Daily Roshni News

دور حاضر میں بچوں کا ادب۔۔۔تحریر۔۔۔۔عیشا صائمہ

دور حاضر میں بچوں کا ادب

تحریر۔۔۔۔عیشا صائمہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی  نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ دور حاضر میں بچوں کا ادب۔۔۔تحریر۔۔۔ عیشا صائمہ)ادب کے حوالے سے بات کی جائے تو اس کو مختلف ادوار میں مختلف انداز میں لیا جاتا رہا ہے-یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ ادب سے مراد وہ اصناف یعنی نظم و نثر ہیں جنہیں ہم ادب میں شمار کرتے ہیں –

ادب زمانے کے تمام رنگ اپنے اندر سمو تا ہےاور گزرے ہوئے زمانے کے ساتھ بدلتے تقاضوں یعنی عصرِ حاضر کی تبدیلیوں کو بھی قبول کرتا ہے –

جیسے جیسے زمانے نے ترقی کی روایات بدلیں توادب میں بھی مختلف رجحانات سامنے آئے لیکن بچوں کے ادب کی اگر بات کی جائے – تو ہر دور میں ان کےلئے وہ ادب تخلیق ہوتا رہاجس کی ضرورت محسوس کی گئ-یہ ادب بچوں کی تربیت کے مقصد کو فروغ دینے کے لئے تھا-

دور حاضر میں بھی بچوں کے ادب میں ایسی تخلیقات کی ضرورت ہے – جو نہ صرف ان کی زہنی عمر کے مطابق ترتیب دیا جائے – بلکہ ان کی دلچسپیوں اور خصوصیات سے ہم آہنگ ہو-کیونکہ جب بچوں کے لئے لکھا جاتا ہے تو ان کی سطح پر جا کر ایک قلمکار اپنی سوچ کا زوایہ بڑھاتا ہے – کیونکہ اس عمر میں بچوں کو رنگوں سے، پھولوں سے، تتلیوں سے پیار ہوتا ہے – وہ خیالی اور تصوراتی دنیا میں رہنا پسند کرتے ہیں – اس لئے ان کے لئے چاند تاروں کی، پریوں کی، جادوگروں کی کہانیاں ترتیب دی جائیں – جن میں ایک بہترین سبق بھی پوشیدہ ہو ایسے ہی وہ بچے جو نو سے گیارہ سال کے درمیان ہے ان کے لئے ایسا ادب ضروری ہے جو ان کے رجحانات کے مطابق ہو اس میں ان کے روزمرہ کے کاموں کو  مختلف انداز میں بیان کرنے کے ساتھ ان کی اچھی تربیت کا پہلو بھی موجود ہو –

ان کہانیوں سے وہ ایک اچھی بات سیکھ کر ایک اچھے اور مثبت عمل کی طرف راغب ہوں – اس میں مختلف اہم شخصیات کی تاریخ، ان کی ذاتی زندگی ان کے کارناموں کو منظر عام پر لایا جائے – تاکہ وہ زندگی کے ان پہلوؤں سے بھی متاثر ہو سکیں جس سے ان میں ہمت اور حوصلہ پیدا ہو-وہ اپنے اصلی ہیروز کو پہچان سکیں – اور ان کی تقلید میں اچھے کام کرنے کی طرف راغب ہوں-اس کے ساتھ ساتھ انہیں خلفائے راشدین اور پیارے آقائے دو جہاں محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات طیبہ کے واقعات سے آگاہ کیا جائے – تاکہ وہ زندگی کو اس انداز سے محسوس کر کے خود کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھال سکیں – آج کے بچے دین سے بہت دور ہوتے جا رہے ہیں اس لئے انہیں دین کی طرف لانے زندگی کا مقصد سمجھانے کے لئے  ادب کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ترتیب دینا ضروری ہے –

دور حاضر کے بچوں میں جذبہء حب الوطنی پیدا، کرنے کے لئے انہیں ان قربانیوں سے آگاہی دلانے کی ضروت ہے

جن قربانیوں کے بعد ہمیں یہ وطن ملا-

ان میں یہ احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ جان سکیں آزادی بہت بڑی نعمت ہے – انہیں محب وطن شہری بنانے کے لئے ایسی تحاریر کی ضرورت ہے جو ان کے اس جذبے کو تقویت دے سکیں – اور وہ ملک و ملت کے بہترین نونہار بن کر سامنے آئیں – لہذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کا ادب ان کے جمالیاتی حس کی تسکین، کے ساتھ ان کے بہترین نشوونما اور اچھی تربیت کے معیار پر پورا اترتا ہو-

اگر دیکھا جائے تو آج بہت سے ادیب اور مدیر  اس کوشش میں مشغول ہیں – اور انہیں بہت کامیابی اور پذیرائی بھی ملی ہے –

Loading