Daily Roshni News

ازدواجی مسائل سے نجات کے لیے دعائیں۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی ۔۔۔قسط نمبر3

ازدواجی مسائل سے نجات کے لیے دعائیں

تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی

قسط نمبر3

بشکریہ ماہنامہ  روحانی ڈائجسٹ مئی 2022

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ ازدواجی مسائل سے نجات کے لیے دعائیں۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  ) نبی رحمتﷺ کی تعلیمات یہ ہیں کہ طاقت ور وہ نہیں جو اپنے مد مقابل پر قابو پالے بلکہ اصل طاقت ور وہ ہے جو اپنے غصے پر قابو پائے۔

نبی کریم ایم نے اہل خانہ کے ساتھ نرمی اور شفقت سے پیش آنے کا حکم دیا ہے۔ عشاء کی نماز کے بعد یارات سونے سے پہلے

101 مرتبہ سورہ آل عمران (3) کی آیت 134 میں سے :

والكَا ظِمِين الْغَيْظ والْعافین عن الناس واللہ يُحِب الْمُحْسِنين

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کر کے دم کر دیں اور دعا کیجیے کہ ان کے مزاج میں نرمی اور اعتدال آئے۔ انہیں غصے پر قابو پانے کی توفیق عطا ہو اور وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ شفقت اور احترام سے پیش آئیں۔ صبح اکتالیس مرتبہ اللہ تعالیٰ کے اسماء یا روف یا رحیم یا ودود یا کریم گیاره گیاره مرتبه درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی یا چائے پر دم کر کے اپنے شوہر کو پلا دیں اور ان کے لیے دعا کریں۔ اولاد کی خواہش

سوال : ہماری شادی کو تین سال ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک اولاد کی خوشی سے محروم ہوں ۔ میری ساس، سسر ، شوہر مجھے ہی اس معاملہ میں قصور وار سمجھتے ہیں۔ میری ڈاکٹری رپورٹ ، تمام میڈیکل ٹیسٹ نارمل ہیں۔ شوہر اپنے ٹیسٹ وغیرہ کروانا اپنی شان کے خلاف سمجھتے ہیں اور سسرال والے طعنے دینے سے باز نہیں آتے۔ اب تو میرے شوہر کی دوسری شادی کی باتیں بھی ہو رہی ہیں۔ برائے مہربانی مجھے کوئی دعا بتائیں جس کی برکت سے اولاد ہو جائے اور میر ا گھر اجڑنے سے بچ جائے۔ رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ آل عمران (3) کی آیت 38 گیاره گیاره مرتبه درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کر کے پئیں اور اپنے اوپر بھی دم کر لیں۔ آسانی سے ہو سکے تو اپنے شوہر کو بھی یہ دم کیا ہوا پانی پلائیں یا ان کا تصور کر کے ان پر دم کر دیں۔ یہ عمل نوے روز تک جاری رکھیں۔

ذہنی ہم آہنگی:سوال : ہماری شادی کو پانچ سال ہو گئے ہیں۔ ہمارے دو بچے ہیں۔ شوہر کے ساتھ اختلافات اور لڑائی جھگڑوں کی وجہ سے میں اپنی زندگی سے بہت تنگ آگئی ہوں۔ میرے شوہر کی بہت اچھی آمدنی ہے لیکن اس کے باوجود ہماری خانگی زندگی پُر سکون نہیں۔ میرے شوہر مجھ پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگاتے ہیں۔ ان کی فضول باتوں سے تنگ آکر میں اکثر اپنے بچوں کو لے کر والدہ کے گھر چلی جاتی ہوں۔ جواب : رات سونے سے پہلے ایک سو ایک مرتبہ سورۂ آل عمران (3) کی آیت 26 اول آخر گیاره گیاره مرتبه درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کر کے دم کریں اور شوہر کے رویہ میں مثبت تبدیلی اور باہمی محبت اور حسن سلوک کی توفیق ملنے کی دعا کریں۔ دعا کے بعد بات کئے بغیر شوہر کا تصور کرتے ہوئے سو جائیں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ ناغہ کے دن یا کسی اور دن بات کرنی پڑ جائے تو وہ دن بھی ناغہ میں شمار کر کے بعد میں پورے کر لیں۔

