خشکی کیا ہے….؟
انتخاب ۔۔۔۔۔۔ میاں عمران
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ خشکی کیا ہے؟۔۔۔ انتخاب ۔۔۔۔۔۔ میاں عمران)بہت سے لوگوں کیلئے یہ نئی بات ہوگی،میری نظر میں خشکی سردی کی انتہاء کا یا حرارت کی کمی کا نام ہے۔جیسا کہ سردی کے موسم میں ہرانسان خشکی کا شکار ہوجاتا ہے۔وہ بہت سے تیل اور ویزلین وغیرہ استعمال کرتا ہے لیکن خشکی جان نہیں چھوڑتی
جیسے ہی سردی کی حدت کم ہوتی ہے۔سورج کی حرارت بڑھتی ہے سب لوگوں کی خشکی سے جان چھوٹ جاتی ہے۔
اسی طرح انسانی جسم میں حرارت پیدا کرنے کیلئے جگر ہے۔
اگر ہمارا جگر درست کام کرے تو ہمارے جسم میں خشکی پیدا نہیں ہوگی ۔
جگر درست افعال سرانجام تب دے گا جب اُس کی غذا اُسے ملے گی۔
اتنا لکھنے کے بعد کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں۔خشکی سے کیا ہوتا ہے؟
خشکی سے چیزیں پھٹ جاتی ہیں ،جسم کے اعضا ء میں سکیڑ پیدا ہوتا ہے،خشکی سے اعضاء دبلے ،پتلے ہوتے ہیں،نیند ختم ہوجاتی ہے،
اگر خشکی حدسے بڑھ جائے تو ایسی علامات ظاہر ہوجاتی ہیں جن کو بیماریاں کہا جاتا ہے۔
مثلاً قبض،انتڑیوں میں خشکی سے سکیڑ پیدا ہوجاتا ہے،خون گاڑھا ہونے کی شکایت ہوتی ہے،معدہ میں (ایسیڈیٹی )تیزابیت رہتی ہے،
کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے،ٹینشن سوار رہتی ہے،کان بجنا،کان کی خشکی سے ہوتا ہے،
ہونٹوں کا پھٹنا،بواسیر،زبان کا پھٹنا،ناخن کا پھٹنا ،ناخن کا بیٹھ جانا،جلد کا پھٹنا،چنبل
،جلد سے چھلکے اترنا،جلد کی خشکی‘‘جگر ٹھنڈا ہوجانے سے اس پر چربی آنی شروع ہوجاتی ہے.
کیونکہ جس نے بذات خود چربی کو تحلیل کرنا تھا وہ ہی ٹھنڈا ہوچکاہے اس کی غذا نہ ملنے سے ۔
ڈاکٹر صاحب الٹراساونڈ کے بعد فیٹی لیور Fatty Liver لکھتے ہیں.
۔
دماغ میں خشکی بڑھ جانے سے انسان ماضی کی تمام باتیں، لمبی لمبی کہانیاں اور تاریخی واقعات تک سنا دیتا ہے
لیکن حال کی چیزیں یاد نہیں رہتی حتیٰ کہ بات کرتے کرتے بھول جاتاہے۔
پھر جلد یاد کرنے سے بھی یاد نہیں آتی بلکہ کافی وقت گزرنے پر پھر کسی اور لمحے وہ بات یاد آجاتی ہے۔ایسا دماغ میں خشکی سے ہوتا ہے۔
خشکی یا حرارت کی کمی سے تیزابیت بڑھ کر جگر اور گردوں کو نقصان دینے لگتی ہے
جس سے جگر اور گردوں میں خشکی ہوجاتی ہے اور وہ سکڑنے لگتے ہیں جس سے جگر اور گردے متاثر ہوتے ہیں
۔جب جگر کی غذا نہ ملنے سے جگر سے صفراوی نمکیات آنتوں پرگرنے کی رفتار کم ہوجاتی ہے توجسم میں زہریلے مادے رکنے شروع ہوجاتے ہیں
اور گردوں میں سکیڑ سے اس کے فضلات خارج نہیں ہوتے کیونکہ گردوں میں لگے فلٹر تیزابیت سے بند ہورہے ہوتے ہیں اور پیشاب گاڑھا سرخ زردی مائل ہوجاتاہے۔
یہی گردوں کا خراب ہونا اور ہیپاٹائٹس ہے۔جس سے میری قوم تباہ ہو رہی ہے۔
یہ ایسی علامات ہیں جن کا خشک اثرات رکھنے والی ادویات سے علاج ہوتا نظر نہیں آتا۔
بیان کردہ مسائل کا حل کیا ہے؟
کسی ماہر طبیب سے اپنی تشخیص کروایں ،جو تشخیص جانتا ہو،جو یہ بتا سکتا ہو کہ یہ بیماریاں کب ،کہاں ،کیسے ،کیوں اور کس سے پیدا ہوتی ہیں ۔
غذا کی شکل میں میری معصوم قوم خود بھی ان سے بچ سکتی ہے ۔تشخیص کے بعد اگر تھوڑا غور و فکر سے کام لیں تو بہت جلدی ان بیماریوں سے جان چھوٹ سکتی ہے۔
اول تو تشخیص لازمی ہے ۔دوم اُوپر بیان کردہ مسائل کا حل کچھ اس طرح بھی کیا جاسکتا ہے۔
اگر آپ اپنی طبیعت میں ایسی علامات محسوس کرتے ہیں تو خشکی کے اثرات پیدا کرنے والی غذائیں کم کردیں
جن میں خشک ناریل،ترش دہی،بھنے چنے،بیسنی پکوڑے ،مچھلی ،شامی ،بینگن ،سبز چنے، ٹماٹر، کڑھی،گوبھی ،لوبیہ،باجرہ ،بڑا گوشت،چکن،اوجھڑی،کریلے،میٹھی،پالک کچنار،دال چنا،دال مسور مٹر شامل ہیں۔
اوراپنے غذائی چاٹ میں درجہ ذیل غذائیں شامل کریں.
،مربہ ادرک،حلوہ بادام دیسی گھی کا،گندم کا دلیہ دیسی گھے والا،
،پراٹھا دیسی گھی والا،دیسی انڈے،گاجر،گھیا توری،شلجم،سری پائے کا سالن،گوشت بکرا،دیسی مرغ،بٹیر،تیتر،چڑیا،کبوتر،مرغابی کا گوشت،،کلیجی ،دال مونگ،مونگرے،کدو،ٹینڈے،زیتون،دیسی گھی میں پکائیں۔
سلاد میں سبز پودینہ ،پیاز اورسنڈھ،زیرہ،کالی مرچ،ہلدی،گائے کا دودھ, شہد،پھلوں میں آم شیریں،خربوزہ،،امرود پکے ہوئے،انگور میٹھے،پپیتا،کھجور وغیرہ.
اپنے غذائی چاٹ میں زیادہ شامل کریں تو چند دنوں میں آپ کی صحت بہتر ہوجائے گی ۔
![]()

