Daily Roshni News

افلاطون اور ارسطو

افلاطون اور ارسطو

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )افلاطون اور ارسطو ایک ہی عہد کے عظیم یونانی فلاسفہ گزرے ہیں، ان کے عظیم علمی کاموں کو دنیا آج بھی یاد رکھتی ہے۔

افلاطون و ارسطو دونوں ہی زندگی کے بارے میں کیا خوبصورت بات کہتے ہیں

افلاطون کہتا ہے کہ :     “انسان معنی کی تلاش میں ہے۔”

ارسطو کہتا ہے :       “میں اپنی خواہشات پر قابو پانے والے کو زیادہ بہادر شمار کرتا ہوں اس کی نسبت جو اپنے دشمنوں پر فتح حاصل کرے، کیونکہ سب سے مشکل فتح خود پر ہے۔”

کیا آپ کو پتہ ہے کہ یہ دونوں ہمیشہ کبھی بھی ایک بات پر اتفاق نہیں کر سکتے تھے، اس کی بنیادی وجہ ان کے خاندانی مسائل تھے، یہ دونوں ایک دوسرے کے “ہم زلف” تھے جسے پنجابی میں “سانڈو” کہتے ہیں، اس لیے یہ کبھی بھی ایک بات پر جمع نہ ہو سکے، مزید دونوں کا تعلق یونان کے وسطی پنجاب سے تھا، دونوں کی ذاتیں بھی الگ تھی، نہر سے مونجی کی کاشت کے لئے پانی کی باری پر ان کے اکثر اختلافات لاٹھیوں کی لڑائی تک پہنچ جاتے تھے، دونوں ہی اپنے آپ کو چوھدری سمجھتے تھے اس لیے انہوں نے فلسفے کو بھی اپنی چودھراہٹ کے بھینٹ چڑھا دیا۔

وما علینا الاالبلاغ

منصور ندیم

Loading