Daily Roshni News

یہ زندگی میں ایک رویٹ  ہے

یہ زندگی میں ایک Routine  ہے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہ زندگی میں ایک Routine  ہے کہ پہلے ہم ماں باپ کے گھر ہوتے ہیں ،پھر ہم اپنے گھر میں  ہوتے ہیں اور پھر ۔۔۔، ہم اولاد  کے گھر میں ہوتے ہیں ۔

: وہ مکان جس میں آپ نے بچوں کو پالا ہے ، اسی کو بچے کہتے ہیں کہ

،  یہ تو ہمارا مکان ہے ۔ اور ابا حضور آپ پیچھے ہٹ جائیں  ۔ حالانکہ ۔۔۔  آپ اس مکان میں اس وقت رہتے تھے  جب they were not yet conceived یعنی جب آپکے بچے  دنیا میں آئے ہی نہیں تھے ۔ “

   

بچوں کے روئیے سے  ، ہمارا مکان meaningless  یعنی ، بےمعنی ہو جاتا ہے ۔

  کہتے ہیں ابا حضور آپ تو اُدھر ہی جاوٴ  ، کیونکہ اب وہ کہتے ہیں کہ

:   آپ unwanted person ہیں ،  جو کہ مالک تھا ۔۔۔۔ !

 یہ بڑے غور والی بات ہے ۔

: تو جب آپ ماں باپ کے گھر میں ہوتے ہیں تو اس وقت اور پوزیشن ہوتی ہے ۔“““

 اور جب آپ بچے ہوتے ہیں تو wanted ہوتے ہیں ۔

: یعنی ماں باپ آپ کو چاہتے ہیں اور پھر جب وہ رخصت ہوتے ہیں تو پورا مکان آپ کے اپنے ہاتھوں میں دے جاتے ہیں ۔

جب تک آپ بچے ہوتے ہیں تو والدین کا احترام کرتے ہیں اور جب بڑے ہو جاتے ہیں تو والد سے کہتے ہیں کہ آج پھر آپ کہاں گئے تھے ، ”جلدی گھر آجایا کریں ۔ “

: جب یہ حالت ہو تو ، آپ کی زندگی Meaningless  یعنی بے معنی ہو جاتی ہے ۔

بچے آپ کو گھر واپس آنے پر یہ کہیں کہ Once again he is here یعنی یہ ایک مرتبہ پھر واپس آگیا ہے ، تو پھر زندگی بےمعنی ہے ۔““

 جب آپ اپنے گھر میں ایسے بن جاوٴ ، جیسا کہ اولاد کے گھر میں ہیں ، تو پھر زندگی بےمعنی ہے ۔“

   محلے میں پہلے لوگ کہتے ہیں کہ فلاں بچہ ، آپکا بچہ ہے۔۔

اور

 پھر ایک وقت آتا ہے  ، جب لوگ کہتے ہیں کہ  ، آپ فلاں  کے باپ ہیں ۔ یہ سب اس لئے ہوتا ہے  کیونکہ آپ کی گواہیاں رخصت ہو گئی ہیں  اور وہ جو آپ کو جاننے والے  تھے وہ چلے گئے  :-““

   ایہہ   جیون  اک  گورکھ دھندہ

   ایہہ     بازار       ہمیشہ     مندا

   قدر شناس جے  ٹُر  نہ   جاندے 

   گلیاں    وِ چ   کیوں  رُلدا   بندا

 __ تو اصل بات یہ ہے کہ ”قدرشناس چلے “ گئے ۔ __

: جب قدر شناس اور آشنا لوگ چلے گئے تو آپ کی کوئی شناخت نہیں رہی ۔ Then you are no body  آپ کچھ بھی نہیں رہتے ۔

     اب تو  اپنا  ہونا  بھی  ، مشکوک ہوا

    اس نے میرا نام مجھی سے پوچھا ہے  

: تو یہ بڑا مشکل وقت ہوتا ہے جب کوئی آپ سے پوچھے کہ آپ کون ہیں ؟ “

  آپ کہیں گے کہ ایک وقت تھا کہ جب ہم اس علاقے میں رہا کرتے تھے اور یہ ہمارا ہی علاقہ ہے ۔”

  اور

: سب سے بڑی حیرانی کی بات یہ ہے کہ  آپ کے اس مکان کے دروازے پر ،جب آپ کا پوتا آپ سے پوچھے کہ آپ کون ہیں اور کس سے ملنا ہے ؟

 اُس مکان میں  ، جو مکان آپ کا تھا ۔  تو اس وقت ،  بتانا بڑا مشکل ہوتا ہے  ۔

: شروع ہی سے یہ سلسلہ چلتا جا رہا ہے  ۔““

 آپ ایک محدود عرصے کے بعد اپنا مخرج بھی بھول جاتے ہیں اور آپ کو فراموش کر دیا جاتا ہے ۔““

  اگر آپ اپنے گاؤں جائیں تو سارے اجنبی ہوں گے کیونکہ آپ کے”” واقف لوگ تو چلے گئے ۔““

  شہر تو بھر گئے لیکن آپ کی واقفیت خالی ہو گئی ۔

: آپ شہر کے اندر   Restricted  یعنی محدود ہو گئے اور پرانے دوست آپ کو بھول گئے ۔ ““

