ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )فحاشی مردوں کے خلاف ایک ایسی خاموش جنگ ہے ، جو ان کی روح ، عزتِ نفس اور کردار کو اندر ہی اندر کھوکھلا کر رہی ہے … بدقسمتی سے ، ہزاروں مرد یہ جنگ ہار رہے ہیں … بغیر اس کے کہ انہیں اس ہار کا ادراک ہو …*
*جب فحاشی غالب آتی ہے ، تو مرد صرف اپنی آنکھوں سے نہیں ہارتا ، بلکہ اپنی اصل شناخت ، عزم ، اور وقار سے بھی محروم ہو جاتا ہے …
آج فحش مواد ایک عام اور آسانی سے دستیاب لعنت بن چکا ہے … یہ یوں پیش کیا جاتا ہے گویا یہ کچھ نارمل ، بے ضرر یا حتیٰ کہ صحت بخش ہو ، لیکن درحقیقت یہ ایک غیر فطری ، ذہنی و روحانی زہر ہے …
فحاشی مرد کو اس کی اصل ذمہ داریوں سے غافل کر دیتی ہے … یہ صرف عورتوں یا بچوں کے استحصال پر مبنی نہیں ، بلکہ مرد کے شعور پر بھی حملہ کرتی ہے …
ایسا مرد جو اپنی خواہشات کا غلام ہو ، وہ نہ لیڈر بن سکتا ہے ، نہ شوہر ، نہ باپ ، اور نہ معمارِ قوم …
اصل مردانگی اپنے نفس پر قابو پانے میں ہے …
ذہنی غلامی اور خوش فہمی کا جال …
فحش مواد ایک مصنوعی خوشی اور جھوٹی تسکین دیتا ہے ، جس سے انسان کو لگتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے … جبکہ اندر ہی اندر وہ اپنی حرارتِ فکر ، ارادوں کی توانائی اور مقصدیت کھو دیتا ہے …
ایسا مرد زندگی میں محض ایک تماشائی بن جاتا ہے …
رشتوں میں زہر گھولنا …
جو مرد فحاشی کا عادی ہو ، وہ محبت کو صرف جسمانی تعلق تک محدود سمجھتا ہے …
اس کے دل میں خلوص ، احترام اور وفا کی جگہ ہوس ، خودغرضی اور بے صبری لے لیتی ہے …
ایسے لوگ سچے رشتے نبھا نہیں سکتے ، گھر بسا نہیں سکتے ، اور محبت کو پا نہیں سکتے …
دماغی و جذباتی بگاڑ …
فحاشی دماغ میں ایسے کیمیکل تبدیلیاں پیدا کرتی ہے جو جذبات کو بے قابو ، سوچ کو الجھا اور انسان کو تنہا کر دیتی ہیں …
پھر وہ بار بار اسی دلدل میں گرتا ہے ، اور یہ سوچ لیتا ہے کہ “میں کبھی نہیں بدل سکتا” …
یہ ایک خودساختہ قید ہے ، جس کی چابیاں اس کے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہیں …
تماشائی زندگی …
فحاشی مرد کو بے عمل اور بیکار بنا دیتی ہے …
وہ دوسروں کی زندگیوں کو دیکھنے میں لگا رہتا ہے اور اپنی زندگی کا مقصد کھو دیتا ہے … یونہی وقت گزرتا جاتا ہے ، اور وہ اپنی ہی زندگی کا ایک تماشائی بن کر رہ جاتا ہے … بےبس ، بیزار ، اور خالی …
حقیقی شکست وہ ہوتی ہے جب انسان ہار مان لے …
اور فحاشی وہ لعنت ہے جو انسان کو خود سے نفرت کرنے پر مجبور کر دیتی ہے ، یہی وہ لمحہ ہے جب انسان اپنی ہار کو قبول کر لیتا ہے …
کیا آپ واقعی آزاد ہیں ۔۔۔؟
کیا آپ وہ مرد ہیں جو اپنے نفس کے غلام نہیں ۔۔۔؟
اگر آپ اس سوال کا جواب “ہاں” دینا چاہتے ہیں ، تو خود پر قابو پائیے …
اپنی آنکھوں ، دل ، اور نیت کو پاک رکھئے …
یہی حقیقی آزادی ، یہی اصل مردانگی ہے …
نیکی کی دعوت دیجیے …*
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ پیغام کسی کی زندگی کو بدل سکتا ہے تو اسے آگے پہنچائیے … کیونکہ جو کسی کو نیکی کی طرف بلاتا ہے ، اسے وہی اجر ملتا ہے جو عمل کرنے والے کو ملتا ہے …
“جو شخص اپنی نظروں کی حفاظت کر لیتا ہے ، وہ دل کی پاکیزگی پا لیتا ہے” …
(امام ابن القیم)
“خواہشات کا غلام ہونا ، سب سے بڑی غلامی ہے” …
(امام غزالی)
*”اپنے نفس کو قابو میں رکھو ، ورنہ یہ تمہیں قابو کر لے گا” .