پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ سیاست کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ سیاست بالکل مختلف کھیل ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں میں اچھے برے لوگ ہیں، ہر بندہ برا نہیں ہوتا ، یہ کسی ایک کا نہیں سب کا پاکستان ہے ۔
شاہد آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کو فیصلے کرنے دیں، این آر او وزیراعظم کے بجائے ادارے کے ہاتھ میں ہونا چاہیے‘۔
این آر او کے حوالے سے بیان دینے پر شاہد آفریدی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ سابق کپتان کا یہ بیان غیر ذمہ دارانہ ہے۔ وجیہہ نامی صارف نے لکھا کہ ’میدان سے باہر بھی شاہد آفریدی کا رویہ اسی طرز کی غیر ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے جیسا کہ ان کے کرکٹ کیریئر میں دیکھا گیا ہے‘۔
سعدیہ نامی صارف لکھتی ہیں کہ شاہد آفریدی اب خود کو شرمندہ کر رہے ہیں، کسی کو این آر او دینے اور سیاسی اور عدالتی معاملات میں مداخلت کا حق کس نے دیا؟، انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کو اتنا نہیں سوچنا چاہیے‘۔
ایک صارف نے شاہد آفریدی کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’صفر پر آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کو بھی ہماری قوم نے ہیرو بنایا ہوا ہے‘۔
متین انصاری نے کہا کہ ’شاہد آفریدی کو کرکٹ اور سیاست کی بجائے اپنے کنسٹرکشن کے کاروبار کے بارے میں بات کرنی چاہیے‘۔
واضح رہے گزشتہ دنوں شاہد آفریدی کی جانب سے پنجاب پولیس کے اینیمل ریسکیو سینٹر کا دورہ کرنے پر بھی تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جانب سے تنقیدی تبصرہ کیا گیا تھا۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ ’ان کو لگتا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو شلوار قمیض پہنا دو، وہ عمران خان بن جائے گا۔ اس قدر بے وقوفی‘۔ جس کے بعد چند صارفین انہیں سپورٹ کرتے نظرآئے تو وہیں بعض لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے شہباز گل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے آخر چاہتے کیا ہیں۔