۔۔۔۔۔۔۔ خاموشی دانشمندی ہے ۔۔۔۔۔
انتخاب ۔۔۔۔ میاں عمران
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ خاموشی دانشمندی ہے ۔۔۔ انتخاب ۔۔۔۔ میاں عمران)ایک دن گدھا ضد میں آ گیا اور بولا، “گھاس نیلی ہوتی ہے!”
ہاتھی نے تحمل سے کہا، “نہیں، گھاس تو سبز ہوتی ہے۔”
گدھا بضد رہا، آواز اونچی کی، بحث بڑھتی گئی۔ آخر دونوں فیصلہ کروانے کے لیے جنگل کے بادشاہ، شیر کے پاس پہنچ گئے۔
گدھا فوراً بولا، “بادشاہ سلامت! کیا یہ سچ نہیں کہ گھاس نیلی ہوتی ہے؟”
شیر نے سکون سے کہا، “بالکل، گھاس نیلی ہوتی ہے۔”
یہ سن کر گدھا خوشی سے اچھلنے لگا۔ مگر اگلے لمحے شیر نے حکم دیا، “ہاتھی کو دس کوڑوں کی سزا دی جائے!”
ہاتھی حیران رہ گیا، “عالی جاہ! مگر گھاس تو سبز ہے، پھر سزا کیوں؟”
شیر نے نرمی سے کہا، “ہاں، گھاس واقعی سبز ہوتی ہے۔ مگر تمہاری سزا اس لیے ہے کہ تم نے ایک گدھے سے بحث کی!”
یہ کہانی ایک گہرا سبق دیتی ہے — بعض بحثیں جیت کر بھی انسان ہار جاتا ہے۔
عقل مند وہ نہیں جو ہر جگہ اپنی بات منوائے، بلکہ وہ ہے جو یہ پہچانے کہ کہاں خاموش رہنا بہتر ہے۔
کچھ لوگ حقیقت نہیں، صرف اپنی بات منوانا چاہتے ہیں۔ ان سے بحث کرنا وقت اور سکون دونوں کا ضیاع ہے۔
یاد رکھو، دانشمندی کبھی کبھی بولنے میں نہیں، چپ رہنے میں ہوتی ہے۔
![]()

