پانی زندگی ہے۔
تحریر۔۔۔تحسین اللہ خان
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ پانی زندگی ہے۔۔ تحریر۔۔۔تحسین اللہ خان)یہ انسانی دماغ کے ایک چھوٹے کونے میں پن کے سر سے بھی چھوٹی کائنات ہے۔ جی ہاں ایک کائنات جس کا نقشہ پہلی بار تفصیل سے بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر الیگزینڈر شیپسن کی قیادت میں ایک ٹیم نے الیکٹرانک مائکروسکوپ کی پوری طاقت کو دماغ کی صرف ایک مکعب ملی میٹر پر مرکوز کیا۔ یہ مشکل ضرور تھا لیکن انہوں نے کرکے دیکھایا اور پھر ڈاکٹر الیگزینڈر شیپسن اور ان کی ٹیم نے کیا دیکھا ؟ وہ آپ اس تصویر میں دیکھ سکتے ہیں اس تصویر میں نہ صرف نیورانز ہے بلکہ Synapses اور کنکشن وغیرہ کو بھی صاف دکھائی دیتا ہے یہ پہلے سائنس کی آنکھ سے پوشیدہ تھے، لیکن اب ہم دیکھ سکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دماغ کے اس چھوٹے سے ٹکڑے میں تقریباً 1.4 پیٹا بائٹس کی معلومات محفوظ ہیں۔ یہ ایک پوری لائبریری میں ذخیرہ شدہ ڈیٹا کی مقدار سے ہزار گنا زیادہ ہے۔ یقیناً آپ چونک گئے ہوں گے؟ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ انہوں نے نہ صرف اس کا مشاہدہ کیا بلکہ مکمل تفصیل بھی شئیر کی ہے۔
انسانی دماغ انتہائی پیچیدہ ہے اس تحقیق میں دماغ کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے کا بڑے پیمانے پر مطالعہ کیا گیا، اس کا مطالعہ کرنے کے بعد ہر کوئی حیران رہ گیا، یہ نمونہ ایک بیمار خاتون کے دماغ سے لیا گیا تھا۔ جی بالکل آپ نے صحیح سنا اور پڑھا۔ جب انھوں نے دماغ کے ایک چھوٹے سے حصے کا تفصیل سے مطالعہ کیا تو معلوم ہوا کہ دماغ کے اس چھوٹے سے حصے میں تقریباً پچاس ہزار خلیے اور تقریباً ڈیڑھ کروڑ مختلف برقی راستے تھے۔ دماغ کا یہ چھوٹا سا حصہ 1.4 پیٹا بائٹس ڈیٹا محفوظ کر سکتا ہے اور یہ کوئی مذاق نہیں، ان میں سے زیادہ تر خلیے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔ دماغ کی یہ جدید تصاویر نہ صرف انسانی دماغ کے بارے میں ہماری سمجھ کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گی بلکہ دماغ کی مختلف بیماریوں اور عوارض کے علاج میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے آپ کا دماغ خراب ہو جاتا ہے ہم جانتے ہیں کہ دماغ 80 فیصد پانی سے بنا ہے اور جب ہم کم پانی پیتے ہیں تو دماغ کے کچھ ٹشوز سکڑ جاتے ہیں اور یہ سکڑنا دماغ اور علمی افعال کو متاثر کرتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کو درکار پانی میں صرف ایک فیصد کمی دماغ کے علمی افعال میں 5 فیصد کمی کا باعث بنے گی۔ جسم میں پانی کی کمی کے دوران دماغ انتہائی تھکاوٹ کا شکار ہو جاتا ہے اور اسکی بڑی وجہ دماغ کو فعال طور پر کام کرنے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر جسم میں پانی اور معدنیات کی مناسب مقدار موجود ہو تو وہ اپنے معمول کے کام کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔ اس لیے زیادہ پانی پئیں۔ دن میں کم از کم پانچ گلاس پانی تو لازمی پئیں۔ کیونکہ پانی زندگی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!
تحریر Tehsin Ullah Khan
 
 
															 
								 
								 
								
