Daily Roshni News

افغانستان میں جنگی جرائم سے متعلق برطانیہ کی اسپیشل فورسز سے بھی تحقیقات

افغانستان میں جنگی جرائم سے متعلق برطانیہ کی اسپیشل فورسز سے بھی  تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے اسپیشل فورسز سے تحقیقات کی تصدیق کردی، وزارت دفاع نے اسپیشل فورسز کے ہاتھوں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر محدود کرنے کی کوشش ترک کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسپیشل فورسز کا ذکر نہ کرنے کے معاملے کو سوگوار خاندانوں، میڈیا کے اداروں  نے چیلنج کیا تھا، اسپیشل فورسز کے ہاتھوں مبینہ غیر قانونی ہلاکتوں کی خبروں کے بعد تحقیقات کافیصلہ کیا گیا۔

برطانوی وزیر دفاع بین والیس کا کہنا ہے کہ افغانستان سے متعلق  آزادانہ انکوائری اہم مرحلے تک پہنچ چکی ہے، انکوائری میں الزامات کا تعلق اسپیشل فورسز کے طرز عمل سے متعلق ہے، انکوائری میں غیر معمولی حالات کے سبب اسپیشل فورسز کے کردارکاجائزہ لیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ 11-2010 میں ایس اے ایس نے افغانستان میں 54 افراد کو مشکوک حالات میں ہلاک کیا،  سال 2012 میں بھی اسپیشل فورس پر ایک واقعے میں والدین کو  ہلاک اور ان کے دو بچوں کو شدید زخمی کرنے کا الزام   ہے۔

خیال رہےکہ برطانوی شہزادہ ہیری نے بھی اپنی سوانح عمری میں انکشاف کیا ہےکہ انہوں نے افغانستان میں بطور اپاچی ہیلی کاپٹر پائلٹ ڈیوٹی کے دوران 25 لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔

شہزادہ ہیری کے مطابق ’افغانستان میں تعیناتی کے دوران میرا نمبر 25 رہا، یہ نمبر میرے لیے باعث اطمینان تو نہیں لیکن باعث شرمندگی بھی نہیں، جنگی حالت میں مارے جانے والوں کو شطرنج کے مہرے سمجھ کر بساط سے ہٹایا۔‘

دوسری جانب طالبان رہنما انس حقانی نے ہیری کو مخاطب کرتے ہوئےکہا تھا کہ انہوں نے افغانستان میں جن لوگوں کو قتل کیا وہ شطرنج کے مہرے نہیں بلکہ انسان تھے،ان کے اہل خانہ تھے، جو ان کی واپسی کا انتظار کر رہے تھے۔

انس حقانی نے شہزادہ ہیری کو جنگی جرائم کا مرتکب بھی قرار دیا اور کہا کہ ’سچ وہی ہے جو آپ نے کہا کہ ہمارے بےگناہ لوگ آپ کے فوجیوں کے لیے شطرنج کے مہرے جیسے تھے، پھر بھی اس کھیل میں آپ کو ہی شکست ہوئی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’افغان شہریوں کے قاتلوں میں آپ کی طرح معقولیت موجود نہیں کہ وہ بھی اپنے جنگی جرائم کا اعتراف کریں، میں عالمی فوجداری عدالت سے توقع نہیں کرتا کہ وہ آپ کو طلب کرےگی یا انسانی حقوق کے علمبردار آپ کے بیان کی مذمت کریں گے کیوں کہ وہ آپ کے معاملے میں اندھے اور بہرے ہیں لیکن امید ہے کہ یہ مظالم انسانیت کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

شہزادہ ہیری کے 25 افرادکو ہلاک کرنے کے اعتراف پر افغانستان میں سابق برٹش کمانڈرکا ردعمل بھی سامنے آیا تھا۔ ایک بیان میں رچرڈکیمپ نےکہا کہ شہزادہ ہیری نے 25 افراد کو ہلاک کرنے سے متعلق بیان دینےکا غلط فیصلہ کیا اور اپنی ساکھ کو داغدار کردیا، ہیری نے اس بیان کے بعد اپنی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، ان کا یہ بیان لوگوں کو بدلہ لینے پر اکساسکتا ہے۔ 

Loading