نکما شوہر:سوال: میرے شوہر کی عمر چالیس سال ہے۔ ان میں احساس ذمہ داری نہیں ہے۔ کئی خراب عادتوں کے مالک بھی ہیں۔ دین ودنیا کے فرائض سے انہیں کوئی دلچپسی نہیں۔ ہماری دوبیٹیاں ہیں۔ شوہر کو اگر گھریا خاندان کا کوئی بڑا سمجھانے لگے تو اس سے بھی الجھ پڑھتے ہیں۔ شوہر کی بے حسی کی وجہ سے میں اپنی بیٹیوں کے ساتھ اپنے میکے آئی ہوئی ہوں۔ میکے آئے ہوئے دوماہ ہو گئے ہیں۔ وہ ایک مرتبہ بھی اپنی بیٹیوں کو دیکھنے کے لیے نہیں آئے اور نہ ہی ہمیں کوئی خرچہ وغیرہ دیا۔

ڈاکٹر صاحب ! کوئی وظیفہ بتائیں کہ میرے شوہر کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہو اور گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اخلاقی طور پر بھی ٹھیک ہو جائیں۔

جواب: رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورۂ احزاب (33) کی آیت 43

گیاره گیاره مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کے لیے دعا کریں۔ عمل کی مدت کم از کم ایک ماہ ہے۔ ناغہ کے دن شمار کر کے بعد میں پورے کر لیں۔ غ

یر ذمہ دار شوہر:سوال: میری شادی کو پینتیس سال ہو گئے ہیں۔ میرے شوہر ستائیس سال مڈل ایسٹ میں ملازمت کرتے رہے ہیں۔ گزشتہ چار سال سے پاکستان واپس آگئے ہیں۔ یہاں آکر گھر بیٹھ گئے اور جو جمع پونچی تھی چار سال میں کھاپی کر ختم کرلی ہے۔ زیادہ تر گھر میں رہتے ہیں۔ بیوی بچوں پر گالم گلوج کرنا ان کا معمول بن گیا ہے۔ ہر وقت چیختے چلاتے رہتے ہیں۔ اگر بھی کام تلاش کرنے کا کہہ دوں تو گالیاں بکتے ہیں۔ نہ گھر سے باہر نکلتے ہیں اور نہ ہی کوئی کام کاج دھونڈتے ہیں۔ محترم بھائی جان ….! ایسا عمل بتائیں کہ جس کی برکت سے ان کا کام میں دل لگے اور وہ بیوی بچوں سے محبت اور احترام کے ساتھ پیش آئیں۔

جواب : رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ آل عمران (3) کی آیت 92 گیاره گیاره مرتبه درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کر کے دم کر دیں اور ان کی فکر میں اصلاح اور احساس ذمہ داری کی توفیق ملنے کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز یا نوے روز تک جاری رکھیں۔ شادی کے بعد شوہر بدل گئے

سوال: میری شادی کو چار سال ہو گئے ہیں۔ میں نے اپنی پسند سے شادی کی تھی۔ شادی کے شروع میں تو شوہر اچھے رہے پھر انہوں نے کام پر جانا بند کر دیا۔ جب دو تین مہینے ہو گئے تو میں نے پوچھا کہ آپ کام پر کیوں نہیں جاتے تو کہنے لگے کہ میرا باپ کروڑوں کا مالک ہے۔ مجھے کام کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

میرے شوہر کو ان کے والد سمجھا سمجھا کر عاجز آگئے ہیں لیکن وہ اپنی روش سے باز نہ آئے۔ سارے دن دوستوں میں گزارنا، لوگوں سے لڑائی جھگڑے کرنا اور مجھے بعد میں پتہ چلا کہ نشہ کرنا بھی ان کی عادت میں شامل ہے۔

