Daily Roshni News

درست توقعات کیا ہوتی ہیں۔۔۔ انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)

درست توقعات کیا ہوتی ہیں

انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ درست توقعات کیا ہوتی ہیں۔۔۔ انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)❓توقعات کیوں دکھ دیتی ہیں؟

❓کیوں رولاتی ہیں؟

❓لوگ وعدہ خلافی کیوں کرتے ہیں؟

❓لوگ حق ادا کیوں نہیں کرتے؟

👈🏻یہ مختلف سوالات ہیں جو انسان کے ذہن میں گردش کرتے رہتے ہیں اور اسکو بے چین رکھتے ہیں.

“مثال کے طور پر اگر ہم ایک بال کو آسمان کی طرف پھینکتے ہیں تو وہ واپس ہمارے اوپر گرتی ہے ایسے ہی توقعات ہیں اگر ہم کسی سے توقع نہ رکھیں تو ہمیں ریجکشن بھی محسوس نہیں ہو گی.”

🔹انسان کو اس معاملے میں خود ہی خیال کرنا چاہیے.

🔹 زندگی کو گزارانا سیکھنا چاہیے.

👇🏻

توقعات ہونا ایک فطرتی عمل ہے تو ہمیں کیا سیکھنا ہے کہ یہ توقعات انسانوں سے ہٹا کر اس ہستی سے جوڑنی چاہییں جو  جوابا کچھ بلکہ بہت کچھ دیتا ہے.

💬انسان کے ساتھ اگر توقع لگائی جائے تو وہ انسان کو کمزور کرتی ہے، اسکے حوصلے کم کرتی ہے اور اللہ سے دوری کا سبب بنتی ہے.

💬 جبکہ اللہ کے ساتھ توقعات لگانے انسان مضبوط بھی ہوتا ہے، باہمت بھی اور بہترین اخلاق کا مالک بھی بنتا جاتا ہے.

🚫ہماری غلطی یہ ہوتی ہے کہ ہم لوگوں کو جب نیکی کی طرف بلاتے ہیں تو ہم یہ چاہتے ہیں کہ وہ ویسا کریں جیسا میں نے کہا ہے یعنی ہمیں جج بننے کا شوق ہوتا ہے.

✔️  جبکہ ہمارا کام صرف یہ ہے کہ لوگوں کو اللہ اور اسکے کلام سے جوڑیں.

اپنا کام کریں اور توقع میں صرف اسکے بدلے میں اللہ کی طرف سے بہت سی امید لگا لیں پھر وہ مالک ہے جوانسان کو بہترین بدلہ عطا کرتا ہے.

اپنی ذہن سازی کریں تاکہ خوش رہیں، پر امید رہیں، اور سکون سے رہیں.

🔺 “اور یہ تب ممکن ہے جب انسان اللہ کے کلام کو ٹھیک سے سمجھنا شروع کر دے.

اپنی طرف سے کوشش کریں باقی چیزیں رب پر چھوڑ دیں.”

اہم

ہم بے مقصد دنیا میں نہیں آئے بلکہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے مقصد کو پہچانیں، ہمیں ہر چیز سے سیکھنا چاہیے، جانور، چرند، پرند ہر چیز سے کیونکہ وہ اب فطرت پر چلتے ہیں اور ہمارا بھی اصل مقصد فطرت کے مطابق ہی خود کو چلانا ہے.

منجانب

محمد آفتاب منیر سیفی عظیمی ویانا آسٹریا

Loading