Daily Roshni News

جب عمر کی دہلیزیں ملیں، تو خوامخواہ کے شعور کو بیچ میں نہ آنے دو!۔۔۔ تحریر۔۔۔بلال شوکت آزاد

جب عمر کی دہلیزیں ملیں، تو خوامخواہ کے شعور کو بیچ میں نہ آنے دو!

تحریر۔۔۔بلال شوکت آزاد

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ جب عمر کی دہلیزیں ملیں، تو خوامخواہ کے شعور کو بیچ میں نہ آنے دو!۔۔۔ تحریر۔۔۔بلال شوکت آزاد)ایک بیس بائیس سال کی لڑکی اور پینتیس چالیس سال کا مرد؟ سماج کی نظریں بدل جاتی ہیں، گویا دونوں نے کوئی جرم کر ڈالا ہو۔ جیسے وقت کے بریف کیس سے پرانی رسید نکال کر تعلق کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا لیا ہو۔ مگر مسئلہ عمر کا نہیں، مسئلہ ہے کہ دونوں شعور, بردباری, صبر اور محبت سے کس طرح یہ فاصلے پُر کرتے ہیں۔ کیونکہ نکاح اگر صرف جسموں کا ملاپ ہو تو معاشرہ کچھ نہ کہے، مگر جیسے ہی ذہن اور دل کا رشتہ جڑنے لگتا ہے، دنیا کا شور اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔

تو ان سب کے شور سے الگ ہوکر، ہم دو باتیں کرتے ہیں۔

ایک اُس مرد سے جو اپنے سے بہت چھوٹی لڑکی سے نکاح کرتا ہے، اور ایک اُس لڑکی سے جو کسی ادھیڑ عمر مرد کی زندگی میں شریک ہوتی ہے۔

اے مردِ کامل… ہاں، تُم جس نے جوانی کے ہنگاموں کے بعد کسی نوخیز کلی کو چُنا ہے… یاد رکھو! وہ تمہاری ہم عمر نہیں، تمہاری ہم ذات ہے۔ وہ تمہارا مقابل نہیں، تمہاری امانت ہے۔ تُم اُسے اپنی پختگی کی چھاؤں میں لائے ہو، اسے آگ میں تپانے نہیں۔ تُم نے اُسے سینے سے لگایا ہے۔ اس کا بچپنا، اس کی ہنسی، اس کی الجھنیں، اس کی ضدیں, یہ سب تمہارے لیے امتحان نہیں، احسان ہیں۔ کیونکہ تُم مرد ہو، اور مرد فقط کمانے والا نہیں ہوتا، وہ دل کا نگہبان بھی ہوتا ہے۔

اگر وہ کبھی ضد کرے تو تُم چیخنا مت، مسکرانا۔ اگر وہ کسی چھوٹی بات پر رو دے، تو تُم اپنی بانہوں کو دلیل بنانا۔ اگر وہ دن بھر انسٹاگرام پر بلیوں کی ویڈیوز دیکھ کر خوش ہو، تو تُم اُسے فلاسفی مت سکھانا, تُم بھی اس بلی کو ایک “پیاری” کہہ کر اُس کی دنیا میں شریک ہو جانا۔ وہ صرف ایک بیوی نہیں، ایک دنیا ہے جو تمہارے ہاتھوں پروان چڑھے گی۔

تُم جب اسے روکو، تو محبت سے۔ جب اسے سمجھاؤ، تو شفقت سے۔ کیونکہ اگر تُم اس کے بچپنے پر شرمندہ کرو گے، تو وہ یا تو خاموش ہو جائے گی یا جھوٹ بولنا سیکھ لے گی۔ اور یہ دونوں نتائج، ایک محبت کرنے والے مرد کی سب سے بڑی ناکامی ہوتے ہیں۔

اب ذرا بات کریں اُس دوپٹے والی کی جو اُسی مرد کی محفل میں داخل ہوتی ہے… ہاں، اے لڑکی! تُم جس نے کسی مردِ بالغ کو اپنا رفیق چُنا ہے، یاد رکھو! اُس نے تمہیں شو پیس نہیں بنایا، بلکہ اپنے تجربے کے ساتھ ساتھ محبت بانٹنے کے لیے چُنا ہے۔ تُم اُس کی عمر کا فاصلہ نہ ناپو، اُس کی زندگی کا بھروسہ دیکھو۔

جب وہ کسی بات پر تمہیں روکے، تو یہ مت سوچنا کہ وہ تمہارے خوابوں کا دشمن ہے۔ وہ تمہیں اس دنیا کے دھوکے دکھانا اور بتانا چاہتا ہے۔ جب وہ غصہ کرے، تو یہ مت سمجھنا کہ وہ زبردستی کرتا ہے۔ وہ بس اپنے زخم چھپا رہا ہے۔ جب وہ خاموش ہو جائے، تو چیخنا مت, اُس کے قریب بیٹھ جانا اور پوچھنا، “کیا آپ مجھے محفوظ دیکھنا چاہتے ہو؟”

اے لڑکی… تُم اگر اپنی ضد کو دلیل بناؤ گی، تو رشتہ کمزور ہو گا۔ اگر تُم اس کی ہدایتوں اور نصیحتوں کو انا کا مسئلہ بناؤ گی، تو محبت دُھند بن جائے گی۔ مگر اگر تُم سننا سیکھ لو، تسلیم کرنا سیکھ لو، اور وقت کے ساتھ چلنا سیکھ لو… تو تُم صرف بیوی نہیں بنو گی، اُس مرد کے سکون کا مرکز بھی بنو گی۔۔۔ اور دل کی ملکہ بھی بنو گی۔

یاد رکھو! جو مرد تمہارے بچپنے سے پیار کرتا ہے، وہ تمہاری پختگی کے وقت تمہارے ساتھ بادشاہوں کی طرح چلے گا۔ اور جو عورت مرد کے وقار کو مان دے، وہ مرد اُس کے خوابوں پر محل بناتا ہے۔

یہ رشتہ محض “عمر کا فرق” نہیں، یہ “شعور کا پل” ہے۔ اور جو اس پل پر محبت سے چلنا سیکھ لے، اُس کی زندگی کبھی طلاق، بدگمانی، یا تنہائی کے اندھے کنویں میں نہیں گرتی۔

تو اے عمر میں مختلف مگر قسمت میں شریک جوڑو!

مرد بنو، مگر محرم بھی,

بیوی بنو، مگر بانہوں کی راحت بھی!

اور جب تم دونوں اپنی کمزوریوں کو الزام بنانے کے بجائے, محبت کا موقع بناؤ گے، تب دنیا دیکھے گی کہ عمر کبھی رکاوٹ نہیں بنتی… جب دل شعور سے روشن ہو۔

#سنجیدہ_بات

#آزادیات

#بلال #شوکت #آزاد

Loading