Daily Roshni News

انسانی دماغ ایک سیکنڈ میں 10¹⁶ پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )انسانی دماغ ایک سیکنڈ میں 10¹⁶ پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو اسے کسی بھی موجودہ کمپیوٹر سے کہیں زیادہ طاقتور بناتا ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے دماغ میں بڑی محدودات نہیں ہیں۔

دماغ کی محدودات

کیلکولیٹر اور ریاضی:

ایک سادہ کیلکولیٹر بھی ریاضی کے مسائل کو ہم سے ہزاروں گنا بہتر اور تیز رفتاری سے حل کرسکتا ہے۔ ہماری اپنی ریاضی کی صلاحیت اس کے مقابلے میں بہت محدود ہے۔

یادداشت کی کمزوریاں:

ہماری یادداشت اکثر ناقابل اعتماد ہوتی ہے۔ ہم معلومات کو بھول سکتے ہیں یا انہیں غلط طریقے سے یاد کرسکتے ہیں، جو ہماری فیصلہ سازی پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

علمی تعصبات:

علمی تعصبات ہماری سوچ میں ایسی خامیاں ہیں جو ہمارے فیصلے اور استدلال کو متاثر کرتی ہیں۔ یہ تعصبات ہماری یادداشت، سماجی توجیہ، اور حسابی غلطیوں کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

علمی تعصبات کی مثالیں

علمی ڈسونا نس (Cognitive Dissonance):

ہم سب ایسے افراد، گروہوں، اور خبری ذرائع سے دور رہتے ہیں جو ہمیں ہمارے نظریات کے بارے میں غیر محفوظ یا غیر آرام دہ محسوس کراتے ہیں۔ یہ علمی ڈسونا نس کہلاتا ہے۔

تصدیقی تعصب (Confirmation Bias):

یہ تعصب ہمیں صرف وہی معلومات تلاش کرنے اور قبول کرنے پر مجبور کرتا ہے جو ہمارے پہلے سے موجود نظریات کی تصدیق کرتی ہیں، جبکہ مخالف نظریات کو ہم نظر انداز کر دیتے ہیں، چاہے وہ کتنے ہی معقول کیوں نہ ہوں۔

انٹرنیٹ کا اثر

انٹرنیٹ نے اس تعصب کو اور بھی بڑھا دیا ہے۔ اب ہم آسانی سے صرف وہی ویب سائٹس وزٹ کرسکتے ہیں جو ہمارے نظریات کو تقویت دیتی ہیں اور ان لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہ سکتے ہیں جو ہمارے خیالات سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔

یہ علمی تعصبات ہماری سوچ میں حقیقی خامیاں ہیں جو ہمیں غیر معقول فیصلے کرنے اور غلط نتائج اخذ کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔ ان تعصبات کو سمجھنا اور ان سے آگاہ رہنا اہم ہے تاکہ ہم بہتر فیصلے کرسکیں اور ایک معقول نقطہ نظر اپنا سکیں۔

Loading