اینڈوسکوپی کیا ہے؟ Endoscopy / Colonoscopy
تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ اینڈوسکوپی کیا ہے؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک )آج ہم اینڈسکوپی کو سمجھیں گئے ، کہ یہ پیٹ اور معدے کی کس کس بیماریوں اور صورتوں میں کی جاتی ہے ،اور اس کی سب سے اہم خصوصیات یہ ہے، کہ اینڈسکوپی معدے اور آنتوں کی درجنوں بیماریوں کی تشخیص کے لیے سب سے اچھا ٹیسٹ مانا جاتا ہے۔ لہذا اگر کسی مریض کو ڈاکٹر اینڈوسکوپی کا مشورہ دیتا ہے ،تو مریض کو یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چائیے، عموماً اس کے زیادہ سیریس سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتے اور نہ اس ٹیسٹ سے ڈرنے کی ضرورت ہے۔ باقی یہ ٹیسٹ عموماً گیسٹرو کا سپیشلسٹ ڈاکٹر کرتا ہے، قیمت تقریباً 4 سے 10 ہزار تک ہو سکتی ہے۔
اینڈوسکوپی کیا ہے۔
یہ ایک طریقہ کار ہے ،جس میں ایک آلہ جسم میں (جیسے معدہ ، چھوٹی آنت اور بڑی آنٹ وغیرہ میں ) داخل کیا جاتا ہے، تاکہ اس کے اندرونی حصوں کا معائنہ کیا جاسکے۔ اس ٹیسٹ میں کیمرے کے زریعے ڈاکٹر معدے یا آنٹ میں زخم ، السر، رسولی وغیرہ کو دیکھ سکتا ہے، اور السر ،زخم معدے کے کس حصے میں ہے اور السر، زخم کتنا بڑا ہے یا چھوٹا ہے،،یہ پتا بھی چلتا ہے، اگر کسی مریض کو خدا و نخواستہ رسولی ، انفیکشنز جیسے ایچ پیلوری یا کینسرکا امکان ہو تو پھر معدے یا آنٹ سےچھوٹا سا سمپل لیا جاتا ہے، Biopsy کے لیے۔
معدے کی اینڈوسکوپی کو گیسٹروسکوپی کہتے ہیں۔
درج ذیل صورتوں میں گیسٹروسکوپی کی جاتی ہے،جیسے:
1:جس مریض کی عمر 55 سال سے زیادہ ہو چاہے اس کو معدے کا ہلکا مسلہ کیوں نہ ہو
2:جس معدے کے مریض کا وزن کم ہو رہا ہو
3:اگر کسی مریض کو بار بار، قے الٹی یا خون کی الٹی کا مسلئہ ہو
4: اگر کسی مریض کو نگلنے میں دشواری یا درد ہو
5:اگر کسی مریض کو دائمی پیٹ کا مسلئہ یا درد ہو
بڑی آنٹ کی اینڈوسکوپی کو کالونوسکوپی کہتے ہیں،
یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے،جس میں بڑی آنت کا معائنہ کرنے کے لیے مقعد کے ذریعے ایک آلہ داخل کیا جاتا ہے۔
درج ذیل صورتوں میں کالونوسکوپی کی جاتی ہے۔ جیسے
1:اگر کسی پیٹ کے مریض کا وزن کم ہو رہا ہو
2: کسی مریض کو لمبے عرصے سے پیٹ درد اور موشن کا مسلئہ ہو
3: اگر مریض کو خون کے پاخانے آتے ہوں،
4: اگر کسی مریض کو IBD جیسی آنتوں کی بیماری ہو
5:اگر کسی مریض کو colon polyps اور colon cancer کا خطرا ہو
بہرحال اینڈوسکوپی کا حتمی فیصلہ تو گیسٹرو کا ڈاکٹر کرے گا، باقی ہر مریض کو اپنے ڈاکٹر پر بھروسہ کرنا چاہیے اور ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے۔ شکریہ
Regards Dr Akhtar Malik عموماً ڈاکٹر یا سیکیاٹرست، ڈیپریشن انزائٹی ، سٹریس یا نیند کے مسائل وغیرہ کے مریضوں کو benzodiazepines کٹیگری والی میڈیسن کو کچھ ہفتے کے لیے تجویز کرتے ہیں ، اور اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کا کورس 6 مہینے یا سال یا اس سے زیادہ کا دورانیہ بھی ہو سکتا ہے۔ کیونکہ ہر مریض میں اینٹی ڈپریسنٹ میڈیسن کی قسم ، مقدار اور علاج کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے۔
اور benzodiazepines کٹیگری والی میڈیسن جیسے Alp, Laxotanil , Naze فوری اثر کرتی ہے اور مریض کو لگتا ہے کہ اصل کام کرنے والی میڈیسن تو یہی ہیں اور اینٹی ڈپریسنٹ میڈیسن کو کچھ ہفتے استعمال کر کے چھوڑ دیتا ہے، اور benzodiazepines کٹیگری والی میڈیسن کو لیتا رہتا ہے اور اس کی مقدار بھی حسب ضرورت بڑھاتا چلا جاتا ہے ، اسی طرح مریض کو benzodiazepines کٹیگری والی میڈیسن کی عادت پڑ جاتی ہے۔ مزید عادت پڑ جانے کے ساتھ دیگر سائیڈ ایفیکٹ بھی ہو سکتے ہیں جیسے یاداشت کی کمی، سستی ، غنودگی, چکر انا ، بھوک کی کمی ، جنسی خواہش کی کمی ،ٹانگوں، بازوؤں، ہاتھوں یا پیروں میں بے چینی محسوس ہونا اور زیادہ مقدار کی صورت میں سانس لینے میں دشواری ہونا ، جھٹکے لگنا اور بے ہوشی وغیرہ benzodiazepines کٹیگری والی میڈیسن کے سائیڈ ایفیکٹ میں شامل ہو سکتے ہیں۔
یاد رکھیں antidepressants میڈیسن جیسے fluoxetine ، paroxetine, sertraline, citalopram, اور escitalopram وغیرہ کی عادت نہیں پڑھتی البتہ مریض کو میڈیسن چھوڑنے کے بعد دوبارا ڈیپریشن یا انزائٹی کا مسلئہ ہو سکتا ہے، ڈیپریشن انزائٹی کے مریضوں کے لیے آخری ہدایت یہ ہے کہ اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے علاج کا کورس یا دورانیہ پورا کریں، دوسری رائے لینے یا ڈاکٹر بدلنے سے گریز کریں اور اپنی مرضی سے اینٹی ڈپریسنٹ میڈیسن کو نہیں چھوڑنا چاہیے، شکریہ