حسد: برابری نہیں، برتری کے خوف کی علامت …
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )(لیولرز – وہ لوگ جو دوسروں کی روشنی دیکھ کر اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں)
حسد کا مطلب صرف یہ نہیں کہ ہم کسی سے جل رہے ہیں
بلکہ دراصل یہ ایک اعتراف ہے – ایک خاموش مگر کڑوا اعتراف
“جس چیز کو ہم اہمیت دیتے ہیں، اس میں کوئی دوسرا ہم سے بہتر ہے”
یہ احساس نہ صرف اذیت ناک ہے، بلکہ یہ اور بھی زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے جب دوسروں کو بھی ہماری یہ کمی نظر آجائے
اور ساتھ ہی یہ احساس رکھنا بھی حسد کی وجہ بنتا ہے:
“جو سامنے والے کے پاس ہے، وہ میرے پاس نہیں ہے”
یہ دو وہ بنیادی وجوہات ہیں، جو حسد کے احساس کی بڑھوتری کی وجہ بنتی ہیں۔ یہ دونوں احساسات مل کر اُس آگ کو بھڑکاتے ہیں جو اندر ہی اندر انسان کے سکون، شکر اور اطمینان کو جلا کر خاک کر دیتی ہے
لیکن اس احساس کو صرف سمجھنا ہی کافی نہیں ہوتا ہے، بلکہ اس قسم کے احساس رکھنے والوں کے طور طریقوں، عادات، برتاؤ وغیرہ کو جاننا بھی ضروری ہے، تاکہ ہم اس کی صحیح سے نشاندہی کر کے اپنے آپ کو ایسے لوگوں سے نہ صرف محفوظ رکھ سکیں، بلکہ خود بھی اس زہر میں مبتلا ہونے سے بچ جائیں
حسد کرنے والوں کی ایک قسم: Levelers “جیسا میں ہوں، ویسے سب ہو جائيں، یا مجھ سے کم” …
حاسدوں کی ایک قسم “levelers” کو کتاب “The Laws of Human Nature” میں بہت خوبصورتی سے سمجھایا گیا ہے:
جب ہم پہلی بار ایسے لوگوں سے ملتے ہیں، تو یہ “levelers” کافی دلچسپ، حاضر جواب، مزاحیہ اور تفریح پسند معلوم ہو سکتے ہیں
یہ اشخاص ایک تند و تیز حسِ مزاح رکھتے ہیں، مطلب ان کا مزاح طنز سے بھرا ہوتا ہے – ایک ایسا طنز جو دوسروں کو نیچا دکھانے میں مہارت رکھتا ہے
وہ طاقتور لوگوں کو نیچا دکھانے، خودپسند افراد کا مذاق اُڑانے اور دکھاوا کرنے والوں کی ہوا نکالنے میں بہت ماہر ہوتے ہیں
یہ اشخاص دنیا میں ہونے والی ناانصافیوں اور بے ایمانی کو بھی بخوبی محسوس کرتے ہیں
بظاہر یہ انصاف پسند یا مظلوموں کے ہمدرد لگتے ہیں، مگر فرق یہ ہے کہ ان کے اندر “حقیقی ہمدردی” نہیں ہوتی
* چیزوں کی تعریف نہ کرنا …
عام لوگ ان “levelers” سے اس طرح مختلف ہوتے ہیں کہ یہ “levelers” کسی میں بھی کوئی بھی خوبی یا کمال دیکھ نہیں سکتے اور نہ ہی کسی کو سراہ سکتے ہیں – سوائے ان کے جو مر چکے ہیں
ایسے لوگوں کی انا بہت نازک/کمزور ہوتی ہے
زندگی میں کامیابی حاصل کرنے والے لوگ انہیں عدم تحفظ (insecurity) کا احساس دلاتے ہیں. انہیں احساس کمتری بہت شدت سے ستاتا ہے
جب “levelers” کسی کی کامیابی دیکھتے ہیں، تو ان کے دل میں سب سے پہلے حسد جنم لیتا ہے، لیکن فوراً اس حسد کو وہ “غصے” اور “ناانصافی” کے لبادے میں چھپا لیتے ہیں
* تنقید اور طنز کا استعمال …
وہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں اور کامیاب لوگوں کو نظام میں دھاندلی کرنے، بہت زیادہ حریص (Overly Ambitious) ہونے، خودغرض اور لالچی ہونے یا محض خوش قسمت ہونے کا الظام لگاتے ہیں اور ان کو تعریف کا مستحق بلکل بھی نہیں سمجھتے
آپ نوٹ کریں گے کہ ایسے لوگ دوسروں پر طنز تو کر سکتے ہیں، لیکن اگر کوئی انہی پر مذاق کرے، تو وہ خود برداشت نہیں کر پاتے
وہ اکثر معمولی درجے کی ثقافت اور فضول چیزوں کو سراہتے ہیں، کیونکہ Average درجے کا کام ان کے اندر حسد یا عدم تحفظ پیدا نہیں کرتا
* مظلومیت کا قصہ …