شادی کے دوسرے سال میرے شوہر کسی کیس میں چھ ماہ کے لیے جیل چلے گئے تو میرے سسر نے غصہ میں آکر انہیں جائیداد سے عاق کر دیا اور میرے رہنے کے لیے ایک فلیٹ میرے نام کیا۔ شوہر کے آنے کے بعد میں اپنے فلیٹ منتقل ہو گئی۔ یہاں آکر شوہر سدھرنے کے بجائے مزید بگڑ گئے۔ بات بات پرمجھ سے کہتے کہ اپنے گھر سے پیسے لاؤ۔ نوبت ہاتھا پائی تک آگئی۔ ڈاکٹر صاحب! میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں کیا کروں۔

جواب : رات سونے سے پہلے سورہ عنکبوت (29) کی آیت 7:

گیاره گیاره مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کا تصور کر کے دم کر دیں اور ان کے مزاج کی اصلاح اور ذمہ داریوں کی ادائی کی توفیق ملنے کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز یازیادہ سے زیادہ نوے روز تک جاری رکھیں۔ ناغہ کے دن شمار کر کے بعد میں پورے کر لیں۔

گھر کا سکون ختم ہوگیا ہے:سوال: میری شادی کو دو سال ہو گئے ہیں۔ یہ شادی ہماری پسند کی تھی۔ میرے ساس سسر راضی نہ تھے۔ میرے شوہر نے ضد کر کے اپنے والدین کو اس شادی پر آمادہ کر لیا۔ شروع شروع میں تو بہت اچھا وقت گزرا۔ ہم اکثر رات کھانا باہر ہی کھاتے تھے۔اب کچھ عرصہ سے میرے شوہر کے رویے میں تبدیلی آگئی ہے۔ اب وہ میری کسی بات کو اہمیت نہیں دیتے اور اکثر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ شادی سے پہلے میری ہر عادت انہیں بہت اچھی لگتی تھی۔ اب میری وہی عادتیں انہیں بہت بُری لگنے لگی ہیں۔ اب انہیں باہر گھومنا پھرنا برا لگنے لگا ہے ، اگر میں کوئی فرمائش کر دوں تو کہتے ہیں کہ تمہاری فرمائشیں ہی ختم نہیں ہو تیں۔ میں پہلے ہر دو ہفتہ بعد اپنے میکے چلی جاتی تھی لیکن اب دو ماہ کے بعد ہی ایک جانا ہوتا ہے۔ میرے شوہر مجھے اکیلے اپنے میکے جانے کی اجازت نہیں دیتے۔ اس لیے مجھے ان کی موڈکا انتظار کرنا پڑتا ہے ، وہ دہ ماہ بعد میرے ساتھ میرے میکے چلنے پر آمادہ ہوں یا تین ماہ بعد۔ ان کا مزاج اب مجھ سے بالکل مختلف ہو گیا ہے۔ وہ میری کسی بنائی ہوئی چیز کی تعریف نہیں کرتے ، کبھی کہتے ہیں کہ تمہیں کپڑے پہنے کاڈھنگ نہیں ہے، کبھی کہتے ہیں کہ تم مجھے اہمیت نہیں دیتی ہو۔ ڈاکٹر صاحب ! میں نے بہت کوشش کی ہے کہ میں اپنے شوہر کے معیار کے مطابق اتروں مگر یہاں تو معاملہ ہی الٹا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ مجھے اپنی پاؤں کی جوتی بنانا چاہتے ہیں۔ سوال: میری تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ شادی کے چند ماہ بعد سے ہی ہم میاں بیوی میں ذہنی اختلافات سامنے آگئے اور ہمارے درمیان جھگڑا رہنے لگا۔ روز روز کے لڑائی جھگڑوں سے گھر کا سکون بالکل ۔۔۔جاری ہے۔

بشکریہ ماہنامہ  روحانی ڈائجسٹ مئی 2022

Loading