بابا حضور حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ ،
اعمال ظاہری اور باطنی ؟
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ اعمال ظاہری اور باطنی ؟)آپ کے اعمال میں کچھ اعمال ظاہری ہیں اور کچھ باطنی ہیں ، ظاہری اعمال کیا ہوتے ہیں ؟
جب Actually آپ move کرتے ہو , Deal کرتے ہو ، لینا دینا کرتے ہو ، اور دوسرے عمل کرتے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ عمل کیا ہیں ؟ ۔۔۔۔۔
یہ ظاہری عمل ہے ، باطنی اعمال کیا ہیں ؟
تقویٰ ، پرہیزگاری ، خوف خدا ، عشق رسول ﷺ اور ضمیر کی آواز ، قیامت کا انتظار ، عاقبت پر یقین کرنا ، اللہ پر بھروسہ کرنا ، تو گویا کہ آپ کے اعمال ظاہری کی بھی اصلاح یونی چاہیے ،
ان میں Confusion نہیں پیدا ہونی چاہیے ، اعمال نیت میں باطنی ہیں اور عمل میں یہ ظاہری ہیں ،
نیت کا ایک اور عمل ہے ۔۔۔۔۔۔۔ نیند جو ہے یہ باطن میں ہوتی ہے اس کا بھی ایک عمل ہے اپ کے باطن کا عمل یہ ہے کہ اپ کے اندر کی اصلاح ہونی چاہیے اس کو تزکیہ کہتے ہیں گویا کہ اپنا تزکیہ کرنا چاہیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تزکیہ کیسے ہونا چاہیے ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔
نفس کے شر سے بچنا چاہیے اپنا باطن Clear ہونا چاہیے ، دو بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جو آپ کے باطن کو خراب کرتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک تو پیسے کی ہوس ، پیسے کی ہوس سے دل کی بیماری ہوتی ہے ، پیسے کی ہوس یا پیسے سے محبت دل کی بیماری ہے ، اور یہ ضرورت کے نام پر پیدا کی جاتی ہے انسان کہتا ہے کہ فلاں ضرورت ہے اور اس طرح ضرورت کے نام پر انسان پیسے کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے اور اس کا باطن کمزور ہو جاتا ہے ، دوسری بیماری لذت وجود ہے یعنی اپنے وجود کو لذت کے قریب رکھنا لذت کسی قسم کی بھی ہو سکتی ہے کھانے کی ہو سونے کی ہو یا خواہشات میں رہنے کی ہو یہ بھی باطن کی بیماری ہے اگر آپ باطن کی بیماری سے بچ جاؤ اور ظاہر کے کام کرتے جاؤ تو پھر یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے ،
گفتگو 3 ص 297)