انڈا زمین پر گرا یا زمین انڈے پر؟
عبد السلام
۱۱ مارچ ۲۰۲۵
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کسی نے دعوی کیا کہ جب انڈا زمین پر گرتا ہے تو دراصل انڈا زمین کے قریب نہیں آتا بلکہ زمین انڈے کے قریب جاتی ہے, چونکہ ہم زمین کو ریفرنس پوائنٹ مان رہے ہیں اس لئے ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے انڈا زمین کے قریب جا رہا ہے۔
ہم اس سوال کو تین مختلف مشاہدہ کرنے والوں کے نکتہ نظر سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایک تو عام انسانوں کا مشاہدہ ہے جو زمین کو اصل حوالہ مان رہا ہے۔ انہیں یہی لگتا ہے کہ زمین ساکن ہے اور انڈا نیچے گر رہا ہے۔
اگر ہم یہ مان لیں کہ انڈا اصل حوالہ ہے، مثلاً انڈے پر کوئی باریک سا کیڑا ہو، تو اب کیڑے کے حوالے سے انڈا ساکن محسوس ہوگا اور زمین تیزی سے انڈے کے قریب آتی محسوس ہوگی۔
یہ دونوں مشاہدات کافی subjective یعنی موضوعی ہیں کیونکہ ان دونوں صورتوں میں ہم ایسی چیز کو حوالہ مان رہے ہیں جو کہ خود اس تجربے کا حصہ ہے۔
اب ایسے مشاہدہ کرنے والے کا تصور کرتے ہیں جو بہت دور سے انڈے اور زمین کا مشاہدہ کر رہا ہے اور وہ مشاہدہ کرنے والا اپنی پوزیشن کے لئے زمین یا انڈے کی پوزیشن پر انحصار نہیں کر رہا ہے۔ یہ مشاہدہ کرنے والا زمین سے دور کہیں خلا میں موجود ہوسکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اسے کیا لگ رہا ہے؟ انڈا زمین پر گر رہا ہے یا زمین انڈے پر؟ یہاں پر ہمیں فزکس کا ایک بہت ہی اہم اصول سمجھنا ہے اور وہ ہے قانون بقائے مومنٹم یعنی law of conservation of momentum۔ مومنٹم ایک مقدار ہوتی ہے جو کسی چیز کے ماس اور اس کی رفتار یعنی velocity کو ضرب دینے سے حاصل ہوتی ہے۔ اس قانون کے مطابق ایک بند نظام کا مومنٹم نہ زیادہ ہوسکتا ہے اور نہ کم۔ اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے انڈا زمین کے قریب جا رہا ہے اور زمین انڈے کے قریب۔ اب سوال یہ ہے کہ کون ایک دوسرے کے قریب جانے کے لئے کتنی رفتار اختیار کرتا ہے۔ جب انڈا اور زمین ایک دوسرے کے قریب جاتے ہیں تو دونوں کا رخ ایک دوسرے کے مخالف ہوتا ہے۔ قانون بقائے مومنٹم کے مطابق دونوں کا مومنٹم ایک دوسرے کو کینسل کرکے مجموعی اضافی مومنٹم کا صفر ہونا ضروری ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ زمین کے ماس اور اس کی رفتار کو ضرب دینے سے جو مقدار بنتی ہے اتنی ہی مقدار انڈے کے ماس اور اس کی رفتار کو ضرب دینے سے بننا چاہیے۔ ہمیں پتہ ہے کہ زمین کا ماس بہت زیادہ ہے، اگر آپ 6 کے بعد 24 صفر لگا دیں تو جو عدد بنتا ہے زمین کا ماس اتنا کلو گرام ہے (6×10²⁴ کلوگرام) جبکہ انڈے کا ماس کوئی پچاس سے ستر گرام ہوتا ہے۔ اس اعتبار سے زمین جس رفتار سے انڈے کے قریب آئے گی وہ اتنی معمولی ہوگی کہ اس کو محسوس کرنا یا اس کی پیمائش کرنا تقریبا ناممکن ہوگا۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اس تجربے میں انڈا اور زمین دونوں ایک دوسرے کے قریب آئے، لیکن زمین کی حرکت اتنی معمولی تھی کہ اگر ہم سہولت کے لئے یہ کہیں کہ انڈا زمین پر گرا تو یہ غلط نہیں ہوگا لیکن اگر ہم فزکس کو سمجھنا چاہتے ہیں تو یہ لطیف نکتہ ہمیں حرکیات کی فزکس کو بہتر سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
کیا آپ نے نیوٹن کا تیسرا قانون “ہر عمل کا مخالف اور مساوی ردعمل ہوتا ہے” سنا ہے؟ ابھی آپ نے اسی قانون کا اصلی مطلب سمجھا ہے۔ دیوار پر گیند مارنے کا تجربہ نیوٹن کے تیسرے قانون کو سمجھنے کے لئے اتنا مددگار نہیں جتنی یہ مثال مددگار ہے۔