Daily Roshni News

حقیقی ہیرو۔۔۔جناب داؤد آدم جی

حقیقی ہیرو

جناب داؤد آدم جی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جب قیام پاکستان کے فورا بعد پاکستان شدید مالی مشکلات کا شکار ہوگیا اور نئی حکومت کو خرچے کے لئے اور ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے پیسے کی مکمل قلت پیدا ہوگئی۔

ایسے میں قاید اعظم نے تین عظیم مسم  شخصیات کو جو ہندوستان سے ہجرت کر کے آئیں تھیں پاکستانی حکومت کی مدد کرنے کی درخواست کی

یہ شخصیات تھیں ابوالحسن اصفہانی، محمد علی حبیب اور جناب داود آدمجی کی۔

ان تین حضرات نے قاید اعظم کو پاکستانی ملازمین کی تنخواہوں اور خرچے کے لئے بلینک چیک پیش کئے اور یوں نئی پاکستانی مملکت کے سفر کا آغاز ہوا۔

جنوری 1948 میں قاید اعظم نے پاکستان کو مالی مشکلات سے نکالنے کے لئے ایک میٹنگ بلائی جس میں داود آدم جی بھی شریک تھے۔ اسی میٹنگ میں ان پر دل کا دورہ پڑا اور انہیں اسپتال میں داخل کر دیا گیا جہاں وہ کچھ دن بعد انتقال کر گئے

اگست 1999 میں حکومت پاکستان نے پاکستان پوسٹ کی طرف سے داود آدمجی کی تصویر سے مزین یادگاری ٹکٹ شایع کیا۔

جو رکے تو سنگ گراں تھے ہم

جو چلے تو جاں سے گذر گئے

رہ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنا دیا

اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے

 آمین ثم آمین

منقول

Loading