Daily Roshni News

اینا نکول اسمتھ اور جے ہاورڈ مارشل: دولت، محبت اور قانونی جنگ کی ایک غیر معمولی داستان

اینا نکول اسمتھ اور جے ہاورڈ مارشل: دولت، محبت اور قانونی جنگ کی ایک غیر معمولی داستان

اکتوبر 1991 کی ایک دوپہر، ہیوسٹن کے ایک اسٹرپ کلب میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جو امریکی پاپ کلچر کی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے نقش ہو گیا۔ ایک 86 سالہ وہیل چیئر پر بیٹھا ارب پتی تیل کا تاجر، جے ہاورڈ مارشل، دن کی شفٹ میں کام کرنے والی ایک 23 سالہ خوبرو لڑکی سے پہلی نظر میں ہی دل ہار بیٹھا۔ اس لڑکی کا نام تھا اینا نکول اسمتھ، جو اُس وقت ایک غیر معروف ماڈل اور سابق ویٹریس تھی۔

مارشل نے اگلے ہی دن اینا کو ایک لفافہ دیا جس میں $1,000 نقدی تھی، اور نرم لہجے میں کہا:
“کام پر مت جاؤ، میری محبوبہ۔ تمہیں اب کبھی کام کرنے کی ضرورت نہیں۔”

یہ ایک ایسی پیشکش تھی جو اینا نکول کی زندگی کو ہمیشہ کے لیے بدل دینے والی تھی۔

دولت کی بارش اور شہرت کی چمک

جے ہاورڈ مارشل نہ صرف ایک تیل کے کاروبار کا مغرور بادشاہ تھا بلکہ Koch Industries جیسے بڑے اداروں میں حصص کے ذریعے اربوں ڈالر کا مالک بھی۔ اینا پر اس کی عنایات بے مثال تھیں:

ایک سرخ مرسڈیز کنورٹیبل

ہالی ووڈ کی آئیکون میریلین منرو کا سابقہ بنگلہ

اور ایک ملین ڈالر سے زائد کے قیمتی زیورات

کچھ ہی عرصے بعد، اینا نکول اسمتھ نے پلے بوائے میگزین میں ماڈلنگ کے ذریعے شہرت حاصل کی اور 1993 میں Playmate of the Year کا اعزاز جیتا۔ وہ Guess جیسے بڑے برانڈز کی نمائندہ بنیں۔ شہرت اور دولت کا امتزاج اینا کو ایک نئی شناخت دے رہا تھا — لیکن سب سے حیران کن موڑ ابھی باقی تھا۔

شادی، تنازع اور عدالت کی دہلیز

1994 میں، جے ہاورڈ مارشل اور اینا نکول اسمتھ نے شادی کر لی۔ اس وقت مارشل کی عمر 89 سال اور اینا کی عمر 26 سال تھی۔ شادی نے میڈیا میں طوفان برپا کر دیا۔ مارشل کے بیٹے اور خاندان والوں نے اس رشتے کو “محض مفاد پرستی” قرار دیا۔

صرف 14 ماہ بعد، اگست 1995 میں مارشل کا انتقال ہو گیا۔ اور تب کہانی نے ایک نیا رخ اختیار کیا۔

وراثت کی جنگ: اینا بمقابلہ مارشل خاندان

مارشل کی وصیت میں اینا نکول کا کوئی ذکر نہ تھا۔ اینا نے دعویٰ کیا کہ مارشل نے زبانی وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی آدھی دولت اسے دے گا۔ جبکہ مارشل کے بیٹے، ای پیئرس مارشل، نے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔ یوں ایک طویل قانونی جنگ شروع ہوئی، جو:

لاس اینجلس

ٹیکساس

اور بالآخر امریکی سپریم کورٹ تک پہنچی۔

2006 میں عدالت نے اینا نکول کے حق میں فیصلہ سنایا، لیکن بعد ازاں یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا۔ اینا کو مارشل کی دولت سے کوئی بڑا حصہ نہ مل سکا۔

اینا نکول کا زوال اور المناک انجام

قانونی جنگ اور میڈیا کے دباؤ کے دوران، اینا نکول اسمتھ کی ذاتی زندگی بے سکونی اور انتشار کا شکار رہی۔ نشہ آور ادویات کا استعمال بڑھتا گیا۔ 2007 میں، صرف 39 سال کی عمر میں، اینا کی موت اوورڈوز کے باعث ہو گئی۔ ان کی موت بھی ایک عالمی میڈیا واقعہ بن گئی۔

ایک علامت، ایک سبق

اینا نکول اسمتھ کو میڈیا نے طویل عرصے تک “گولڈ ڈگر” یعنی مفاد پرست عورت کے طور پر پیش کیا۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ کچھ آوازیں یہ کہنے لگیں کہ شاید وہ بھی ایک استحصال زدہ نظام کی شکار تھی، جہاں خوبصورتی، غربت، اور امیدیں سب کچھ کسی اور کی شرائط پر بکتی ہیں۔

جے ہاورڈ مارشل اور اینا نکول اسمتھ کی کہانی صرف دو افراد کی نہیں، بلکہ یہ کہانی ہے:

دولت اور طاقت کی کشش کی

عمر اور مفاد کے درمیان ٹکراؤ کی

اور قانون، میڈیا اور معاشرتی نظریات کے شکنجے کی

یہ ایک ایسی داستان ہے جو ہالی ووڈ کی فلموں جیسی ہے، لیکن یہ حقیقت تھی — چونکا دینے والی، المناک اور آج بھی موضوع ہیں

Loading