کسی جگہ شرارتی خرگوش رہتا تھا جس کی ذہانت سے لومڑ جیسا چالاک جانور بھی اکثر مات کھاتا تھا۔اسے خرگوش پر بہت غصہ آتا تھا،اسی لیے وہ اسے اور اس کے دوستوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا تھا۔ایک دفعہ لومڑ بڑا سا بیگ کندھے پر ڈالے تیزی سے چلا جا رہا تھا۔ بیگ سے کسی کے چیخنے چلانے کی آواز آرہی تھی جس سے خرگوش کو اندازہ ہوا کہ اس میں اس کا دوست کچھوا قید ہے۔
اب اسے اپنے دوست کو بچانے کی فکر لاحق ہوئی۔
خرگوش جنگل کے درمیان سے تیزی سے بھاگتا لومڑ سے پہلے اس کے گھر پہنچا اور اس کے باغ کے سارے پھول توڑ کر زمین پر پھینک دیے اور خود گھر کے دروازے کے قریب ایک جگہ چھپ کر بیٹھ گیا۔جونہی لومڑ کندھے پر بیگ لیے گھر پہنچا تو خرگوش نے آواز بدل کر سرگوشی کی ”اے لومڑ تمہیں بیگ یہاں رکھ کر فوراً باغ جانا چاہیے،کسی نے تمہارے باغ کے خوبصورت پھول توڑ کر برباد کر دیے ہیں“۔
وہ واپس آیا اور بیگ اُٹھا کر اندر لے گیا۔جونہی اس نے بیگ کھولا تو شہد کی مکھیوں نے اس پر حملہ کر دیا اور وہ جان بچانے کے لئے دوڑنے لگا۔اس سے ہم نے یہ سبق سیکھا کہ جو دوسروں کا بُرا چاہتے ہیں ان کے ساتھ بھی بُرا ہوتا ہے اور اچھے دوست مشکل وقت میں ہمیشہ کام آتے ہیں اس لئے دوست بنانے کی کوشش زیادہ کرنی چاہیے۔