Daily Roshni News

اسرائیل کے بیروت میں فضائی حملے، حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنانی دار الحکومت بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق حملہ حزب اللہ کے گڑھ ضاحیہ کے علاقے میں سینئر حزب اللہ کمانڈر پر ہوا، اسرائیل کی جانب سے بیروت پرڈرونزسے 3میزائل حملے کیے گئے۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق   اسرائیلی حملوں میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 6 بچوں سمیت 74 افراد زخمی ہوئے، حملے کی زد میں آکر تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔

لبنان کے نگران وزیراعظم نجیب مکاتی نے کابینہ اجلاس طلب کرلیا ہے اور حملے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیدیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا جو گزشتہ دنوں مجدل الشمس پر ہونے والے راکٹ حملے میں ملوث تھا۔

اسرائیلی اخبار  کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے دوسرے اہم ترین رہنما فواد شکر کو نشانہ بنایا ہے تاہم عرب میڈیا کےمطابق بیروت پر اسرائیلی حملے میں فواد شُکر محفوظ رہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق  فواد شکر نے 241  امریکی میرینز کی ہلاکت میں مرکزی کردار ادا کیا اور  امریکا نے فواد شکر کے قتل پر 50 لاکھ ڈالر رقم رکھی ہے۔

دوسری جانب لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے کسی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔

لبنانی ذرائع کے مطابق  اسرائیلی فوجی فواد شکر کو نقصان پہنچانے میں ناکام رہی۔

واضح رہے کہ بیروت میں اسرائیلی کارروائی گولان کے پہاڑیوں پر حملوں کے جواب میں کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے،حملے میں 12  اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔

Loading