شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی شیلنگ اور فائرنگ میں صحافی بھی زد میں آگئے۔
اسرائیلی بربریت سے گزشتہ24 گھنٹوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوگئی جب کہ امداد کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر بھی گولیاں برسائی گئیں۔
دوسری جانب عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی سر زمین پر اسرائیل کے 57 سالہ قبضے کے خلاف سماعت ہوئی۔
دوران سماعت جنوبی افریقا کے نمائندے نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق سے مسلسل انکاری اسرائیل نے غزہ میں عالمی عدالت کے حکم سمیت تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑادی ہیں۔
افریقی نمائندے نے مطالبہ کیا کہ عالمی عدالت اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی قرار دے۔
علاوہ ازیں جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کی شرائط ماننے سے انکار کردیا ہے۔
ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر اندرونی اور بیرونی دباؤ ہے کہ اپنے مقاصد حاصل کیے بنا ہی جنگ ختم کریں اور کسی بھی قیمت پر یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ کرلیں لیکن ہم یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے شرائط نہیں مان سکتے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حماس کی شرائط مان کر یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطلب ہوگا کہ اسرائیلی ریاست نے حماس کے سامنے اپنی شکست قبول کر لی۔
ادھر اسرائیلی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر بیزلیل سیموٹریک نے کہا کہ نیتن یاہو نے واضح کردیا ہے کہ ہم اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی کوئی قیمت ادا نہیں کریں گے۔