Daily Roshni News

دل سے سلام ہر اس عورت کو جو بڑی اور چھوٹی ذمہ داریاں اٹھاتی ہے۔

دل سے سلام ہر اس عورت کو جو بڑی اور چھوٹی ذمہ داریاں اٹھاتی ہے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )شوہر نے بیوی سے پوچھا

مرد شادی کے بعد کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟

بیوی نے مسکرا کر حکمت سے جواب دیا

“مرد اپنی کنوارہ زندگی کھو دیتا ہے، چھوٹے فیصلے اکیلے کرنے کی آزادی کھو دیتا ہے اور بغیر کسی نئی ذمہ داری کے سوچے سمجھے عمل کرنے کی سہولت کھو دیتا ہے۔

لیکن اس کے بدلے وہ ایک شریکِ حیات پاتا ہے اپنے بچوں کی ماں پاتا ہے، اور ایک ایسا گھر پاتا ہے جو زندگی اور محبت سے بھرپور ہوتا ہے

شوہر ہنسا اور بولا تو خوشی کا کیا؟

بیوی نے مسکرا کر کہا خوشی جانِ من ہم خود بناتے ہیں اگر ہم شادی کو ذمہ داریوں خوشیوں اور کامیابیوں میں شراکت سمجھیں، تو ہم خوش رہیں گے۔ لیکن اگر اسے نقصان سمجھیں گے تو دل میں ہمیشہ بے اطمینانی رہے گی

شوہر نے کچھ سوچ کر پوچھا کیا تم مجھے بچوں سے زیادہ چاہتی ہو یا بچوں کو؟

بیوی نے بلا جھجک جواب دیا بچوں کو

شوہر نے حیران ہو کر پوچھا کیوں؟

بیوی بولی کیونکہ وہ میرے وجود کا حصہ ہیں، میرا خون اور میری روح ہیں

شوہر نے مسکرا کر کہا اور میں؟

بیوی ہنستے ہوئے بولی تم اس سفر کے شریک ہو… کبھی خوشی دیتے ہو اور کبھی پریشانی!

اس مکالمے کے بعد شوہر سوچ میں پڑ گیا کیا واقعی میاں بیوی کا رشتہ قربانیوں پر قائم ہوتا ہے؟ اور کیا یہ قربانیاں ہمیشہ قدر پاتی ہیں؟

ہمارے معاشرے میں عورت گھر کی بنیاد ہے وہ ماں ہے جو راتوں کو جاگتی ہے، کھانا بناتی ہے بچوں کو پڑھاتی ہے تربیت کرتی ہے، صفائی کرتی ہے دیکھ بھال کرتی ہے اور حوصلہ دیتی ہے وہ زندگی کے ہر بوجھ کو خاموشی سے سہتی ہے اور تھکن کے باوجود چہرے پر مسکراہٹ رکھتی ہے

لیکن جب خاندان کا کوئی فرد ناکام ہوتا ہے تو سب سے پہلے انگلی عورت کی طرف اٹھتی ہے

اگر بچہ اسکول میں پیچھے رہ جائے تو کہا جاتا ہے ماں کہاں تھی؟

اگر بچہ بدتمیز ہو جائے تو کہا جاتا ہے ماں نے تربیت نہیں کی!

اگر شوہر خوش نہ ہو تو کہا جاتا ہے بیوی نے اپنا حق ادا نہیں کیا!

اگر گھر بکھرا ہوا ہو تو کہا جاتا ہے بیوی نے ذمہ داری نہیں نبھائی!

حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ عورت کا کردار بہت عظیم ہے وہ واقعی ایک اسکول ہے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر وہ معالج ہے جو زخم بھرتی ہے، وہ استاد ہے جو اقدار سکھاتی ہے وہ مشیر ہے جو نصیحت دیتی ہے وہ نرس ہے جو چھوٹے بڑے سب کی خدمت کرتی ہے

وہ علم و تجربے کا خزانہ ہے وہ دل ہے جو محبت اور قربانی سے دھڑکتا ہے، وہ گھر کا ستون ہے

اس لیے دل سے سلام ہر اس عورت کو جو بڑی اور چھوٹی ذمہ داریاں اٹھاتی ہے جو اپنی راحت اور خوشی دوسروں کے لیے قربان کرتی ہے اور جو مشکلات کے باوجود اپنے اردگرد کے لوگوں کو خوشی دیتی ہے

اے عورت! مسکرا کر جیو اور خود پر فخر کرو کیونکہ تم نسلوں کی معمار ہو اور اس دنیا میں محبت اور طاقت کا سب سے بڑا سرچشمہ ہو

Loading