:  کچھ لوگ اللّہ کو پیارے ہو گئے اور آپ کو”خبر نہیں ہوئی ۔ “

  اس طرح آہستہ آہستہ دکانیں بند ہو جاتی ہیں ،

 واقف لوگ چلے جاتے ہیں اور انسان  حقیقت سے خواب بنتا چلا جاتا ہے ۔

 And this is called life 

یعنی اسی کو زندگی کہتےہیں ۔Everything جو ہے وہ Nothing ہو جاتی ہے ۔

: یعنی ہر شے ، پہلے چلی جاتی ہے ، اور پھر ،  بھلا دی جاتی ہے ۔

 پھر کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ کون  ، کیا ہے  ۔  پھر ایک وقت ایسا آتا ہے جب بندہ خود بھی بھول جاتا ہے ۔

: ”””حالات انسان کو غافل کر دیتے ہیں ۔““““

  اللّہ کا فرمان ہے ” الھٰکم التکاثر  حتٰی زرتم المقابر ”  کہ

 “غافل کر دیا تم کو کثرت نے ، یہاں تک کہ تم قبروں میں جا گرے”

   کثرت کیا ہے ؟

 : کثرتِ مال ،

: کثرتِ اولاد ،

: کثرتِ تمنائے مال ،

: اور کثرتِ حُبِ دنیا ۔

 ” تکاثر  “ یعنی کہ کثرت اور ہر شے کی بہتات ، خواہ وہ خیال کی ہو ، خواہ وہ واقعات کی ہو یا ، آرزووٴں کی ہو ۔

 آرزووٴں کی بہتات بڑی بیماری ہے ۔

اس کثرت میں انسان پھنس جاتا ہے ، غافل ہو جاتا ہے اور ، غافل ہوتے ہوتے قبر میں جا گرتا ہے ۔

”” کثرت اور خواہشِ کثرت ، وہیں رہ جاتے ہیں

 اور ۔۔۔!

___  انسان ختم ہو جاتا ہے ۔____

اور Consume ہو جاتا ہے ۔

 انسان ساتھ کچھ بھی نہیں لے کے جا سکتا ۔ وہ جو بوریاں بھرتا رہتا ہے ، سب کچھ یہیں چھوڑ جاتا ہے ۔

 کیونکہ You can not take away anything  یہاں سے آپ کچھ  لے کے نہیں جاسکتے ۔““

 آپ صرف  دیکھ سکتے ہیں ۔

” آپ کو یہ زمین اور آسمان صرف دیکھنے کے لئے ملے ہیں لیکن ۔۔۔ ““

::  آپ کے شہر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے  Rising Sun نہیں دیکھا ، اور Setting Sun نہیں دیکھا ،

: یعنی طلوع اور غروبِ آفتاب ہی نہیں دیکھا ۔۔۔

: تم نے دیکھا ہی نہیں کہ اللّٰہ کی قدرت کیا ہے ؟

: ڈوبتے سورج کا منظر نہیں دیکھا ،

: چاند نہیں دیکھا ، چاندنی رات نہیں دیکھی  اور منظرِ کائنات نہیں دیکھا ۔۔!

     بس ، اس نےدیکھا کیا  ؟

  صرف خواہشات اور کثرتِ خواہشات ۔۔۔۔  ؟

کسی کو کہیں کہ دیکھو  انسان خوبصورت ہے تو وہ کہتا ہے میرا حساب Tally نہیں کر رہا ۔ لوگوں کو share کی بیماریاں لگ گئی ہیں  ، Shares خراب ہو گئے ، Upset ہو گئے ، آگے نکل گئے ، پیچھے چلے گئے Up ہو گئے اور Down ہو گئے ۔۔۔۔!

:  لوگ بھول گئے ہیں کہ وہ اس دنیا میں آئے ہیں تو ، ایک روز جانا بھی ہے ۔ سب لوگ جانا بھول گئے ۔

___ یہاں صرف کاروبار ہو رہا ہے ۔ ____

:کاروبار ، یہیں رہ جائے گا اور  ، آپ چلے جائیں گے ۔

: دنیا کا کام ، کوئی بھی مکمل نہیں کر سکا ۔

       کارِ  دنیا کسے تمام نہ کرد

  تو ، دنیا کا کام کسی نے پورا نہیں کیا ،

  بلکہ ہر ایک ، ادھورا چھوڑ کر گیا اور

””  انا لللّہ و انا الیہ راجعون ہو گیا ، “““

” اورکام ادھورا اور نامکمل رہ گیا ۔

” آغاز  رہ گیا کبھی انجام رہ گیا ۔۔!““

   مثلاً کسی نے ایک پراجکیٹ بنانا تھا it was great project , وہ بڑا عظیم منصوبہ تھا لیکن ۔۔۔“

  وہ بنا نہیں اور خیال ہی کے اندر رہ گیا  ۔

””” دل کی  بات دل ہی  میں رہ گئی اور آگے نہ چل سکی۔۔۔ “

: تو ، آپ کے لئے بڑا آسان حل ہے کہ ۔۔۔

: کسی ایک کے ساتھ وفا کر جاوٴ ،

: کسی کے لئے قربانی دے جاوٴ ،

: کسی کا بھلا کر جاوٴ ،

: کسی اندھے کو ہی راستہ دکھا دو ،

: کسی کے لئے دعا کر جاوٴ ،

:  غصہ نہ کیا کرو اور زندگی میں گلہ نہ کرو

: تو ، آپ کی زندگی کامیاب ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔ !

 حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللّٰہ علیہ

( گفتگو 5 \ صفحہ  84 تا 88 )

Loading