Daily Roshni News

اللہ کا رحم گناہ سے بہت بڑا ہے۔“

اللہ کا رحم گناہ سے بہت بڑا ہے۔“

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ایک دن بغداد کے قریب دریائے دجلہ کے کنارے ایک نوجوان بیٹھا رو رہا تھا۔ اس کی آنکھیں سرخ تھیں، ہاتھ کانپ رہے تھے، اور دل میں ایک عجیب سی بے چینی تھی۔ وہ کوفہ سے آیا تھا اور اس نے ایک بہت بڑا گناہ کر لیا تھا۔ اس نے شراب پی تھی اور زنا کیا تھا۔ اب اسے اپنی موت کا ڈر تھا اور وہ سوچ رہا تھا کہ قیامت کے دن اللہ کے سامنے کیا منہ دکھائے گا۔

اچانک اس نے دیکھا کہ دور سے ایک شخص چلا آ رہا ہے۔ سادہ کپڑے، چہرے پر نور، آنکھوں میں رحمت۔ وہ امام ابوحنیفہؒ تھے۔ نوجوان نے انہیں پہچان لیا اور شرم سے زمین میں گھس جانا چاہا، مگر امام صاحب اس کے پاس آ کر بیٹھ گئے اور بڑی نرمی سے پوچھا:

”اے نوجوان! کیا بات ہے؟ کیوں رو رہے ہو؟“

نوجوان نے سر اٹھایا اور روتے ہوئے کہا:

”یا امام! میں نے شراب پی، زنا کیا۔ اب میں جہنمی ہوں۔ میرے لیے کوئی توبہ نہیں رہی۔ میں مرنا چاہتا ہوں۔“

امام ابوحنیفہؒ نے مسکرا کر اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور فرمایا:

”اے بیٹے! سنو۔

اللہ نے تمہیں جو گناہ کرنے کی توفیق دی، اس سے بڑھ کر اس نے تمہیں توبہ کرنے کی توفیق بھی دے رکھی ہے۔

اب اٹھو، وضو کرو، دو رکعت نمازِ توبہ پڑھو، اور دل سے کہو:

اے اللہ! میں تیری طرف پلٹ آیا، مجھے معاف کر دے۔“

نوجوان نے کہا:

”یا امام! اتنا بڑا گناہ… کیا اللہ معاف کر دے گا؟“

امام صاحبؒ نے آسمان کی طرف دیکھا، آنکھیں نم ہو گئیں اور آہستہ آواز میں فرمایا:

”اے اللہ کے بندے!

میں ابوحنیفہ گواہی دیتا ہوں کہ

اللہ کا رحم اس کی ناراضی سے ہزار گنا زیادہ ہے۔

اگر تیری توبہ سچی ہوئی تو اللہ تجھے ایسے معاف کرے گا کہ قیامت کے دن تیری یہ لغزش بھی تیری نیکیوں میں لکھ دی جائے گی۔

کیا تونے نہیں سنا کہ اللہ فرماتا ہے:

إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ التَّوَّابِینَ وَیُحِبُّ الْمُتَطَھِّرِینَ

بے شک اللہ توبہ کرنے والوں کو اور خوب پاک رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے؟“

نوجوان روتے روتے اٹھا، دریائے دجلہ میں غسل کیا، دو رکعت نماز پڑھی اور سجدے میں گر کر خوب رویا۔ جب وہ سجدے سے اٹھا تو اس کا چہرہ نورانی ہو چکا تھا۔

امام ابوحنیفہؒ نے اسے گلے لگایا اور فرمایا:

”اب جا، اور آج سے اپنی زندگی کو اللہ کے رنگ میں رنگ لے۔

اور یاد رکھ:

جو شخص سچے دل سے پلٹ آئے، وہ پہلے سے بھی زیادہ اللہ کا محبوب بن جاتا ہے۔“

وہ نوجوان بعد میں کوفہ کا بہت بڑا عالم اور زاہد گزرا۔ لوگ پوچھتے تو وہ بس اتنا کہتا:

”میری زندگی کا سبق تو بس یہی ہے کہ

امام ابوحنیفہؒ نے مجھے بتایا تھا:

اللہ کا رحم گناہ سے بہت بڑا ہے۔“

اے اللہ! امام ابوحنیفہؒ کے صدقے ہم سب کو سچی توبہ اور تیری محبت نصیب فرما۔ آمین یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ

🍀🍀🍀

Loading