متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کی تصدیق کردی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آئیڈیل تو یہی ہے کہ حکومت کا حصہ نہ بنیں، ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو برائی سرپر لینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ سے بات چیت صحیح سمت میں جاری ہے، ہم ایسی ذمہ داری لینا چاہتے ہیں تاکہ اپنے لوگوں کو ڈیلیور کرسکیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ن لیگ سے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے، پہلا مرحلہ حلف برداری ہے،کابینہ کی بات تو بعد میں آئے گی۔
ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم رہنما نے بتایاکہ 6 وزارتیں مانگنے کے حوالے سے تصدیق نہیں کروں گا، ابھی وزارتوں کا مرحلہ نہیں ہے لیکن ہم نے طے کرلیا ہے حکومت کاحصہ بنیں گے اور وزارتیں بھی لیں گے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھاکہ آئینی ترمیم کا مسودہ ایم کیو ایم پیش کرے گی اور چاہتے ہیں ن لیگ ساتھ کھڑی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم چیلنج قبول کرتے ہوئے حکومت میں جارہے ہیں، باہر سے تو کوئی آکر ملک کے حالات ٹھیک نہیں کرے گا، اس وقت وزارتیں نہ لی جائیں، یہ خودغرضی ہوگی، اس لیے ایم کیو ایم ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہے۔