Daily Roshni News

جب انسان الله کی یاد مثلا نماز ، استغفار ، قرآن اور بامقصد محافل سے دور ہو کر

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جب انسان الله کی یاد مثلا نماز ، استغفار ، قرآن اور بامقصد محافل سے دور ہو کر اپنے نفس اور آزاد خیالی کا غلام بن جاتا ہے تو اس کی گمراہی کا آغاز چھوٹی موٹی برائیوں سے ہوتا ہے ، اس موقع پر الله پاک کی طرف سے اشارہ کے طور پر انسان کا ضمیر ضرور ملامت کرتا ہے ، اگر انسان اس اشارے کو سمجھ جائے اور یو ٹرن یعنی توبہ کرکے سیدھے راستے پر واپس آ جائے تو ٹھیک ورنہ کچھ عرصہ ان چھوٹی موٹی برائیوں میں مبتلا رہنے کے بعد اس کی گمراہی میں ترقی ہوتی ہے اور دھیرے دھیرے انسان کو ایسے دوست ، ایسی محفلیں اور موجودہ دور میں سوشل میڈیا پر ایسے گروپ اور چینل ملنے لگتے ہیں جو اس شخص کو اس برائی کی دلدل میں مزید گہرائی میں دھکیلتے ہیں

سورة النمل ، آیت ٢٤

شیطان نے ان کے اعمال ان کے لیے خوشنما بنا دیے اور انہیں شاہراہ سے روک دیا، اس وجہ سے وہ یہ سیدھا راستہ نہیں پاتے –

سورة المجادلة ، آیت ١٩

شیطان اُن پر مسلّط ہو چکا ہے اور اُس نے خدا کی یاد اُن کے دل سے بُھلا دی ہے۔ وہ شیطان کی پارٹی کے لوگ ہیں۔ خبردار ہو، شیطان کی پارٹی والے ہی خسارے میں رہنے والے ہیں۔

دور حاضر میں یہ کام ایک قدم نہیں بلکہ دس قدم بڑھ گیا ہے کیونکہ سوشل میڈیا کے کمپیوٹر/سافٹ ویئر آپ کی پسند ، آپ کے کلکس اور آپ کی انٹرنیٹ پر مختلف موضوعات کی تلاش کو محفوظ کرتے رہتے ہیں ، صارف کو وہی ویڈیو ، تصاویر اور موضوعات بار بار پیش کرتے ہیں جن کی انسان کو تلاش ہوتی ہے اور انسان ہر لمحے برائی کے اس بھنور میں پھنستا چلا جاتا ہے …

لہٰذا اپنے دوستوں اور اپنی محفلوں اور اردگرد کے ماحول میں ایسے لوگوں کو پہچانیں جو آپ کو شرک ، الحاد ، قرآن و حدیث کے انکار علاوہ ازیں زنا ، شراب ، جھوٹ ، بے ایمانی اور دیگر گناہوں میں مبتلا ہونے کی ترغیب دیتے ہیں ، دوستی ، تفریح اور سیر سپاٹے کی آڑ میں میاں بیوی اور بچوں کے درمیان دوریاں پیدا کرتے ہیں … ان سے بچنے کی کوشش کریں کیونکہ یہ سب لوگ وہ شیطان ہیں جن کا ذکر اس آیت میں ہو رہا ہے ، یہ لوگ آپ کو گمراہ کر کے اور برائیوں (شرک ، الحاد ، انکار حدیث ، ہے حیائی ، جھوٹ ، حق تلفی ، دھوکے بازی وغیرہ) میں مبتلا کر کے روز قیامت خود بری الزمہ ہو جائیں گے اور آپ کو ایک نہ ختم ہونے والی سزا بھگتنے کیلئے اکیلا چھوڑ دیں گے …

سورة الزخرف ، آیت ٣٧ تا ٣٩

جو شخص رحمٰن کے ذکر سے تغافل برتتا ہے ، ہم اس پر ایک شیطان مسلّط کر دیتے ہیں اور وہ اُس کا رفیق بن جاتا ہے۔ یہ شیاطین ایسے لوگوں کو راہِ راست پر آنے سے روکتے ہیں، اور وہ اپنی جگہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ٹھیک جا رہے ہیں۔

آخر کار جب یہ شخص ہمارے ہاں پہنچے گا تو اپنے شیطان سے کہے گا ”کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کا بُعد ہوتا، تُو تو بدترین ساتھی نِکلا۔“

اُس وقت اِن لوگوں سے کہا جائے گا کہ جب تم ظلم کر چکے تو آج یہ بات تمہارے لیے کچھ بھی نافع نہیں ہے کہ تم اور تمہارے شیاطین عذاب میں مشترک ہیں

#سچیاں_گلاں

Loading