آپ کی صحت سے متعلق طبی مشورے
تحریر۔۔۔حکیم عادل اسمعیل
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ آپ کی صحت سے متعلق طبی مشورے۔۔۔ تحریر۔۔۔حکیم عادل اسمعیل)زخم معده (السر) (Ulcer):معدے کے زخم کو انگریزی میں گیسٹرک السراور بڑی آنت کے زخم کو ڈیوڈ ینل السمر کہتے ہیں۔ ان دونوں کے لیے جو مشترک اصطلاح استعمال کی جاتی ہیں اسے پیچک السر کہتے ہیں۔
اس مرض میں عام طور پر معدے کی پچھلی دیوار پر زخم ہو جاتے ہیں۔ کبھی کبھی حکیم عادة معدے کی انگلی دیوار بھی متاثر ہو جاتی ہے۔ شروع شروع میں یہ زخم بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ جس کے کنارے اس طرح نمایاں ہوتے ہیں جیسے کسی تیز دھار چیز سے کاٹ کر بنایا گیا ہو۔ جوں جوں زخم پرانے ہوتے جاتے ہیں، ان کی جسامت بڑھتی ہے اور کنارے موٹے اور ناہموارہو جاتے ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زغم کی گہرائی بھی بڑھ جاتی ہے۔ کبھی کبھار معدے کی دیوار میں سوراخ ہو کر خون اور غذا پیٹ میں چلی جاتی ہے۔
اسباب
زخم معدہ کی کئی وجوہات ہیں۔ عام طور پر معدے کا السر میں پچیس سال کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔ خواتین زیادہ تر اس مرض میں مبتلا ہوتی ہیں، پرانی بد ہضمی، معدے کا ورم بھی زخم معدہ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ کبھی معدے کی دیواروں میں پائی جانے والی خون کی رگوں میں شدہ پھنس جانے کی وجہ سے تھوڑے حصے کو خون نہیں ملا تو وہ مردہ ہو کر زخم میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ کبھی معدے میں پیدا ہونے والی تیزابیت کی پیدائش بڑھ جاتی ہے اس کی تیزی معدے کی دیواروں میں خراش پیدا کر دیتی ہے۔ کبھی تیز غذاؤں یا دواؤں کے استعمال سے یہ صورت پیدا ہو جاتی ہے۔ کبھی معدے کے عضلات میں تشیخ ہو کر اس کی اندرونی سطح کا معمولی حصہ بے حس ہو جاتا ہے اور وہ معدے کے تیزاب و جراثیم سے مل کر زخم میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
اعصابی دباؤ اور دماغی بیجان دونوں صورتوں میں تیزاب معدہ میں زیادہ بنتا ہے۔ معدے میں جلن و بیجان عام طور پر تیز مرچ مسالے والی غذاؤں کے استعمال یا ایسی چیزوں سے بڑھ جاتا ہے جو معدے میں حدت و تیزابیت بڑھاتی ہیں۔ غذا کا غیر مناسب انتخاب یا متوازن غذا سے لا علمی بھی تیزابیت . بڑھ جانے کا باعث بنتی ہے۔
علامات:پیٹک السر کی عام علامت یہ ہے کہ معدے کے وسطی بالائی حصے میں شدید اور چیھنے والا درد ہوتا ہے۔ اس میں ٹمیں بھی اٹھتی ہے اور جلن بھی محسوس ہوتی ہے۔ گیسٹرک السر کا درد عموما کھانا کھانے کے ایک گھنٹے بعد ہوتا ہے۔ لیکن کبھی کبھار رات کو بھی ہو جاتا ہے۔ جبکہ ڈایوڈینل السر کھانا کھانے کے کافی دیر بعد اس وقت شروع ہوتا ہے۔ جب تقریبا معدہ خالی ہو۔
شروع میں ہضم کی خرابی ہوتی ہے اور غم معدہ (معدے کے منہ ) میں درد جلن اور بھاری پن ہوتاہے۔ کبھی بہت ہلکا ہلکا درد ہوتا ہے اور کبھی بہت شدید ہونے لگتا ہے۔ بعض اوقات درد کی زیادتی سےبھی ہونے لگتی ہے۔ ترش ڈکار زیادہ آنے لگتی ہے۔ منہ میں بدبو ہوتی ہے۔ پشت میں درد ہونے لگتا ہے۔ عصبی تناؤ اور تھکان کا احساس رہتا ہے۔ تالو اور زبان خشک رہتی ہے۔
احتیاط:زخم معده (السر) سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ کھانا وقت پر کھایا جائے۔ سکون اور اطمینان کے ساتھ غذا کو اچھی طرح چبا کر نگلا جائے۔ غذا نہ بہت سخت ہو اور نہ ہی بہت تیز گرم ہو۔ مرچ مسالے بھی (اوسط) در میانے ہونے چاہئیں، ذہنی دباؤ اور تفکرات کو کم کیا جائے، نیند پوری کی جائے، زخم معدہ کی صورت میں مرچ مسالے کا استعمال بند کر دینا چاہیے۔ غذا نیم سیال استعمال کی جائے۔ دونوں کھانوں کے درمیان بھی کچھ لے لیا جائے مثلاً صبح ناشتہ اور دو پہر کے کھانے کے درمیان پھل یا دودھ لے لیا جائے، کیلا اور ٹھنڈا دودھ تیزابیت کم کرتے ہیں۔
علاج
زخم معدہ کے لیے چند مفردات کے لئے تحریر کیے جارہے ہیں۔
…. دودھ میں شکر ملا کر ٹھنڈا کر کے درد کے وقت پلانے سے درد کی شدت میں کمی آتی ہے۔ شہد زخموں کو صاف کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مندمل
بھی کرتا ہے۔ ….. اصل السوس (ملیٹھی) کا باریک سفوف بنا کر رکھ لیں، ایک کھانے کا پیچ سفوف صبح، دوپہر اور رات کھانے سے پانچ منٹ قبل پانی میں حل کر کے پئیں۔
…. اسپغول کی بھوسی ایک ایک کھانے کا چیچ صبح نہار منہ اور رات سوتے وقت پانی میں ملا کر پینا بھی سوزش معدہ اور تیزا بیت میں مفید ہے۔ …. کیلا السر کے لیے مفید ہے۔ اس میں زخم معدے کے اندمال کی قدرتی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ کیلا معدے کی جھلی پر ایک تہہ سی جما دیتا ہے جو اس کی رطوبتوں کی تیزابیت کو معتدل بنا دیتی ہے اور سوزش کو کم کر دیتی ہے۔ دودھ میں کیلا ملا کر صبح نہار منہ اور شام کے وقت پینا مفید ہے۔
….. بند گو بھی کو پانی میں ابال کر صبح نہار منہ اور شام پئیں۔
…. گاجر کا رس 300 ملی لیٹر، چقندر کا رس توے ملی لیٹر اور کھیرے کا رس توے ملی لیٹر تینوں کو حل کر کے صبح نہار منہ اور شام پئیں یہ زخم معدہ میں مفید ہے۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل 2015