ساٹھ ،، ستّر ،،اور اسی،، کی دہائی فلم انڈسٹری کے عروج کا زمانہ تھا
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ساٹھ ،، ستّر ،،اور اسی،، کی دہائی فلم انڈسٹری کے عروج کا زمانہ تھا ،، سنیما ہالز کلچر عام تھا اسی طرح پرنٹ میڈیا کے ذریعے فلمی خبریں بھی بےانتہا مقبول تھیں سینکڑوں کی تعداد میں فلمی رسائل و جرائد شائع ہوا کرتے تھے اور ہاتھوں ہاتھ بک جاتے تھے ،، مصور ،، تصّور ،، تصویریں ،، رومان ،، شمع ،، ایسٹرن فلمز ،، میگ ،،اور بہت سے ،، نام ذہن میں نہیں آ رہا ، آگر کسی دوست کو کسی اور رسالے کا نام یاد ہو تو ضرور بتائیے گا ،، اِس کے علاوہ اخبارات جن میں نگار ،، نور جہاں اور کئی ایک ،، عام اخبارات میں بھی پورے پورے صفحے کے فلمی اشتہارات شائع ہوا کرتے تھے ،، مشہور جریدہ ، اخبار جہاں ،، اکثر فرنٹ پیج پر کسی فلمی شخصیت کی تصویر شائع کرتا اور اندر بھی تین چار صفحہ فلمی خبروں پر مشتمل ہوتا تھا ،، فلمی ہیرو اور ہیروئن کی تصویروں والے پوسٹ کارڈ کا رواج بھی عام تھا اور لوگ اپنے من پسند فنکاروں کی تصویروں والے پوسٹ کارڈ خریدتے اور جمع کرتے تھے ،، بک اسٹالز پر پتلی رسیوں میں ٹکے ہوئے فلمی رسالے اوپر سے نیچے تک بھرے رہتے تھے کوئی ہفتہ ایسا نہیں گزرتا جب وحید مراد کی ٹائٹل تصویر والے کئی ایک رسالے موجود نہ ہوں ،، اکثر یہ ہوتا تھا کہ جیب میں پیسے نہیں ہوتے تھے کہ رسالے خرید سکیں ،، کبھی کبھی میں سوچتا ہوں کہ آج کے دور کے نوجوان فینز اگر ان بک اسٹالز کو دیکھ لیتے تو کیا عالم ہوتا ۔۔۔؟
ظفر خورشید
اِس حوالے سے اپنی یادیں شیئر کریں شکریہ