Daily Roshni News

؛” شادی کا پہلا سال خود کو مار کر آگے کئی سال عزت و محبت سے جینے کا ہوتا ہے –

؛” شادی کا پہلا سال خود کو مار کر آگے کئی سال عزت و محبت سے جینے کا ہوتا ہے –

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )گزشتہ رات  ہماری پیاری استاد نے بہت کام کی نصیحت کرتے ہوئے کہا ؛” شادی کا پہلا سال خود کو مار کر آگے کئی سال عزت و محبت سے جینے کا ہوتا ہے –

مگر معاشرتی سوچ اور تربیت کا کیا کہنا کہ ،ڈھیروں ارمان ،سیر سپاٹے ،کھانا ،کپڑا فرنیچر سب کچھ لڑکی کو فوری چاہیے ہوتا ہے ،اسی سے وہ (اور اسکے میکے والے ) ملنے والی اور بدلے میں دیے جانے والی عزت کا ناپ تول کرتے ہیں –

دوسرا یہ کہ شادی کے بعد خواتین ٹھس ہو جاتی ہیں ،جبکہ سیلف گرومنگ سے اپنی شخصیت کو ٹھوس بنانا انتہائی اہم ہوتا ہے “

——–

 اگلے ہی روز اتفاق سے ایک آنٹی کلاس میں تشریف لے آئیں .بیچ میں بات کرنے کی تو اجازت ہی نہیں ہوتی ،مگر الوداع کہتے وقت بڑی دعائیں دیتے ہوئے دنگ انداز میں بولیں ” سکھی رہو ،بسی رہو ، میاں تمہارا تنگ بھی کرے اس سے راضی رہو “

میں نے حیران ہو کر پوچھا یہ کیسی دعا ہے آپ ہم لوگوں کے لیے یہ دعا بھی تو کر سکتی تھیں کہ اگر کسی کو اپنے شوہر سے شکایت ہے ،وہ تنگ کرتا ہے تو وہ بھی نہ کرے –

اس پر آنٹی گولڈن ورڈز فرماتی ہیں” یہ ممکن نہیں ہے نا کہ ایکدوسرے کے ساتھ رہو اور ایکدوسرے سے آزمائش نہ ہو ،تو جس جس کا میاں جو ہے جیسا ہے اس پر شکر کرو ،حالات اچھے نہیں ہیں بیٹا ! مرد باہر بہت کچھ دیکھ کر آتا ہے گھر میں سادی سی عورت کے لیے مقابلہ بہت سخت ہے،عورتوں کو اپنی ذات پر محنت کرنی چاہیے (پڑھیں لکھیں ،بات کرنے ،صاف ستھرا رہنے اور رکھنے کے گر سیکھیں  تاکہ میاں محفوظ رہیں )”

پھر تاکیدی انداز میں گویا ہوئیں ” اماں کہتی تھیں ،مرد گھر پر موجود نہ ہو تو گھر کے دروازے پر اسکی چپل رکھ دیا کرو اسی کا دوسروں پر بہت رعب ہوتا ہے ،اللہ نے نعمت دے رکھی ہے شکایت نہیں حفاظت کرو اسکی “

منقول

Loading