Daily Roshni News

جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریاں؟ ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اکٹر ملک

جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریاں؟ ( STDs )

تحریر۔۔۔ڈاکٹر اکٹر ملک

۔ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریاں؟ ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اکٹر ملک)

Sexually Transmitted Diseases یعنی جنسی طور پر پھیلنے والی وہ بیماریاں ہیں جو جنسی رابطے کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیل جاتی ہیں۔ اس وقت جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریاں پوری دنیا میں بہت تیزی سے پھیل رہی ہیں ، حتٰی کہ اب پاکستان کے اندر بھی یہ بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔جنسی طور پر پھیلنے والی بیماریاں کی تعداد 30 سے زیادہ ہیں  جن میں چند عام درج ذیل ہیں۔ یہ بیماریاں وائرس، بیکٹیریا ، پروٹوزوا، اور کیڑوں کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلتی ہیں۔

1: سوزاک (Gonorrhea)  یہ ایک بیکٹیرل انفیکشن ہے جو

ایک متاثرہ شخص سے دوسرے شخص تک جنسی فعل، منہ کے ذریعے، مقعد کے ذریعے یا ماں سے اپنے ہونے والے بچے میں منتقل ہوسکتی ہے۔ یہ بیماری مرد اور عورت دونوں کو متاثر کرسکتی ہے۔

سوزاک کی علامات:

1: پیشاب کرتے وقت درد یا جلن کا ہونا

2:پیشاب میں ریشہ پس یا خون ہونا

3: جسم میں درد ،کمزوری اور تیز بخار کا ہونا

4: بعض اوقات خصیوں میں بھی درد اور سوزش کا ہونا

5: عورتوں میں پیشاب کی نالی میں درد اور جلن ہونا ، لیکوریا کا ہونا ، مزید سوزاک میں بانجھ پن اور  بچہ دانی کی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

2:آتشک (Syphilis) یہ جنسی تعلق کے زریعے ٹریپونیما پیلیدیم (Treponema pallidum) نامی جراثیم کے زریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلتی ہے۔ اسکی علامتیں ہلکے سے شدید تک ہو سکتی ہیں۔

آتشک کی علامات

1: عضو تناسل میں بغیر درد والے داغ یا دانے کا نکلنا

2:جلد یا چہرے پر بدنما داغ یا دانے نکلنا

3: کمزوری سر درد اور بخار کا ہونا

4:جوڑوں میں درد, اور وزن میں کمی کا ہونا

5: مزید آتشک مردانہ بانجھ پن کا سبب بن سکتی ہے ، جو کہ سپرم کی تعداد اور مردانہ جراثیم کو متاثر کرتی ہے۔

3:ایچ آئی وی (HIV): ایچ آئی وی ایک وائرس ہے جو جنسی تعلق سے پھیلتا ہے ، یہ انسانی مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے جو کہ AID’S کا سبب بن سکتا ہے ، جو کہ کئ انسانی اعضاء کو متاثر کرتا ہے اور درجنوں دیگر بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

4: کلامیڈیا (Chlamydia) یہ بھی ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے، جسکی علامات میں ہلکا بخار اور پیشاب میں پس ریشہ کا آنا ، مردوں میں خصیوں کی سوزش اور درد ہو سکتی ہے اور عورتوں میں پیشاب میں ریشہ کے ساتھ لیکوریا اور بچہ دانی کی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

5: ہیپاٹائٹس بی اور سی ( Hepatitis B and C): یہ دونوں وائرل انفیکشنز  ہیں جو جگر کو نقصان پہنچاتے ہیں، جو یرقان اور جگر کی سوزش یا سکڑاؤ کا سبب بنتے ہیں۔

6: ایچ پی وی (HPV): ایچ پی وی ایک وائرس ہے جو جنسی رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے اور کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

7: ٹریکوموناس(Trichomonas): ٹریچوما ایک پروٹوزوا انفیکشن ہے جو جنسی رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے، یہ عورتوں کی شرم گاہ میں خارش ، سوزش اور بدبودار اخراج کا باعث بنتا ہے۔

8: ہرپس (Genital Herpes ):یہ ایک وائرل انفیکشن ہے جو جسمانی یا جنسی تعلق سے پھیلتا ہے اور جلد اور ناک و منہ کے علاقوں میں چھالے داغ اور دانے کا سبب بنتا ہے۔

9: چینکروڈ (Chancroid) ایک جنسی طور پر پھیلنے والی بیماری ہے جو ہیموفیلس ڈوئوکرئی (Haemophilus ducreyi) نامی بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔

اسکی کی علامات میں عضو تناسل میں درد ناک چھالے داغ یا السر کا ہونا  , پھوڑوں کا ہونا، بخار سردرد کا ہونا ، لیمف نوڈز میں سوزش کا ہونا۔

10:خارش (Scabies) :یہ ایک کیڑا  ہوتا ہے جو جلد میں رہتا ہے  جو کہ جسمانی یا جنسی تعلق سے پھیلتا ہے اور جلد میں خارش اور داغ کا باعث بنتا ہے۔

جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریوں کی تشخیص و علاج

مریض کی طبی ہسٹری،علامتوں اور لیب ٹیسٹ سے جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریوں کی تشخیص کی جاتی ہے۔

1) Urine analysis test and Pus culture

2) Anti HIV or HIV p24 antigen

3)HbsAg and Anti HCV

4)VDRL or Anti Treponemal Ab (specific)

جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریوں کا علاج مرض کی نوعیت کے مطابق ہر شخص میں مختلف ہوتا ہے ، بیکٹیریل انفیکشنز میں اینٹی بائیوٹک ادویات دی جاتی ہیں اور وائرل انفیکشنز میں اینٹی وائرل ادویات دی جاتی ہے.

احتیاطی تدابیر میں ایک سے زیادہ افراد سے جنسی تعلق سے پرہیز کرنا، بازاری عورتوں سے جنسی تعلق سے پرہیز کرنا ، ہر بار کنڈوم کا استعمال کرنا، غیر قدرتی فعل سے اجتناب (یعنی کہ منہ یا مقعد کے ذریعے جنسی فعل کرنا)، وقتاً فوقتاً ٹیسٹ کرنا، شادی شدہ جوڑوں میں اگر کسی میں کوئی جنسی بیماری پائی جائے  تو دونوں کا ایک ساتھ چیک اپ یا علاج کرنا بہت ہی ضروری ہے۔

جنسیات سے متعلق کسی بھی مسلئے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اپنی مرضی سے اینٹی بائیوٹک یا دیگر ادویات کے استعمال سے پرہیز کریں۔ کیونکہ ہمارے ہاں بہت سی اینٹی بائیوٹک ادویات کی مزاحمت پائی جاتی ہے۔۔۔۔

Regards Dr Akhtar Malik

Follow me Akhtar Rasheed

Whatsapp for consultation 

03041574655

Loading