جب دل خود کو کمتر محسوس کرنے لگے تو خود اعتمادی کا قائم رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)جب دل خود کو کمتر محسوس کرنے لگے تو خود اعتمادی کا قائم رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات دل اس بات کو ماننے سے ہی انکار کر دیتا ہے کہ آپ بھی کسی چیز کے قابل ہیں۔ شوہر کی بے توجہی، سسرال کے طعنے، اور اپنی ہی منفی سوچیں عورت کے دل کو اندر سے توڑنے لگتی ہیں۔ وہ خود کو دوسروں سے کمتر سمجھنے لگتی ہے۔ ہر آئینہ اسے اپنی ہی خامیوں کی نشاندہی کرتا نظر آتا ہے۔ لیکن اصل سوال یہ ہے: کیا آپ واقعی اتنی ناکام اور کمزور ہیں؟ یا صرف اتنا ہے کہ آپ نے خود سے محبت کرنا، خود سے بات کرنا چھوڑ دیا ہے؟
آئیے، آج سیکھتے ہیں کہ خود کو دوبارہ محبت کی نظر سے دیکھنا کیسے ہے، اپنی عزت واپس کیسے حاصل کرنی ہے، اور مثبت سوچ کے ساتھ زندگی کیسے گزارنی ہے۔ اکثر دل کا ٹوٹنا بچپن سے شروع ہوتا ہے، جب بار بار یہ سننے کو ملا ہو کہ “تم کچھ نہیں کر سکتیں”۔ شادی کے بعد جب دوسروں سے موازنہ کیا گیا، جب آپ نے صرف دوسروں کو خوش کرتے کرتے خود کو بھلا دیا، اور جب آپ نے اپنے جذبات کو بار بار “غلط” سمجھا — یہی وہ لمحات ہوتے ہیں جہاں خودی کی عزت، یعنی self-esteem، کہیں کھو جاتی ہے۔
جب اپنی قدر دل سے نکل جائے، تو ذہن میں صرف تاریکی رہ جاتی ہے۔ دل کہتا ہے: “میں بدصورت ہوں، ناکام ہوں، میری کوئی پرواہ نہیں کرتا۔” لیکن سچ یہ نہیں ہے۔ یہ خیالات آپ کی حقیقت نہیں، یہ آپ کے اندر کے زخموں کی چیخ ہے۔ اور یاد رکھیں، اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بہترین شکل و صورت میں پیدا کیا۔ جیسا کہ قرآن میں ہے: “لقد خلقنا الانسان في أحسن تقويم” — ہم نے انسان کو بہترین سانچے میں پیدا کیا۔
آپ کی قیمت نہ کسی انسان کے الفاظ سے ہے، نہ سسرال کے سلوک سے، اور نہ ہی معاشرے کے معیار سے۔ آپ کی اصل قدر اُس رب کی نگاہ سے ہے جس نے آپ کو محبت اور حکمت سے تخلیق کیا۔ آپ کے دل کی ہر ٹوٹن، ہر آنسو اور ہر حسرت کو اللہ جانتا ہے۔ اور وہی آپ کو شفا بھی دے گا، اگر آپ خود کو اُس نظر سے دیکھنا سیکھ جائیں جس سے اللہ دیکھتا ہے۔
جب self-esteem کم ہو جائے، تو دماغ ہر بات سے انکار کرنے لگتا ہے۔ ہر قدم پر شک ہوتا ہے: “میں کچھ نہیں کر سکتی، سب مجھ سے بہتر ہیں، مجھ سے کچھ نہیں ہوگا۔” لیکن جیسے ہی آپ اپنی اہمیت پہچانتی ہیں، دماغ میں روشنی سی پیدا ہوتی ہے۔ آپ کہتی ہیں: “میں بھی اہم ہوں، میری بات کا بھی وزن ہے، میں اپنی زندگی بدل سکتی ہوں۔”
اپنی Self-Esteem کو دوبارہ جگانے کے لیے چند اہم اور عملی نکات یہ ہیں: سب سے پہلے، ہر دن خود سے ایک محبت بھرا جملہ کہیے: “میں اللہ کی خاص تخلیق ہوں، اور میری زندگی کی اہمیت ہے۔” دوسرا، اپنی چھوٹی چھوٹی کامیابیاں لکھیں، چاہے وہ کھانا پکانا ہو، بچوں کی دیکھ بھال ہو یا کسی دن صبر کرنا — یہ سب کامیابیاں ہیں، انہیں پہچانیے اور سراہئیے۔ تیسرا، منفی لوگوں اور منفی خیالات سے فاصلہ رکھیں۔ ہر بات دل پر لینا بند کریں اور خود کو یہ اجازت دیں کہ آپ کو بھی سکون اور محبت چاہیے۔
چوتھا، اپنا روحانی تعلق مضبوط بنائیں۔ روز اللہ سے دعا کیجیے: “یا اللہ، مجھے میری اصل پہچان دکھا دے، جیسا تو مجھے دیکھتا ہے۔” یہ دعا آپ کے دل کو سکون دے گی اور خود اعتمادی میں اضافہ کرے گی۔ پانچواں، ہر ہفتے کچھ وقت صرف اپنے لیے نکالیے۔ چاہے وہ ایک کپ چائے ہو، آسمان تلے خاموشی ہو یا کوئی نیا شوق — یہ لمحات آپ کے ذہن کو تازگی دیتے ہیں اور مثبت توانائی فراہم کرتے ہیں۔
یاد رکھیں بہن، آپ کسی کا بوجھ نہیں بلکہ اللہ کی خاص تخلیق ہیں۔ جن لوگوں نے آپ کو توڑا، وہ آپ کی قیمت طے نہیں کرتے۔ آپ کی اصل پہچان وہ نور ہے جو اللہ نے آپ کے اندر رکھا ہے۔ آج خود سے ایک وعدہ کریں — خود سے، اللہ سے، اور اپنے مستقبل سے — کہ اب میں خود کی سب سے اچھی دوست بنوں گی۔ کیونکہ میں اُس محبت کی حق دار ہوں جو میں ہمیشہ دوسروں کو دیتی رہی ہوں۔