آئن سٹائن کے نظریۂ اضافیت
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )1. چاند تک روشنی کا سفر → روشنی چاند سے زمین تک تقریباً 1.3 سیکنڈ میں پہنچتی ہے، کیونکہ چاند کا اوسط فاصلہ تقریباً 3,84,400 کلومیٹر ہے اور روشنی کی رفتار 3,00,000 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔
- سورج تک روشنی کا سفر → روشنی کو سورج سے زمین تک پہنچنے میں تقریباً 8.3 منٹ لگتے ہیں، کیونکہ سورج کا فاصلہ 15 کروڑ کلومیٹر ہے۔
- ملکی وے کہکشاں سے باہر نکلنا → ہماری کہکشاں کا قطر تقریباً 1,00,000 نوری سال ہے۔ روشنی کو اس کے کنارے تک پہنچنے میں ہزاروں سال لگ سکتے ہیں، اور کہکشاں سے باہر نکلنے میں تقریباً 2,000 نوری سال ایک معقول تخمینہ ہے (یہ اس پر منحصر ہے کہ ہم کہکشاں کے کس مقام سے نکلنے کی بات کر رہے ہیں)۔
- قابل مشاہدہ کائنات کے کنارے تک سفر → قابل مشاہدہ کائنات کا اندازہ 90 ارب نوری سال یا اس سے زیادہ لگایا جاتا ہے، کیونکہ بگ بینگ کے بعد سے کائنات پھیل رہی ہے، اور کہکشانی اجسام مسلسل دور جا رہے ہیں۔
نوٹ
یہ سب کچھ نظریاتی طور پر ہے کیونکہ کوئی بھی مادی جسم روشنی کی رفتار تک نہیں پہنچ سکتا (آئن سٹائن کے نظریۂ اضافیت کے مطابق)۔ لیکن اگر ہم روشنی کی رفتار پر سفر کر سکیں، تو یہ اعداد و شمار بالکل درست ہوں گے۔
فالو جینیئس شاہ رخ