بابراشریف
فلم انڈسٹری میں قدم رکھا اور پھر اس کا راستہ کوئی نہ روک سکا
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )شریف گھی والا بظاہر دیسی گھی کا کام کرتا تھا۔ اس کا گھر لاہور کے مشہور زمانہ بازارِ حُسن میں تھا۔ایسے میں اس کے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام اس نے رکھا فردوس ۔ اس پر وہ بہت خوش تھا کہ جس بازار سے اس کا تعلق تھا اس کی ‘جنس’ تو تھی ہی لڑکی۔ یہاں لڑکی کی پیدائش پر خوشیاں اور لڑکے کے پیدا ہونے پر دکھ کا اظہار کیا جاتا تھا۔ خیر پھر دوسری بیٹی فاخرہ پیدا ہوئی اور پھر 10 دسمبر 1954 کو تیسری بابرہ پیدا ہوئی ۔۔ وقت کی ندیا بِنا طغیانی کے بہی اور تینوں جوان ہوگئیں۔ فردوس اور فاخرہ اس شعبے میں اچھی تو رہی پر نچلے لیول تک۔ لیکن بابرہ کو تو اپنے کام کی’ بابر ‘بننا تھا۔ اور وہ بنی بھی۔ فلم انڈسٹری میں قدم رکھا اور پھر اس کا راستہ کوئی نہ روک سکا۔
بابرہ شریف فلم انڈسٹری میں ‘جیٹ’ کے ذریعے آئیں۔ ہوا کچھ یوں تھا کہ ایک واشنگ پاؤڈر جیٹ کے Adمیں بابرہ کو ماڈل لیا گیا ۔ بابرہ کی وجہ سے یہ Ad اور یہ واشنگ پاؤڈر دونوں اس قدر ہٹ ہوئے کہ بابرہ شریف کو جیٹ پاؤڈر گرل کہا جانے لگا۔ بابرہ کا پہلا پروجیکٹ ہی اتنا ہٹ ہوا کہ اس کے بعد انہیں پی ٹی وی کے لازوال ڈرامے کرن کہانی میں کاسٹ کر لیا گیا۔ یہ بات 1973 کی ہے جبکہ سال 1974 بابرہ کے بڑی اسکرین پر جلوے بکھیرنے کا سال ثابت ہوا ۔ اس سال انہوں نے 4 فلمیں، انتظار، شمع، بھول اور حقیقت تقریباً ایک ساتھ سائن کیں مگر سب سے پہلے 9 اگست 1974 کو ریلیز ہوئی انتظار اور یوں انتظار بابرہ شریف کی ڈیبیو فلم بن گئی۔
باقی 3 فلمیں بھی اسی سال، انتظار کی ریلیز کے 4 ماہ کے اندر اندر ریلیز ہوگئیں۔ قسمت بابرہ پر عاشق ہوچکی تھی۔ ان چاروں فلموں میں سے شمع سپر ہٹ ہوئی جبکہ باقی 3 ہٹ۔ یعنی پہلے سال ہی بابرہ شریف کی اڑان حیران کن تھی۔
شادی تو بابرہ نے ایک ہی کی تھی بابرہ شریف ایک انتہائی پروفیشنل ہیروئن تھیں۔ سیٹ پر ہمیشہ وقت پر پہنچتیں۔ اور Retakes بہت ہی کم کیا کرتی تھیں۔ انہوں نے کل 151 فلموں میں کام کیا جن میں 110 اردو ، 25 پنجابی ، 11 ڈبل ورژن اور 5 پشتو فلمیں شامل ہیں۔ بابرہ شریف کی 12 فلمیں سپر ہٹ ہوئیں جن میں 11 فلمیں اردو اور ایک پنجابی فلم گوگا شیر شامل ہے۔ ان کی سپر ہٹ فلموں میں شمع ، میرا نام ہے محبت، نوکر ، تلاش اور شبانہ وغیرہ شامل ہیں۔ میرا نام ہے محبت تو چین میں بھی اس قدر پسند کی گئی کہ جس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے 31 اردو اور 2 پنجابی فلموں سمیت ان کی 33جن میں س فلمز ہٹ ہوئیں۔ کراچی سرکٹ میں ان کی 3 فلموں نے پلاٹینم جوبلی ، 4 نے ڈائمنڈ جوبلی ، 15 نے گولڈن جوبلی اور 32 فلموں نے سلور جوبلی مکمل کی۔ ان کی 29 فلموں نے ایوریج بزنس کیا۔ بابرہ شریف نے 8 بار نگار ایوارڈ جیتا اور 2003 میں Lux Icon Of Beauty کا لکس اسٹائل ایوارڈ اپنے نام کیا۔
بابرہ شریف اب بھی نہایت پیاری ہیں پر اب گھر میں ہی زندگی گزار رہی ہیں۔ انہوں نے 2015 میں لاہور کے چڑیا گھر میں شیر کا ایک بچہ گود لے لیا تھا اور نام رکھا تھا اس کا شینکو ۔ جس کا مطلب ہے بہادر۔ وہ کاروبار کرتی ہیں اور باقی کا وقت اپنے گھر پر اپنے Pets کے ساتھ گزارتی ہیں۔
بابرہ نے 8 دفعہ نگار ایوارڈ جیتا
1975 میں نگار ایوارڈ کی طرف سے فلم میرا نام ہے محبت پر خصوصی ایوارڈ
1976 میں شبانہ فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
1982 میں سنگ دل فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
1984 میں مس کولمبو فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
1986 میں مس بنکاک فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
1987 میں کندن فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
1988 میں مکھڑا فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
1990 میں گوری دیاں جھانجھراں پر فلم پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ
2003 میں لکس اسٹائل ایوارڈ میں لکس آئیکن آف بیوٹی ایوارڈ جیتا