Daily Roshni News

دوسرے سیاروں میں آکسیجن کی موجودگی ہو سکتی ہے۔آکسیجن بننے کے  نے عمل کا انکشاف۔

دوسرے سیاروں میں آکسیجن کی موجودگی ہو سکتی ہے۔آکسیجن بننے کے  نے عمل کا انکشاف۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پہلے سمجھا جاتا تھا کہ فوٹو سنتھیسز ہی وہ عمل ہے جس میں پودے سورج کی روشنی، پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو استعمال کرتے ہوئے آکسیجن پیدا کرتے ہیں۔

اس عمل کے لیے سورج کی روشنی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن سمندر کے اندر پانچ کلومیٹر کی گہرائی میں جہاں سورج کی روشنی داخل نہیں ہو سکتی وہاں قدرتی طور پر موجود دھاتوں کے ٹکڑے آکسیجن پیدا کر رہے ہیں۔

دنیا کی تقریباً آدھی آکسیجن سمندر سے آتی ہے۔ اس دریافت سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ یہ آکسیجن سمندر میں موجود پودے فوٹو سنتھیسز کے ذریعے بناتے ہیں۔ اب انکشاف ہوا ہے کہ دھاتوں کے یہ ٹکڑے جی سمندر میں جا بجا بکھرے پڑے ہیں ایک کیمیائی عمل کے ذرے آکسیجن بنا رہے ہیں۔

سمندری پانیپروفیسر اینڈریو اس بارے میں وضاحت پیش کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ’اگر آپ بیٹری کو سمندری پانی میں ڈالتے ہیں، تو یہ پھڑکنے لگتی ہے، یہ اس لیے ہوتا ہے کیونکہ برقی رو دراصل سمندری پانی کو آکسیجن اور ہائیڈروجن میں تقسیم کر دیتی ہے (اسی وجہ سے بلبلے بنتے ہیں)۔‘

ان کے خیال میں دھات کے ٹکڑے بھی قدرتی بیٹری کے طور پر یہ کام کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ بالکل کسی ٹارچ کی بیٹری کی طرح ہے۔

بہت سی کمپنیاں سمندر سے دھاتوں کے قیمتی ٹکرے نکالنا چاہتی ہیں لیکن اس سے زمین پہ آکسیجن کی کمی کو سامنا ہو سکتا ہے۔؟

محققین کا خیال ہے کہ ایسا عین ممکن ہے کہ اس طرز کا کوئی عمل چاند یا دوسرے سیاروں پر ہو رہا ہو جس سے وہاں آکسیجن پیدا ہو رہی ہو اور وہاں کا ماحول جینے کے لائق ہو۔❤️

تلخیص و پیشکش طاہر را

Loading