میں وہی کام کرتا ہوں جو مجھے خوشی دے۔ میری خوشی میری ذمہ داری ہے، اور میں خود سے یہ خوشی چھیننے کا حق نہیں رکھتا۔ خوش رہنا ایک انتخاب ہے۔جب چاہیں، خوشی کو اپنا سکتے ہیں۔
میں نے سوچا، کیوں نہ یہ خوبصورت سوچ آپ سب سے بھی شیئر کروں؟
کیا ضروری ہے کہ یہ سمجھ بوجھ 60، 70 یا 80 کی عمر کے بعد آئے؟
کیوں نہ ہم ابھی سے، ہر عمر میں، ان باتوں پر عمل کرنا شروع کریں؟
(اصل تحریر کے خالق کو خراجِ تحسین)