تجارتی اور ترقیاتی ایجنسی برائے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو سالہ غزہ جنگ نے فلسطینی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔
یو این ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی معیشت 2 سال میں اب تک کے بدترین زوال کا شکار ہو گئی ہے، دو سال کے دوران ہونے والے اسرائیلی حملوں میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا، صنعتوں، عوامی خدمات کے شعبوں کو شدید نقصان پہنچا۔
اقوام متحدہ کی تجارتی اور ترقیاتی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی معیشت کی فی کس پیداوار2003 کی سطح پر واپس آ گئی ہے، یہ معاشی بحران 1960 کے بعد دنیا کے 10 بدترین معاشی زوال میں سے ایک ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی بحالی میں کئی دہائیاں لگ سکتیں ہیں، بحالی کے لیے غزہ وسیع تر بین الاقوامی مدد پر انحصار کرےگا، مغربی کنارےکی معیشت بھی ریکارڈ حد تک سکڑ گئی ہے، مغربی کنارے کی گرتی معیشت کی بڑی وجہ اسرائیلی پابندیاں، آمدورفت پر سخت کنٹرول ہے۔
![]()
