Daily Roshni News

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ نے اعتراف کیا ہےکہ ملک میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ اس طرح نہیں ہے جیسے ہونی چاہیے۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شزہ فاطمہ نے کہا کہ فائیو جی اور فور جی کی اسپیکٹرم بہتر کی جائے گی جس کے بعد انٹرنیٹ سروسز میں بہتری آئے گی، جب تمام چیزیں ٹھیک بھی ہوتی ہیں پھر بھی انٹرنیٹ کی اسپیڈ پاکستان میں بہتر نہیں ہوتی، اس وجہ سے فری لانسر اور آئی ٹی انڈسٹری متاثر ہوتی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ انٹرنیٹ کی اسپیڈ اس طرح نہیں جس طرح ہونی چاہیے، سیٹلائٹ انٹرنیٹ پروائیڈرز سے بات ایڈوانس اسٹیج میں ہے، جب تک اسمارٹ ڈیوائسز دستیاب نہ ہوں انٹرنیٹ بے معنی ہوتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں سست انٹرنیٹ: فری لانسنگ خطرے میں، پاکستانیوں کو ملنے والے کام میں 70 فیصد کمی انٹرنیٹ مسائل: ایلون مسک کی اسٹار لنک کو پاکستان لانے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر مملکت برائے آئی ٹی پاکستان بھر میں سوشل میڈیا سروسز سست روی کا شکار،انٹرنیٹ صارفین کی مشکلات برقرار شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ جون 2024 میں 95 فیصد لوکل ڈیمانڈ پرلوکل مینوفیکچر اسمارٹ فونز بنائے گئے، 2024 کے پہلے 9 ماہ میں 2 جی سمیت 87 لاکھ (8.7 ملین) اسمارٹ فونز پاکستان میں بنائے گئے، کوشش ہے کہ ایسی پالیسی بنائیں کہ کچھ ہی عرصے میں اسمارٹ فونز ایکسپورٹ ہونا شروع ہوجائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کے ہاتھوں میں ٹیکنالوجی ہمارے لیے ایک الگ چیلنج ہے، دنیا میں ہر جگہ ریگولیٹری چیلنجز ہیں یہ مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں ہے،بچوں کی سائبر سکیورٹی اور پروٹیکشن بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ہماری فری لانسرز سےبھی بات ہوتی ہے،کوشش ہوتی ہے ان کا ہر چیلنج حل کرنے کی کوشش کریں، ہم نے مختلف ادوار میں طلبہ کو لیپ ٹاپس دیے، آج تک 11 لاکھ سے زائد لیپ ٹاپس تقسیم کیے جاچکے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کبھی سول نافرمانی اور کبھی مذاکرات کی بات کرتی ہے جو ماحول انہوں نے بنادیا ہے کہ اس میں کوئی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے۔

سیالکوٹ میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ یونان کشتی حادثہ ہمارے سسٹم کی ناکامی ہے اور حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے سمجھتاہوں اس معاملے کا حل اولین ترجیح ہوناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ جائیدادیں بیچ کر اپنے بچوں کوبھیجتےہیں، چند ماہ بعد ان کے بچوں کی لاش آتی ہے یاجیلوں میں ہوتے ہیں، سارا سسٹم بردہ فروشوں سے ملا ہوا ہے، یہ لوگ بچوں سے جو پیسے لیتے ہیں وہ اوپر تک بانٹے جاتے ہیں جو لوگ ان کو روکنے والے ہیں وہ بھی پیسے لیتے ہیں اور جس سسٹم کوانہیں روکنا ہے وہ کمپرومائزڈہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ میں ہرسطح پر اس معاملے پر آواز اٹھاؤں گا اور اسمبلی میں بھی بات کروں گا۔

ان کا کہنا تھاکہ سیاسی حالات معمول پرہیں، مختلف پارٹیاں ہیں یہاں ایک دوسرے سے گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں، پارٹیوں کے اپنے ٹارگٹ ہوتے ہیں جسے پانے کیلئے ایسے بیانات آتے رہتے ہیں

وزیر دفاع نے کہا کہ میرےعلم میں نہیں کہ پی ٹی آئی سےمذاکرات کاسلسلہ شروع ہوا ہے، مذاکرات سے متعلق بیانات پی ٹی آئی کی جانب سے آرہے ہیں اور پی ٹی آئی نے مذاکرات کی تصدیق نہیں کی یہ آپس میں ہی بیان بازی کر رہےہیں، حکومت کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کے جیل سے کچھ بیان آتے ہیں، بہنوں کے لاہور سے کچھ اور کےپی سے بشریٰ بی بی کے کچھ بیانات آتے ہیں،  ان کے بیانات میں کوئی ہم آہنگی نہیں، پی ٹی آئی کبھی سول نافرمانی اور کبھی مذاکرات کی بات کرتی ہے، جو ماحول پی ٹی آئی نے بنادیا ہے کہ اس میں کوئی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے۔

Loading