وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) توشہ خانہ کے دوسرے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ کرانے میں ناکام ہو گیا۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی ایف آئی اے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی جہاں بشریٰ بی بی اور ان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی ضمانت ملنے کے بعد ٹرائل کورٹ میں متعدد سماعتوں پر پیش نہیں ہوئیں، بشریٰ بی بی ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کر رہی ہیں لہٰذا ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا بشریٰ بی بی آپ کے کنٹرول میں نہیں؟ ان کیسز کو سنجیدہ لینا چاہیے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی یہاں کمرہ عدالت میں موجود ہیں، جس پر عدالت نے کہا اگر وہ ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوں گی تو ضمانت منسوخی ہی دائر ہو گی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں ٹرائل جلد بازی میں چلایا جا رہا ہے، پہلے بھی ٹرائل اسی طرح چلائے گئ۔
ایف آئی اے بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ کرانے میں ناکام ہو گئی اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ ایف آئی اے کی درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نے کہا کہ ضمانت کی رعایت کا ملزم غلط استعمال کرے تو ٹرائل کورٹ بھی ضمانت منسوخ کر سکتی ہے۔