13 نومبر….. آج قوی خان کا 82 واں یوم پیدائش ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )محمد قوی خان اپنے اسکرین نام قوی سے زیادہ مشہور ہیں، ایک پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن اداکار ہیں۔ وہ ریڈیو پاکستان اور سٹیج پر بھی کام کر چکے ہیں۔ اگرچہ اب زیادہ تر ٹیلی ویژن میں کام کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے 200 سے زیادہ فلموں میں اداکاری کی ہے۔
قوی خان کی پیدائش اور پرورش پشاور، پاکستان میں ہوئی۔ قوی نے چھوٹی عمر میں ہی ریڈیو پاکستان پشاور میں بطور چائلڈ ایکٹر کام کرنا شروع کیا۔ بعد میں ان کا خاندان لاہور چلا گیا۔ 1964 میں، انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے لیے کام کرنا شروع کیا جب پی ٹی وی کے پہلے اداکاروں میں سے ایک ہونے کے ناطے لاہور، پاکستان میں ٹی وی کی نشریات کا آغاز ہوا۔ انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1965 میں کیا۔ قوی اپنے پی ٹی وی کے (1984-1985 ٹیلی ویژن سیزن) پولیس ڈرامہ سیریل اندھیرا اجالا کے لیے مشہور ہیں جس نے انہیں عرفان کھوسٹ اور مرحوم جمیل فخری جیسے اپنے ساتھی اداکاروں کے ساتھ اسٹارڈم کے لیے لانچ کیا۔ قوی خان نے 1968 میں شادی کی۔
انہیں 1980 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا
ریڈیو پاکستان لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ
2005 پہلا انڈس ڈرامہ ایوارڈ ڈرامہ میں ان کی شراکت کے لیے خصوصی ایوارڈ، بابرہ شریف نے پیش کیا
پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کی طرف سے 2007 لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ۔ حکومت پاکستان کی طرف سے 2012 میں ستارہ امتیاز۔ انہیں 3 بار نگار ایوارڈز بھی ملے۔
نگار ایوارڈ برائے بہترین معاون اداکار – فلم ‘بہو رانی’ 1969 میں
نگار ایوارڈ برائے بہترین معاون اداکار – فلم ‘آج اور کل’ 1976 میں
نگار ایوارڈ برائے بہترین معاون اداکار – فلم ‘پرکھ’ 1978 میں۔ قوی نے 1971 میں ایک فلم پروڈیوس کی جس کا نام تھا مسٹر بدھو اس کے علاوہ 13 فلمیں انہوں نے اور بھی پروڈیوس کیں ۔ انہوں نے ناہید نام کی ایک خاتون سے شادی کی ان سے ان کے چار بچے ہیں۔ پانچ مارچ 2023 کے دن کینیڈا میں کینسر کی وجہ سے ان کا انتقال ہوا اور یہ وہیں پر تدفین ہیں۔
ان کی فلموں کی فہرست یہ ہیں: رواج ، جان پہچان، الفت، شریک حیات ، صاعقہ، دلبر جانی، تم ہی ہو محبوب میرے، بہو رانی، نازنین، آنچ، سزا ، بازی، نجمہ، نیند ہماری خواب تمہارے ، یادیں، پرائ آگ، آنسو، سلام محبت، چراغ کہاں روشنی کہاں ، خاک اور خون، خلش، مہجبینے ،ہل اسٹیشن، الزام ، بازار.