Daily Roshni News

‏ الفاظ دلوں کے دروازے کھولنے والی چابیاں بھی بن سکتے ہیں

‏ الفاظ دلوں کے دروازے کھولنے والی چابیاں بھی بن سکتے ہیں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انترنیشنل )ایک زمانے کی بات ہے، ایک بادشاہ نے رات کو عجیب سا خواب دیکھا۔ اس نے دیکھا کہ اس کے تمام دانت ٹوٹ گئے ہیں۔

صبح ہوئی تو بادشاہ بےچین اور پریشان حال اپنے تخت پر بیٹھا تھا۔ آخرکار اس نے ایک معبر کو بلایا اور کہا،

“میرے خواب کی تعبیر بتاؤ۔”

معبر نے کچھ دیر سوچا، پھر لرزتی آواز میں بولا،

“بادشاہ سلامت…! یہ خواب بہت ہی بُرا ہے۔ اس کی تعبیر یہ ہے کہ آپ کا پورا خاندان آپ کی آنکھوں کے سامنے مر جائے گا اور آپ کچھ نہیں کر پائیں گے۔”

اتنا کہنا تھا کہ بادشاہ کا چہرہ غصے سے سرخ ہوگیا۔

“اس گستاخ کو لے جاؤ، قید خانے میں ڈال دو!”

اور سپاہی اسے گھسیٹتے ہوئے لے گئے۔

بادشاہ نے ایک اور معبر کو بلایا جو پہلے والے معبر کے انجام کے بعد سخت خوفزدہ تھا۔

جب بادشاہ نے اسے اپنا خواب سنایا تو وہ کچھ دیر خاموش رہا، پھر احترام سے بولا،

“بادشاہ سلامت! یہ تو بہت مبارک خواب ہے۔ اس خواب کی تعبیر یہ ہے کہ آپ اپنے پورے خاندان سے زیادہ عمر پائیں گے۔

آپ کی زندگی آپ کے خاندان میں سب سے طویل ہوگی… ماشاءاللہ!”

بادشاہ کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی۔

“اس شخص کو انعام و اکرام دیا جائے!”

اور خزانے کے دروازے اس پر کھول دیے گئے۔

معبر کے جانے کے بعد وزیر آگے بڑھا اور ادب سے بولا،

“بادشاہ سلامت… دونوں نے ایک ہی تعبیر بتائی ہے۔

فرق صرف اندازِ بیان کا تھا۔ چاہے خاندان آپ سے پہلے مرے یا آپ اُن کے بعد زندہ رہیں… نتیجہ تو ایک ہی ہے۔”

بادشاہ نے ہلکا سا مسکرا کر جواب دیا،

“تعبیر کی نہیں… الفاظ کے چناؤ کی بات ہے۔

پہلے معبر کے الفاظ دل توڑنے والے تھے، جبکہ دوسرے معبر نے وہی حقیقت ایسے بیان کی کہ دل بھی نہ ٹوٹے اور سمجھ بھی آجائے۔”

ہماری زندگی میں بھی یہی ہوتا ہے۔

ہم اکثر کہتے ہیں،

“میں تو سیدھی بات کرتا ہوں، چاہے کتنی بھی کڑوی کیوں نہ ہو!”

سچ بولنا بلاشبہ اچھی بات ہے…

لیکن سچ کو کس انداز میں کہا جائے، یہ بھی ایک ہنر ہے۔

کئی دفعہ ہم ایک اچھی بات بھی غلط الفاظ میں کہہ کر دلوں میں چوٹ لگا دیتے ہیں۔

اور کئی بار بہت مشکل، کڑوی یا تلخ بات بھی اچھی گفتگو اور مہذب انداز میں یوں کہی جاتی ہے کہ اس کا منفی اثر چھپ جاتا ہے۔

الفاظ تیر نہیں…

الفاظ دلوں کے دروازے کھولنے والی چابیاں بھی بن سکتے ہیں… بشرطیکہ اُنہیں استعمال کرنا آ جائے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

منقول

Loading