جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے
سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جیسے ہی یہ شعر کوئی گنگناتا ہے بے ساختہ عابدہ پروین کانام لبوں پرآجاتا ہے
سروں کی ملکہ صوفیانہ کلام گانے میں اپنی مثال آپ عابدہ پروین 20 فروری 1954 کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئیں 14 سال کی عمر میں انہوں نے صوفیانہ کلام گانے کا آغاز کیا اور پورے پاکستان میں ان کے انداز گائیکی کے چرچے ہونے لگے عابدہ نے ابتدا میں اپنے والد استاد غلام حیدر سے موسیقی کی تعلیم سیکھی بعد میں شام چوراسی کے کلاسیکل فنکار استاد سلامت علی خان کی شاگردہ اختیارکرلی
منفرد انداز ا۔ گائیکی اور د لکش آواز نے سرحد پار بھارت میں بھی انہیں مقبولیت کے عروج پر پہنچا دیا
عابدہ پروین نے اپنے کیریئر کی ابتدا رہڈیو پاکستان حیدرآباد سے کی انہوں نے بے شمار مواقع پر پاکستان ٹیلیویژن کے مختلف میوزک اور سٹیج شوز میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا
عابدہ پروین کے گائے چند فن پارے
جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے
دمادم مست قلندر
تیرے عشق نچایا
عابدہ پروین کو ان کے فن گائیکی کے صلے میں حکومت پاکستان کی طرف سے 1984 میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا اس کے علاؤہ ستارہ امتیاز 2005 میں ہلال امتیاز 2012 میں اور نشان امتیاز 2021 میں دیا گیا
عابدہ پروین کا شمار آج بھی پاکستان کی مقبول ترین لوک فنکاروں میں کیا جاتا ہے