Daily Roshni News

اونٹ کھارا پانی ، یہاں تک کہ مردار سمندر کا پانی بھی پی سکتا ہے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اونٹ کھارا پانی ، یہاں تک کہ مردار سمندر کا پانی بھی پی سکتا ہے اور اس کا بلڈ پریشر نہیں بڑھتا کیونکہ اس کے گردے پانی کو فلٹر کرکے میٹھا کر دیتے ہیں، پانی کو نمک سے الگ کر دیتے ہیں۔

اونٹ کانٹے دار پودے کھا سکتا ہے اور اس کا معدہ اور آنتیں متاثر نہیں ہوتیں کیونکہ اس کا لعاب تیزاب کی طرح ہوتا ہے جو کانٹوں کو گھلا دیتا ہے، لہذا وہ انہیں روٹی اور آٹے کی طرح کھاتا ہے۔ اسی وجہ سے صحرائی لوگ جب ان کے ہاتھ یا پاؤں میں کانٹے چبھ جاتے ہیں، تو اونٹ کا لعاب لگا دیتے ہیں جو کانٹوں کو گھلا دیتا ہے۔

اونٹ کے دو پلکیں ہوتی ہیں، ایک شفاف اور دوسری گوشت کی، لہذا وہ صحرا کی دھول کے ساتھ چل سکتا ہے اور اس کی آنکھیں متاثر نہیں ہوتیں کیونکہ وہ صرف شفاف پلک بند کرتا ہے۔

اونٹ اپنی جسمانی حرارت کو تبدیل کر سکتا ہے، برفانی علاقوں میں اپنی حرارت کو بڑھا لیتا ہے اور شدید گرم صحرائی علاقوں میں اپنی حرارت کو کم کر لیتا ہے۔

    (أفلا ينظرون الى الإبل كيف خلقت))

((کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ انہیں کیسے پیدا کیا گیا؟))

Loading