ان کے طعنہ آمیز مزاح کے علاوہ، آپ ان کی شناخت اس طرح بھی کر سکتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی کے بارے میں کیسے بات کرتے ہیں
وہ اپنے اوپر ہونے والی بے شمار ناانصافیوں کی کہانیاں سنانا پسند کرتے ہیں، جس میں وہ ہمیشہ خود کو بے قصور پیش کرتے ہیں – ان کے مطابق دنیا نے ہمیشہ ان کے ساتھ ناانصافی کی ہے
یہ لوگ بہترین پیشہ ور Critic بنتے ہیں – وہ اس ذریعے کو استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کو نیچا دکھاتے ہیں جن سے وہ خفیہ طور پر حسد کرتے ہیں اور اس عمل کے بدلے انہیں داد بھی ملتی ہے
* حسد کا اصل مقصد …
ان کا بنیادی مقصد ہر کسی کو اسی Average سطح پر لانا ہوتا ہے جس پر وہ خود موجود ہوتے ہیں
اس کا مطلب بعض اوقات صرف کامیاب لوگوں اور طاقتوروں کو ہی نہیں، بلکہ ان لوگوں کو بھی “برابر” کرنا ہوتا ہے جو اپنی زندگی میں بہت اچھا وقت گزار رہے ہوں، بہت زیادہ لطف اندوز ہو رہے ہوں، یا جن کے اندر مقصد کا بہت بڑا احساس ہو، یا وہ لوگ جو زندگی سے خوش اور مطمئن دکھائی دیتے ہیں – یہ سب افراد ان “levelers” کے لیے ایک خطرہ ہوتے ہیں
* اپنے آپ کو کیسے محفوظ رکھیں …
ایسے لوگوں کے آس پاس احتیاط برتیں، خاص طور پر دفتر یا پیشہ ورانہ ماحول میں، کیونکہ وہ آپ کو اپنی کامیابی حاصل کرنے کی خواہش پر مجرم محسوس کرائیں گے
ان کی تنقید کو ذاتی نہ لیں – ان کی تنقید کا مقصد آپ کی “برتری” کو کم کرنا ہے، نہ کہ آپ کی بہتری
وہ Passive-aggressive تبصروں سے آغاز کریں گے، مطلب طنز اور نرم تنقید کے ذریعے، جو آپ کو “خواہش مند” (Ambitious) جیسے برے لفظ سے داغدار یا شرمندہ کریں گے – جیسے کامیاب ہونا کوئی عیب ہو
آپ اپنے کام اور مقصد کی اہمیت کو یاد رکھیں اور ان کے تبصروں کو نظر انداز کریں
وہ آپ پر “ظالم طبقے” کا حصہ ہونے کا الزام لگا سکتے ہیں۔ وہ آپ کو بدصورت اور تکلیف دہ طریقوں سے تنقید کا نشانہ بنائیں گے
پھر یہ عمل بڑھتے بڑھتے کھلی تنقید، بدکلامی اور آخرکار آپ کے کام میں رکاوٹ ڈالنے تک جا پہنچتا ہے – جسے وہ اپنے آپ کو یہ کہہ کر صحیح ٹھہراتے ہیں کہ یہ انتقامی انصاف کی ایک شکل ہے
حسد سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنی کامیابیوں پر فخر کریں، Levelers کی منفی سوچ کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں، اور اپنی ترقی کی طاقت کو پہچانیں – تاکہ آپ بھی Leveler بننے سے بچ سکیں
خلاصہ …
روزانہ صبح و شام ہمارا اٹھنا بیٹھنا اور بات چیت کا سلسلہ بہت سارے لوگوں سے ہوتا ہے
بحیثیت انسان، ہمارا فرض ہے کہ ہم ایک دوسرے کو سمجھیں – اُن کی عادات، رویّے اور برتاؤ کو پہچانیں اور اپنی زندگی کو آسان بنانے کے لیے اُن لوگوں سے ہوشیار رہیں جو آپ سے مخلص نہیں ہیں،
یا وہ جو مخلصی کا لبادہ اوڑھ کر موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں کہ کب آپ پر وار کر سکیں
ہر دوسری مخلوق کی طرح، انسان بھی ایک دلچسپ مخلوق ہے
لہٰذا بجائے لوگوں سے پریشان ہونے کے، اُنہیں پڑھنا سیکھیں اور پھر اپنی روزمرہ کی عادات و معمولات کو اُس کے مطابق بدلیں
لوگوں سے بھاگنا کبھی بھی کوئی حل نہیں ہوتا، کیونکہ ایک سے بچیں گے تو دوسرا آئے گا، دوسرے کے بعد تیسرا … یہ تو نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے
اسی لیے ضروری ہے کہ لوگوں کی نفسیات پر غور و فکر کریں اور پھر وہی سب چیزیں اپنے گریبان میں جھانک کر بھی دیکھیں،
کہ کہیں وہی سب کچھ مجھ میں تو نہیں ہے
Author : Shaikh Umair
Twitter ID : Shaikhs_Umair
![]()

