وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کبھی سول نافرمانی اور کبھی مذاکرات کی بات کرتی ہے جو ماحول انہوں نے بنادیا ہے کہ اس میں کوئی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے۔
سیالکوٹ میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ یونان کشتی حادثہ ہمارے سسٹم کی ناکامی ہے اور حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے سمجھتاہوں اس معاملے کا حل اولین ترجیح ہوناچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ جائیدادیں بیچ کر اپنے بچوں کوبھیجتےہیں، چند ماہ بعد ان کے بچوں کی لاش آتی ہے یاجیلوں میں ہوتے ہیں، سارا سسٹم بردہ فروشوں سے ملا ہوا ہے، یہ لوگ بچوں سے جو پیسے لیتے ہیں وہ اوپر تک بانٹے جاتے ہیں جو لوگ ان کو روکنے والے ہیں وہ بھی پیسے لیتے ہیں اور جس سسٹم کوانہیں روکنا ہے وہ کمپرومائزڈہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ میں ہرسطح پر اس معاملے پر آواز اٹھاؤں گا اور اسمبلی میں بھی بات کروں گا۔
ان کا کہنا تھاکہ سیاسی حالات معمول پرہیں، مختلف پارٹیاں ہیں یہاں ایک دوسرے سے گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں، پارٹیوں کے اپنے ٹارگٹ ہوتے ہیں جسے پانے کیلئے ایسے بیانات آتے رہتے ہیں
وزیر دفاع نے کہا کہ میرےعلم میں نہیں کہ پی ٹی آئی سےمذاکرات کاسلسلہ شروع ہوا ہے، مذاکرات سے متعلق بیانات پی ٹی آئی کی جانب سے آرہے ہیں اور پی ٹی آئی نے مذاکرات کی تصدیق نہیں کی یہ آپس میں ہی بیان بازی کر رہےہیں، حکومت کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کے جیل سے کچھ بیان آتے ہیں، بہنوں کے لاہور سے کچھ اور کےپی سے بشریٰ بی بی کے کچھ بیانات آتے ہیں، ان کے بیانات میں کوئی ہم آہنگی نہیں، پی ٹی آئی کبھی سول نافرمانی اور کبھی مذاکرات کی بات کرتی ہے، جو ماحول پی ٹی آئی نے بنادیا ہے کہ اس میں کوئی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے۔