Daily Roshni News

القدس۔۔۔تیرے نام۔۔۔تحریر۔۔۔فرخندہ شمیم

القدس… تیرے نام

تحریر۔۔۔فرخندہ شمیم

اے مرے سجدہء اول کی درخشندہ زمیں
بندگی آج بھی چہرے پہ ترے ٹھہر ی ہے
برملا آج بھی اعلان کیا کرتی ہے
ایسا قرطاس نہیں ہوں جو بدل دے تاریخ
میں تو اول ہوں، کبھی دوم نہیں ہو سکتی
اپنی پہچان کسی طور نہیں کھو سکتی

کیسے اقصی کی جلالت سے نظر باغی ہو
جس کو طیبہ کے شہنشاہ نے توقیر کیا
جس میں معراج کی حیرت ہے ابھی تک باقی
اقصٰی گلیوں میں تہہ تیغ گلابوں کی قسم
اس میں وہ بوے مسلسل ہے ابھی تک باقی

غزہ وادی میں حراساں گل رنگ دار تجھے
حمزہ، مریم کے نویلے لاشے
یوم رضوان کی سرحد پہ فروزاں کر کے
وقت برہان کو اک بار صدا پھر دیں گے

لمحہ موجود میں آواز اذاں قید سہی
اذن ء اللہ تو بہر طور سنائی دے گا
ایک صیہونی پرندے کی جنونی پرواز
روک سکتی ہے کہاں نیر اعظم کا جلال

قدس سے شام تلک
ارض فلسطین سمیت
شاخ _زیتون سے مضراب ء ہنر چھلکے گا
نغمہ گاے گی کسی دف پہ رسیلی مینا
یہ میرا ذوق یقیں ہے جو کبھی رکتا نہیں
وقت صورت تو بدل سکتا ہے، ایمان نہیں

فرخندہ شمیم

Loading