اسلام آباد: انقرہ پارک جاگنگ ٹریک کی تعمیر میں ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی مالی بےضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔
جیو نیوز کے مطابق دستاویزات میں سی ڈی اے انوائرمنٹ ونگ میں جعلی کنسٹرکشن کمپنی کو ٹھیکا دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ جاگنگ ٹریک کی تعمیر کا کام جعلی کنسٹرکشن کمپنی کے نام پر دیا گیا تھا جس میں ٹھیکےکی حد ایک کروڑ روپے تھی مگر ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا کنٹریکٹ سائن کر دیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق 2 بلز بغیر فزیکل ویریفکیشن اور لیب ٹیسٹ کے ادا کیے گئے جس کے مطابق 3.94 ملین اور 4.93 ملین کے بلز جعلی طور پر منظور اور ادا کیے گئے اور یہ ادائیگیاں ایک فرد کے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل ہوئیں۔
دستاویز ات میں یہ بتایا گیا ہےکہ متعلقہ افسران کی ملی بھگت سے جعلی کمپنی کو ادائیگیاں کی گئیں اور تحقیقات میں 8.5 ملین کے 2 چیک جعلی کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق کل نقصان ایک کروڑ 80 لاکھ 57 ہزار روپے سے زائد ریکارڈ کیا گیا اور پیپرا رولز کو نظرانداز کرکے الاٹمنٹ کے بغیر ٹینڈر جاری کیا گیا۔
دستاویزات یہ بات بھی سامنے آئی کہ فنانس ونگ نے فنڈز الاٹمنٹ نہ ہونے کے باوجود ادائیگیوں کی منظوری دی اور لیب رپورٹس غائب ہوئیں جب کہ جعلی سرٹیفکیٹس جاری کیےگئے اور تصاویرمیں ٹریک پہلے سےموجود تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ انقرہ پارک جاگنگ ٹریک کی انکوائری رپورٹ مکمل ہوئے 10 ماہ گزر گئے ہیں مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔a